- برازیل میں بارشوں اور سیلاب سے ہلاکتیں 143 ہوگئیں
- ہوائی جہاز میں سامان رکھنے کی جگہ پر مسافر خاتون نے اپنا بستر لگا لیا
- دانتوں کی دوبارہ نشونما کرنے والی دوا کی انسانوں پر آزمائش کا فیصلہ
- یوکرین کا روس پر میزائل حملہ؛ 13 ہلاک اور 31 زخمی
- الیکشن کمیشن کے پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی الیکشن پر عائد اعتراضات کی تفصیلات سامنے آگئیں
- غیور کشمیریوں نے الیکشن کا بائیکاٹ کرکے مودی سرکار کے منصوبوں پر پانی پھیر دیا
- وفاقی بجٹ 7 جون کو پیش کیے جانے کا امکان
- آزاد کشمیر میں آٹے و بجلی کی قیمت میں بڑی کمی، وزیراعظم نے 23 ارب روپے کی منظوری دیدی
- شہباز شریف مسلم لیگ ن کی صدارت سے مستعفی ہوگئے
- خالد عراقی نے آئی سی سی بی ایس کی خاتون سربراہ کو ہٹادیا، اقبال چوہدری دوبارہ مقرر
- اسٹاک ایکسچنیج : ہنڈرڈ انڈیکس پہلی بار 74 ہزار پوائنٹس سے تجاوز کرگیا
- اضافی مخصوص نشستوں والے اراکین کی رکنیت معطل
- امریکا؛ ڈانس پارٹی میں فائرنگ سے 3 افراد ہلاک اور 15 زخمی
- ہم کچھ کہتے نہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ پتھر پھینکے جاؤ، چیف جسٹس
- عمران خان کا ملکی حالات پر آرمی چیف کو خط لکھنے کا فیصلہ
- سونے کی عالمی اور مقامی قیمت میں کمی
- لاہور سفاری زو میں پہلی بار نائٹ سفاری کیمپنگ کا انعقاد
- زمینداروں کے مسائل، وزیراعلیٰ آج وزیراعظم سے ملاقات کریں گے
- خیبر پختونخوا میں دو ماہ کے دوران صحت کارڈ پر ایک لاکھ افراد کا مفت علاج
- لاہور میں پرانی دشمنی پر ماں اور 17 سالہ بیٹا قتل
معمر قذافی کے بیٹے سیف الاسلام لیبیا کے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کو تیار
تیونس: لیبیا کے سابق رہنما معمر قذافی کے بیٹے سیف الاسلام قذافی رواں سال ہونے والے صدارتی انتخاب میں حصہ لینے کی تیاری کر رہے ہیں۔
لیبیا کی معروف جماعت پاپولر فرنٹ پارٹی کے ترجمان ایمن ابو راس نے تیونس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ رواں سال ہونے والے صدارتی انتخابات کے لیے سیف الاسلام ان کی پارٹی کی طرف سے صدارتی امیدوار ہوں گے، صدارتی امیدوار کی کامیابی کے لیے بھرپور انتخابی مہم چلائیں گے جس کے لیے تیاریوں کو حتمی شکل دے رہے ہیں۔
بین الااقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ترجمان نیشنل فرنٹ پارٹی نے سیف الاسلام کو موزوں امیدوار قرار دیتے ہوئے کہا کہ سابق صدر کے صاحبزادے قومی مفاہمت اور ملک کی تعمیر و ترقی کے لیے سب کو ساتھ لے کر چلیں گے جس کے لیے سیف الاسلام ایک صدر اور ایک نظام کے قیام کے لیے اقدامات کریں گے۔
لیبیا کے سابق حکمراں معمر قدافی کو بغاوت کے دوران اکتوبر 2011 میں قتل کردیا گیا تھا جب کے اُن کے بیٹے سیف الاسلام قذافی کو حراست میں لے لیا گیا اور دوران حراست انہیں پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی تاہم کچھ عرصے بعد عام معافی کے اعلان کے تحت رہا کردیا گیا تھا، وہ اب بھی عالمی عدالت انصاف کو جنگی جرائم کے مقدمات میں مطلوب ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔