سی این جی لائسنس قواعد کے مطابق جاری نہیں ہوئے سپریم کورٹ

جون2011 میںعبوری لائسنس والوں کوآپریشنل لائسنس دیے،2009سے کل525 لائسنس دیے،اوگرا،سچ نہیںبتایاگیا،چیف جسٹس

جون2011 میںعبوری لائسنس والوںکوآپریشنل لائسنس دیے،2009سے کل525 لائسنس دیے،اوگرا،سچ نہیںبتایاگیا،چیف جسٹس فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے اوگرا سے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور راجاپرویز اشرف کے دور میں سی این جی اسٹیشن لائسنس جاری کرنے کے بارے میں تمام ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔


چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے اوگرا کی درخواست پر تحریری جواب جمع کرنے کی اجازت دیتے ہوئے آبزرویشن دی ہے کہ بادی النظر میں لائسنس قاعدے اور قانون کے مطابق جاری نہیں ہوئے ۔گزشتہ روز عدالت کے حکم پر اوگرا نے35 سی این جی لائسنس کی فائلیں پیش کیں۔عدالت نے تمام فائلوںکا جائزہ لینے کے بعد رولزکی خلاف ورزیوںکی نشاندہی کی اور تمام ریکارڈ طلب کرنے کا حکم دیا۔ دو سابق وزرائے اعظم کے دور میں قانون کے برعکس سی این جی لائسنس جاری کرنے کے بارے میں ازخود نوٹس مقدمے کی سماعت کے دوران سیکریٹری وزارت پٹرو لیم عابد سعید نے عدالت کو بتایا سی این جی لائسنس جاری کرنے کا اختیار اوگرا کے پاس ہے۔

ایگزیکٹو ڈائریکٹر اوگرا نے عدالت کو بتایا کہ صرف ان لوگوں کو آپریشنل لائسنس دیے گئے جن کو پابندی سے پہلے عبوری لائسنس جاری کیے گئے تھے۔ چیف جسٹس نے کہا رولز میں عبوری لائسنس جاری کرنے کی گنجائش موجود نہیں جب پابندی تھی تو لائسنس جاری کر نا غیر قانونی تھا۔جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا عوام کے ساتھ عجیب مذاق ہو رہاہے ایک طرف گیس نہ ہونے کا رونا رویا جا رہا ہے اور دوسری طرف سی این جی لائسنس جاری کیے جارہے ہیں۔ایگزیکٹو ڈائریکٹر اوگرا نے بتایا 2009 سے مجموعی طور پر525 لائسنس جاری ہوئے، چیف جسٹس نے کہا ملک کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کے باوجود اوگرا سچائی سامنے نہیں لارہی، انھوں نے کہا توقیر صادق کا معاملہ عدالت کے ریکارڈکا حصہ ہے۔کیس کی مزید سماعت کل ہوگی۔
Load Next Story