- غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی نہیں ہو رہی ، امریکا
- بولرز کی خراب فارم نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
- محمد رضوان نے اپنی ’سادہ‘ فلاسفی بیان کردی
- شاہین سے بدتمیزی، افغان شائق کو اسٹیڈیم سے باہر نکال دیا گیا
- کامیاب کپتان بننے پر بابراعظم کو چیئرمین کی جانب سے شرٹ کا تحفہ
- بجٹ، بزنس فورم کی لسٹڈ کمپنیوں کیلیے کم ازکم ٹیکس ختم کرنے سمیت مختلف تجاویز
- پاکستان سے توانائی، ڈیجیٹل ٹرانسفرمیشن دیگرشعبوں میں تعاون کرینگے، عالمی بینک
- غیرملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد بڑھنے لگا
- 5 سال میں صرف 65 ارب روپے مختص، اعلیٰ تعلیم کا شعبہ شدید مشکلات کا شکار
- 4 سال میں مہنگائی کم، ترقی، سرکاری ذخائربڑھیں گے، آئی ایم ایف
- نااہل حکومتیں پہلے بھی تھیں، آج بھی ہے:فیصل واوڈا
- ایران نے چابہار بندرگاہ کے ایک حصے کا انتظام 10 سال کیلئے بھارت کے حوالے کردیا
- مظفرآباد صورت حال بدستور کشیدہ، فائرنگ سے دو مظاہرین جاں بحق اور متعدد زخمی
- پاکستان اور امریکا کا ٹی ٹی پی اور داعش خراسان سے مشترکہ طور پر نمٹنے کا عزم
- سینٹرل ایشین والی بال لیگ میں پاکستان کی مسلسل تیسری کامیابی
- نئے قرض پروگرام کیلیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات شروع
- آئین معطل یا ختم کرنے والا کوئی بھی شخص سنگین غداری کا مرتکب ہے، عمر ایوب
- آئی سی سی نے پلیئر آف دی منتھ کا اعلان کردیا
- آزاد کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کا نوٹیفکیشن دیکھنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان
- خواجہ آصف کا ایوب خان پر آرٹیکل 6 لگانے اور لاش پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ
پرانی گاڑیوں کیلیے اکتوبر سے قبل کی درآمدی پالیسی بحال
اسلام آباد: وزارت تجارت نے 3 سالہ پرانی گاڑیوں کی درآمد کے لیے اکتوبر2017 سے قبل کی پالیسی بحال کر دی اور اس سلسلے میں باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
وزارت تجارت کے حکام کے مطابق پرانی گاڑیوں کی درآمد کے لیے اکتوبر 2017کے بعد جاری کی جانے والی پالیسی کو ختم کرکے پرانی پالیسی بحال کر دی گئی ہے اور اس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیاگیاہے۔
حکام کے مطابق اکتوبر 2017 میں پالیسی کی تبدیلی کے بعد پرانی گاڑیوں کی درآمد کے لیے سمندر پار پاکستانیوں کو ترسیلات زر بھجوانے کا سرٹیفکیٹ دینا لازمی قراردیاگیاتھا جس کے باعث پورٹ پر کھڑی 9ہزار سے زائد گاڑیوں کی کلیئرنس نہیں ہو سکی تاہم اب پرانی پالیسی کی بحالی کے بعد ان گاڑیوں کوکلیئر کردیاجائے گا اور سمندر پار پاکستانیوں کو یہ سہولت دی گئی ہے کہ وہ ٹرانسفر اسکیم کے تحت بھی گاڑیاں پاکستان بھیج سکتے ہیں، درآمدی گاڑیوں کی ڈیوٹیز اور ٹیکسز پاکستان میں ادا کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
حکام کے مطابق 1800سی سی سے کم کی درآمدی گاڑیوں کی ڈیوٹیز اور ٹیکسز مقامی طور پر اداکیے جا سکیں گے جبکہ 1800سی سی سے زائد والی درآمدی گاڑیوں کو کلیئر کرنے کے لیے بیرونی ملک سے ہی ترسیلات کا سرٹیفکیٹ دینا ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔