مقبوضہ کشمیر میں شہادتوں کیخلاف تیسرے روز بھی ہڑتال

خبر ایجنسیاں  جمعرات 15 مارچ 2018
یونیورسٹی طلبا کیخلاف ’پاکستان زندہ باد‘کے نعرے لگانے پر غداری کا مقدمہ درج۔ فوٹو فائل

یونیورسٹی طلبا کیخلاف ’پاکستان زندہ باد‘کے نعرے لگانے پر غداری کا مقدمہ درج۔ فوٹو فائل

 سری نگر:  مقبوضہ کشمیر میں پیر کو ضلع اسلام آباد میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں عیسیٰ فاضلی سمیت 3 نوجوانوں کی شہادت پر سری نگر کے علاقے صورہ اور اس سے ملحقہ علاقوں میں مسلسل تیسرے روز بھی مکمل ہڑتال کی گئی۔

مقبوضہ کشمیر میں ہندو انتہا پسندجماعت شیو سینا نے مقبوضہ علاقے میں فوری طور پر گورنر راج کے نفاذ کے مطالبے کے حق میں جموں میں پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا، انھوں نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کٹھوعہ میں ننھی آصفہ کی بے حرمتی اور قتل کے واقعے کی تحقیقات پولیس کی کرائم برانچ سے بھارتی تحقیقاتی ادارے سی بی آئی کے سپرد کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے ایمنسٹی انٹرنیشنل، ایشیا واچ ، عالمی ریڈ کراس اور انسانی حقوق کی دیگر بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالیں کہ وہ کشمیرکے سیاسی نظربندوں کے ساتھ بین الاقوامی کے مطابق سلوک روا رکھے۔

دریں اثنا بھارتی پولیس نے ضلع راجوری میں یونیورسٹی طلبا کی طرف سے شہید نوجوان عیسیٰ فاضلی کی غائبانہ نماز جنازہ اداکرنے اور ’’ہم کیا چاہتے آزادی ‘‘ اور’’پاکستان زندہ باد‘‘کے نعرے لگانے پر غداری کا مقدہ درج کر لیا ہے، جبکہ کرائم برانچ کی اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم نے مقبوضہ علاقے کی عدالت عالیہ میں پیش کی گئی۔

رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ ضلع کٹھوعہ کے علاقے ہیرانگر میں کمسن آصفہ کے اغوا، بے حرمتی اور قتل کے گھناؤنے جرم کا ماسٹر مائنڈ سابق بیورو کریٹ سنجی رام ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔