حکومت ملک سے بھوک مٹانے کے لیے پروگرام شروع کرے گی

حسیب حنیف  اتوار 15 اپريل 2018
کاشتکاروں کو مداخل وسہولتیں دی جائیں گی۔ فوٹو: فائل

کاشتکاروں کو مداخل وسہولتیں دی جائیں گی۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے نیشنل فوڈ سیکیورٹی پالیسی کے تحت غذائی پیداوار کو فروغ دیتے ہوئے زرعی سیکٹر کی پیداوار میں ہر سال 4 فیصد اضافہ کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

’’ایکسپریس‘‘ کو موصول دستاویز کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے نیشنل فوڈ سکیورٹی پالیسی کے تحت ملک میں غذائی پیداوار کو فروغ دیتے ہوئے زرعی سیکٹر میں ہر سال 4فیصد تک گروتھ میں اضافے کا ہدف مقر ر کیا گیا ہے۔

اس وقت پاکستان کی جی ڈی پی میں زراعت کا 19.5فیصد حصہ ہے جس میں فصلوں کا حصہ 40فیصد،لائیو اسٹاک 58فیصد ،جنگلات 1فیصد اور فشریز کا بھی 1 فیصد حصہ ہے جبکہ سروسز سیکٹر 59.6اورانڈسٹریل سیکٹر جی ڈی پی میں 20.9 فیصد حصہ رکھتے ہیں تاہم زراعت کا پاکستان کی جی ڈی پی میں اہم حصہ ہے۔

وفاقی وزارت غذائی تحفظ و ریسرچ کی جانب سے زرعی سیکٹر کے فروغ کے لیے نیشنل فوڈ سیکیورٹی پالیسی مرتب کرلی گئی ہے جس کی گزشتہ دنوں کابینہ نے منظوری بھی دی ہے، اس پالیسی کے تحت وفاقی حکومت نے فصلوں، لائیو اسٹاک اور فشریز کے شعبے کی ترقی میں سالانہ 4 فیصد اضافے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جبکہ نیشنل فوڈ سیکیورٹی پالیسی کے تحت حکومت کی جانب سے صارفین کو محفوظ، مناسب مقدار میں غذا تک رسائی کے لیے نیشنل زیرو ہنگر پروگرام بھی شروع کیا جائے گا جس کے تحت وفاقی حکومت کی جانب سے ملک بھر میں بھوک کو ختم کرنے کے سلسلے میں کام شروع کیا جائے گا۔

پالیسی کا مقصد ملک سے غربت، بھو ک اور غذائی قلت کا خاتمہ اور استحکام ہے، پالیسی کے تحت زراعت کو مزید پیداواری اور منافع بخش بنایا جائے گا اور کاشت کاروں کو سہولتوں کی فراہمی کے لیے مختلف اقدامات کیے جائیں گے جس کے تحت کاشت کاروں کے لیے بیج، فرٹیلائزر، مشینری اور زرعی قرضوں کے سلسلے میں اقدامات کیے جائیں گے۔ پالیسی کے تحت غذاکے ضیاع اور نقصان پر بھی کام کیا جائے گا اور غذا کے نقصان پر اعدادوشمار اکٹھے کر کے اس میں کمی لانے کے سلسلے میں کام کیا جائے گا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔