کینگروز کو ضابطوں کی نئی زنجیر میں باندھا جائے گا
بال ٹیمپرنگ اسکینڈل سے پریشان بورڈ نے ٹیم کے لیے نئے کوڈ کی تجویز دیدی
چیئرمین اور چیف ایگزیکٹیو نے تنازع کے باوجود عہدے چھوڑنے سے انکار کر دیا۔ فوٹو : فائل
کینگروز کو ضابطوں کی نئی زنجیرمیں باندھا جائے گا جب کہ بال ٹیمپرنگ اسکینڈل سے پریشان بورڈ نے ٹیم کے لیے نئے کوڈ کی تجویز دے دی۔
سی اے کے چیئرمین ڈیوڈ پیور کا کہنا ہے کہ کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں بال ٹیمپرنگ کے معاملے نے سب کو ہلاکر رکھ دیا، تینوں ملوث کرکٹرز کو سزا ئیں ہوچکیں تاہم بورڈکے بعد اب آزادانہ تحقیقات بھی ضروری ہیں،انھوں نے مزید کہا کہ وسیع پیمانے پر آزادانہ تحقیقات کیلیے ٹیم ترتیب دی جا رہی ہے،وہ جائزہ لے گی کہ کہیں کرکٹ کلچر یا انداز میں کوئی خرابی تو نہیں ہے، غیرجانبدارانہ تحقیقاتی کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد کیا جائے گا۔
ڈیوڈ پیویر نے مزیدکہاکہ اسکینڈل سے پوری قوم کو دھچکا پہنچا لیکن یہ وقت کسی کو نشانہ بنانے کا نہیں ہے، یاد رہے کہ گذشتہ ماہ جنوبی افریقہ سے کیپ ٹاؤن ٹیسٹ کے دوران کیمرون بینکرافٹ نے ریگ مال سے گیند کو خراب کیا تھا،یہ مناظر ٹی وی کیمروں نے عکسبند کرلیے تھے، جس کے بعد کپتان اسٹیون اسمتھ اور نائب ڈیوڈ وارنر نے بھی گیند کی ساخت کو بدلنے کے منصوبے میں شریک ہونے کا اعتراف کرلیا، تینوں پلیئرز کو سی اے نے مختلف سزائیں دیں جو انھوں تسلیم کرلیں اور اس کیخلاف اپیل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس تنازع میں سابق کرکٹرز کی جانب سے سی اے کے کردار پر بھی شدید تنقید کی جا رہی ہے، البتہ چیئرمین ڈیوڈ پیویر نے دو ٹوک انداز میں کہاکہ وہ عہدہ چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے،چیف ایگزیکٹیو جیمز سدرلینڈ کی پوزیشن کو بھی فی الحال کوئی خطرہ نہیں ہے، وہ بورڈ کی مکمل حمایت کے ساتھ کام جاری رکھیں گے۔
ڈیوڈ پیویر نے کہا کہ ہمارا مقصد سردست اس بحران سے باہر نکلنا اور اپنی کرکٹ کو زیادہ مضبوط انداز میں عوام کے سامنے لانا ہے، اسکینڈل کی وجہ سے ہم سب دباؤ کا شکار ہوئے لیکن یہ وقت کسی کو نشانہ بنانے کا نہیں ہے، گورننگ باڈی نے آگے بڑھ کر غیرجانبدارانہ جائزہ لینے کا اعلان بھی کردیا ہے، ٹیموں میں شامل پلیئرز کے رویوں کو بہتر بنانے اور ان سے وابستہ توقعات پر نیا ضابطہ اخلاق زیر غور ہے۔
سی اے کے چیئرمین ڈیوڈ پیور کا کہنا ہے کہ کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں بال ٹیمپرنگ کے معاملے نے سب کو ہلاکر رکھ دیا، تینوں ملوث کرکٹرز کو سزا ئیں ہوچکیں تاہم بورڈکے بعد اب آزادانہ تحقیقات بھی ضروری ہیں،انھوں نے مزید کہا کہ وسیع پیمانے پر آزادانہ تحقیقات کیلیے ٹیم ترتیب دی جا رہی ہے،وہ جائزہ لے گی کہ کہیں کرکٹ کلچر یا انداز میں کوئی خرابی تو نہیں ہے، غیرجانبدارانہ تحقیقاتی کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد کیا جائے گا۔
ڈیوڈ پیویر نے مزیدکہاکہ اسکینڈل سے پوری قوم کو دھچکا پہنچا لیکن یہ وقت کسی کو نشانہ بنانے کا نہیں ہے، یاد رہے کہ گذشتہ ماہ جنوبی افریقہ سے کیپ ٹاؤن ٹیسٹ کے دوران کیمرون بینکرافٹ نے ریگ مال سے گیند کو خراب کیا تھا،یہ مناظر ٹی وی کیمروں نے عکسبند کرلیے تھے، جس کے بعد کپتان اسٹیون اسمتھ اور نائب ڈیوڈ وارنر نے بھی گیند کی ساخت کو بدلنے کے منصوبے میں شریک ہونے کا اعتراف کرلیا، تینوں پلیئرز کو سی اے نے مختلف سزائیں دیں جو انھوں تسلیم کرلیں اور اس کیخلاف اپیل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس تنازع میں سابق کرکٹرز کی جانب سے سی اے کے کردار پر بھی شدید تنقید کی جا رہی ہے، البتہ چیئرمین ڈیوڈ پیویر نے دو ٹوک انداز میں کہاکہ وہ عہدہ چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے،چیف ایگزیکٹیو جیمز سدرلینڈ کی پوزیشن کو بھی فی الحال کوئی خطرہ نہیں ہے، وہ بورڈ کی مکمل حمایت کے ساتھ کام جاری رکھیں گے۔
ڈیوڈ پیویر نے کہا کہ ہمارا مقصد سردست اس بحران سے باہر نکلنا اور اپنی کرکٹ کو زیادہ مضبوط انداز میں عوام کے سامنے لانا ہے، اسکینڈل کی وجہ سے ہم سب دباؤ کا شکار ہوئے لیکن یہ وقت کسی کو نشانہ بنانے کا نہیں ہے، گورننگ باڈی نے آگے بڑھ کر غیرجانبدارانہ جائزہ لینے کا اعلان بھی کردیا ہے، ٹیموں میں شامل پلیئرز کے رویوں کو بہتر بنانے اور ان سے وابستہ توقعات پر نیا ضابطہ اخلاق زیر غور ہے۔