فلسطینی قیدیوں کو فٹبال ورلڈ کپ کے میچ بھی دیکھنے نہیں دیں گے اسرائیلی وزیر

دہشتگردی کے حامیوں کو ایسے کھیل سے لطف اندوز ہونے کے لائق نہیں جو لوگوں کو قریب لاتا ہے،گیلاد اردان

اسرائیل نے 6500 قیدیوں کو فٹبال ورلڈکپ کے مقابلے ٹی وی پر دیکھنے سے روکنے کا فیصلہ کرلیا۔ فوٹو : فائل

KARACHI:

اسرائیل کے وزیر برائے عوامی تحفظ گیلاد اردان نے کہا ہے کہ فلسطینی قیدیوں کو فٹبال کا ورلڈ کپ براہ راست ٹی وی پر دیکھنے نہیں دیں گے جس کے لیے جیل قواعد میں تبدیلی کریں گے۔


بین الاقوامی نشریاتی ادارے کے مطابق اسرائیل کے وزیر گیلاد اردان نے کہا ہے کہ جیلوں میں قید حماس کے رہنماؤں اور اراکین کو رواں سال ہونے والے فٹبال ورلڈ کپ کے میچز نہیں دیکھنے دیں گے۔ جب تک اسرائیلی فوج اور یرغمالی غزہ کی پٹی میں ہیں اس وقت تک حماس کے اراکین کو کسی چیز سے لطف و اندوز ہونے نہیں دوں گا چاہے وہ فٹبال ورلڈ کپ ہی کیوں نہ ہو۔


اسرائیلی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ قیدیوں کو سہولیات فراہم کرنے والے ادارے ' اسرائیل پریزن سروس' کو حماس کے رکن قیدیوں پر دباؤ بڑھانے کی ہدایت کردی گئی ہے بالخصوص رواں سال 14 جون سے 15 جولائی تک ہونے والے فٹبال ورلڈ کپ کے مقابلے نہیں دیکھنے دیئے جائیں گے اور اس حوالے سے قوانین میں ترمیم بھی کی جائے گی۔




واضح رہے کہ اسرائیلی جیلوں میں 6 ہزار 5 سو قیدی اسیر ہیں جن میں اکثریت فلسطینی تنظیم حماس کے رہنما اور اراکین ہیں۔ جیل قوانین کے مطابق قیدیوں کو ٹی وی دیکھنے کی اجازت ہوتی ہے لیکن اسرائیل فلسطینی قیدیوں کو اس سہولت سے محروم کرنے کے لیے ورلڈ کپ سے قبل جیل کے قوانین اور قواعد میں تبدیلی کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

 
Load Next Story