- رواں مالی سال کے 9 ماہ میں مالیاتی خسارہ 4337 ارب سے تجاوز کرگیا
- ترکیے کا عالمی عدالت میں اسرائیل کے خلاف نسل کشی کیس میں فریق بننے کا اعلان
- سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش، اسکول بند
- قومی اسمبلی میں آزاد اراکین کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم، فہرست جاری
- کلرکہار؛ موٹروے پولیس اور خواتین کے درمیان تلخ کلامی کی ویڈیو وائرل
- اپیکس کمیٹی سندھ کا ہنگامی اجلاس طلب
- کراچی میں پارہ 39.4 ڈگری تک پہنچ گیا، کل 40 ڈگری تجاوز کرنے کا امکان
- پنجاب میں مزید 31 اعلیٰ افسران کے تقرر و تبادلوں کے احکامات
- متحدہ اور پی پی میں ڈیڈ لاک ختم، ملکر قوم کی خدمت کرنے پر اتفاق
- علی ظفر سینیٹ میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر نامزد
- چیمپئنز ٹرافی: بھارت کے میچز ایک ہی شہر میں کرانے کی تجویز
- اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ؛ ملائیشیا میں فاسٹ فوڈ برانڈ کے ریسٹورینٹس بند ہوگئے
- حکومت اسٹیل مل بحال نہیں کرسکتی تو سندھ حکومت کے حوالے کردے، بلاول
- صدر مملکت کا کراچی اور کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم
- پالتو بلی کی ایک چھوٹی سی غلطی نے گھر کو آگ لگادی
- 200 سے زائد پُرانی کتب پر زہریلی دھاتوں کے نقوش دریافت
- وٹامن ڈی اور قوتِ مدافعت کے درمیان ممکنہ تعلق کا انکشاف
- ہم نے قائداعظم کا اسرائیل مخالف نظریہ سمجھا ہی نہیں، مولانا فضل الرحمان
- کے ٹو ایئرویز کو کارگو لائسنس جاری
- امریکی وزیر خارجہ اسرائیل پہنچ گئے؛ جنگ بندی کیلیے پُرعزم
Twistlight؛ رگ کی تلاش میں بار بار بازو میں سوئی اتارنے کی تکلیف اور انفیکشن سے بچائے گی
اسپتال اور کلینک میں جانے کی ضرورت سبھی کو پیش آتی ہے۔ کبھی ہم گھر کے کسی فرد کو لے کر کلینک کا رُخ کرتے ہیں تو کبھی خود بیمار ہونے پر ڈاکٹر سے رُجوع کرتے ہیں۔
طبی معائنہ کرنے کے بعد بعض اوقات ڈاکٹر دوا کے ساتھ خون کے ٹیسٹ بھی تجویز کردیتے ہیں۔ لیبارٹری کا عملہ ٹیسٹ کے لیے خون کا نمونہ لیتا ہے۔ نمونہ حاصل کرنے کے لیے پیرامیڈیکل اسٹاف نس میں سرنج کی سوئی پیوست کرتا ہے۔ یہ ایک عام مشاہدہ ہے کہ انجیکشن لگاتے ہوئے انھیں فوری طور پر درست رگ نہیں ملتی۔ کئی بار کی کوششوں کے بعد پیرامیڈیکل اسٹاف مطلوبہ رگ تلاش کرنے اور اس میں درست طور پر سوئی پیوست کرنے میں کام یاب ہوتا ہے۔ اس دوران مریض کو سخت تکلیف پہنچتی ہے۔
ماہرین طب کے مطابق تکلیف سے قطع نظر سوئی کو درست طور پر رگ میں اتارنے کی ناکام کوششیں انفیکشن اور پھر کسی سنگین مرض کا سبب بھی بن سکتی ہیں۔ اسپتالوں اور لیبارٹریوں میں یہ صورت حال ترقی یافتہ ممالک میں بھی پیش آتی ہے، حالاں کہ وہاں پیرامیڈیکل اسٹاف بہترین تربیت یافتہ ہوتا ہے اور ان کے پاس ہر نوع کی سہولیات موجود ہوتی ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق مطلوبہ رگ میں سرنج کی سوئی درست طریقے سے اتارنے کی ایک تہائی کوششیں ناکام ثابت ہوتی ہیں۔
اس کا سدباب کرنے کے لیے جرمنی میں محققین نے ایک آلہ بنایا ہے۔ یہ دراصل بیٹری سے چلنے والی مخصوص قسم کی لائٹ ہے۔ اس سے خارج ہونے والی روشنی جب بازو پر پڑتی ہے تو خون کی نالیاں نمایاں ہوجاتی ہیں۔ حتی کہ انتہائی باریک رگیں، جو کیپلریز کہلاتی ہیں، بھی دیکھی جاسکتی ہیں۔
اس آلے کو Twistlight کا نام دیا گیا ہے۔ اس کی روشنی میں رگیں آس پاس کی بافتوں سے علیٰحدہ نظر آتی ہیں اور ان میں سرنج کی سوئی آسانی سے داخل کی جاسکتی ہے۔ ماہرین طب نے اسے رگوں سے خون نکالنے کی ناکام کوششوں سے ہونے والے انفیکشنز اور مریضوں کو غیرضروری تکلیف سے بچائو میں اہم قرار دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔