بجلی کی پیداوار میں درآمدی فیول پر انحصار بڑھانے پر اعتراض

علیم ملک  ہفتہ 10 مارچ 2018
تجارتی خسارے پر کنٹرول کیلیے سمری ای سی سی کو ارسال، نیا پاور میرٹ آرڈرتجویز۔ فوٹو: فائل

تجارتی خسارے پر کنٹرول کیلیے سمری ای سی سی کو ارسال، نیا پاور میرٹ آرڈرتجویز۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: وزارت تجارت نے درآمدی ایل این جی پر بجلی انحصار بڑھانے پر اعتراض کرتے ہوئے درآمدی فیول سے بجلی کی پیداوار کم اور کیپٹیو پاور پلانٹس کیلیے درآمدی ایل این جی کی فراہمی پر پابندی کی سفارش کردی جبکہ بجلی پیداوار کیلیے نیا میرٹ آرڈر بھی تجویز کردیا گیا ہے۔

وزارت تجارت نے بڑھتے ہوئے تجارتی خسارے پر قابو پانے کیلیے مختلف تجاویز پر مشتمل سمری منظوری کیلیے اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بجھوا دی۔ وزارت تجارت نے درآمدی ایل این جی سے بجلی کی پیداوار پر انحصار بڑھانے پر اعتراض اٹھا دیا۔

سمری میں درآمدی تیل سے بجلی کی پیداوار پر انحصار کم اورکیپٹو پاور پلانٹس کو بجلی کی پیداوار کے لیے ایل این جی کی فراہمی پر پابندی کی سفارش کی گئی ہے جبکہ بجلی کی پیداوار کے لیے اپنامیرٹ آرڈر تجویز کردیا جس کے تحت متبادل ذرائع پر انحصار بڑھانے کی تجویزدی ہے۔

وزارت تجارت نے تجویز دی ہے کہ ملک میں پانی، ہوا اور شمسی توانائی سے بجلی کی پیدوار کو بڑھایا جائے اور ان وسائل سے بجلی کی پیداوار کو پہلی ترجیح دی جائے۔

سمری کے مطابق کوئلہ،گیس، جوہری ،گنے کے پھوک سے بجلی کی پیداوار کو دوسری ترجیح پر رکھا جائے، ایل این جی ،کوئلہ اور فرنس آئل سے بجلی کی پیداوار تیسری ترجیح ہونی چاہیے اور بجلی کی پیداوار کیلیے ان ذرائع پر انحصار کم کیا جائے۔

وزارت تجارت نے مشینری، پام آئل، تیل کی درآمد اور عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کے رحجان کو تجارتی خسار ے میں اضافے کی اہم وجوہ قرار دیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔