ایئربس کمپنی کا ’اڑن ٹیکسی‘ کی پہلی کامیاب پرواز کا تجربہ
وہانا الیکٹرک ٹیکسی عمودی پرواز کرکے 53 سیکنڈ تک فضا میں معلق رہی اور 16 فٹ کی بلندی تک گئی۔
ایئربس کمپنی نے اپنی پہلی ایک نشست والی اڑن ٹیکسی کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔ فوٹو: بشکریہ ائیربس کمپنی
ہوائی جہاز بنانے والی کمپنی ایئربس نے اپنی عمودی پرواز کرنے والی 'ہوائی ٹیکسی' کی کامیاب آزمائش کی ہے۔
اس ٹیکسی کو وہانا کا نام دیا گیا ہے جس کی مکمل جسامت (فل اسکیل) ماڈل کی پہلی کامیاب پرواز کا تجربہ 31 جنوری کو کیا گیا۔ ابتدائی طور پر اسے صرف 16 فٹ کی بلندی پر 53 سیکنڈ تک اڑایا گیا اس تجربے کے بعد فضائی ٹیکسیوں پر ہونے والی چہ مگوئیاں دم توڑگئی ہیں کیونکہ ایئربس جیسی کمپنی نے اس کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔
ایئربس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ ٹیکسی وی ٹی او ایل طرز کی ہے جو عمودی طور پر ہوا میں اوپر اٹھتی ہے اور اسی طرح لینڈ کرتی ہے اس طرح کسی طویل رن وے کے بغیر یہ ہیلی کاپٹر کی طرح اوپر اٹھتی ہے۔ کمپنی کے مطابق اسے مصروف شہرکی عمارت کی چھتوں پر اترنے اور پرواز کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
ایئربس نے اے کیوبڈ نامی کمپنی قائم کی تھی اور اس سواری کو وہانا کا نام دیا تھا جو سنسکرت زبان کا ایک لفظ ہے جس کے معنی دیوتا کی سواری کے ہیں۔ اس کا پہلا پروٹو ٹائپ 2017ء میں تیار ہوگیا تھا اور ایئربس نے اعلان کیا ہے کہ 2020ء تک اڑن ٹیکسی کو تجارتی پیمانے پر پیش کردیا جائے گا۔
https://www.youtube.com/watch?v=_0HJOih35GE
ایئربس نے اس ٹیکسی کو ایلفا ون کا نام دیا ہے جس کا وزن 1640 پونڈ، چوڑائی 20 فٹ، لمبائی 18.7 فٹ اور اونچائی 9.2 فٹ ہے۔
یہ کسی ایندھن کی بجائے برقی چارج سے پرواز کرتی ہے اور ایک وقت میں صرف ایک شخص ہی اس میں بیٹھ سکتا ہے جبکہ اس کی بکنگ ایپ کے ذریعے کی جاسکے گی۔ ایئربس نے اسے ہوائی ٹیکسی کے شعبے میں اہم کامیابی قرار دیا ہے۔
اس ٹیکسی کو وہانا کا نام دیا گیا ہے جس کی مکمل جسامت (فل اسکیل) ماڈل کی پہلی کامیاب پرواز کا تجربہ 31 جنوری کو کیا گیا۔ ابتدائی طور پر اسے صرف 16 فٹ کی بلندی پر 53 سیکنڈ تک اڑایا گیا اس تجربے کے بعد فضائی ٹیکسیوں پر ہونے والی چہ مگوئیاں دم توڑگئی ہیں کیونکہ ایئربس جیسی کمپنی نے اس کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔
ایئربس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ ٹیکسی وی ٹی او ایل طرز کی ہے جو عمودی طور پر ہوا میں اوپر اٹھتی ہے اور اسی طرح لینڈ کرتی ہے اس طرح کسی طویل رن وے کے بغیر یہ ہیلی کاپٹر کی طرح اوپر اٹھتی ہے۔ کمپنی کے مطابق اسے مصروف شہرکی عمارت کی چھتوں پر اترنے اور پرواز کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
ایئربس نے اے کیوبڈ نامی کمپنی قائم کی تھی اور اس سواری کو وہانا کا نام دیا تھا جو سنسکرت زبان کا ایک لفظ ہے جس کے معنی دیوتا کی سواری کے ہیں۔ اس کا پہلا پروٹو ٹائپ 2017ء میں تیار ہوگیا تھا اور ایئربس نے اعلان کیا ہے کہ 2020ء تک اڑن ٹیکسی کو تجارتی پیمانے پر پیش کردیا جائے گا۔
https://www.youtube.com/watch?v=_0HJOih35GE
ایئربس نے اس ٹیکسی کو ایلفا ون کا نام دیا ہے جس کا وزن 1640 پونڈ، چوڑائی 20 فٹ، لمبائی 18.7 فٹ اور اونچائی 9.2 فٹ ہے۔
یہ کسی ایندھن کی بجائے برقی چارج سے پرواز کرتی ہے اور ایک وقت میں صرف ایک شخص ہی اس میں بیٹھ سکتا ہے جبکہ اس کی بکنگ ایپ کے ذریعے کی جاسکے گی۔ ایئربس نے اسے ہوائی ٹیکسی کے شعبے میں اہم کامیابی قرار دیا ہے۔