عیدالفطر پر صرف پاکستانی فلمیں سینما گھروں کی زینت بنیں گی

ق۔ الف  منگل 5 جون 2018
پاکستانی سینماگھروں میں صرف اورصرف پاکستانی فلمیں ہی نمائش کیلئے پیش کی جاسکیں گی۔ فوٹو : فائل

پاکستانی سینماگھروں میں صرف اورصرف پاکستانی فلمیں ہی نمائش کیلئے پیش کی جاسکیں گی۔ فوٹو : فائل

پاکستان میں اگرسینما انڈسٹری کی بات کی جائے تواس کونئی راہ پرگامزن کرنے میں بلاشبہ بالی وڈ فلموں نے اہم کردارادا کیا ہے۔

وی سی آرکے ذریعے شروع ہونیوالا بھارتی فلموں کا سفراب اس مقام پرپہنچ چکا ہے کہ پاکستان میں بسنے والوں کے دلوں پرانڈین فنکارراج کرنے لگے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ جب بھارتی فنکاروں کی فلمیں نمائش کیلئے پیش کی جانے لگیں تولوگوں نے سینما گھروں کا رخ کیا اوراب صورتحال کچھ ایسی ہوچکی ہے کہ ایک طرف توپاکستان میں زیادہ تربھارتی فنکاروں کی فلمیں دکھائی دیتی ہیں اوردوسری جانب پاکستان کے بہت سے فنکاربھی بالی وڈ میں اداکاری اورگلوکاری کرتے دکھائی دیتے ہیں۔

پاکستان میں بھارتی فلموں کی نمائش سے جہاں سینما گھرآباد ہونے لگے وہیں کچھ سینما گھروں کوجدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کیا گیا اوران کے ماحول کوبہتر کرنے کیلئے خاص انتظامات بھی کئے گئے۔ سینما گھروں کی کامیابی کومدنظررکھتے ہوئے بہت سے نئے سینما گھربننے لگے ہیں جوبہت خوش آئند بات ہے۔ مگردوسری طرف اس کے خطرناک نتائج ہمارے سامنے اس طرح سے آرہے ہیں کہ ان سینما گھروں میں پاکستانی فلموں کو نمائش کا موقع نہیں دیا جاتا تھا لیکن اس مرتبہ عیدالفطرپرایسا نہیں ہوگا۔

پاکستانی سینماگھروں میں صرف اورصرف پاکستانی فلمیں ہی نمائش کیلئے پیش کی جاسکیں گی۔ اس فیصلے کے سامنے آتے ہی فلم میکرز کے چہروں پرمسکراہٹ پھیل گئی تھی اوراب زوروشورسے تیاریاں جاری ہیں۔ بلاشبہ عیدالفطرکا تہواردنیا بھرمیں بسنے والے مسلمانوں کیلئے اہمیت کا حامل ہوتا ہے اوراس کوبھرپورمذہبی عقیدت اوراحترام کے ساتھ منایا جاتا ہے۔

ہمارے پڑوسی ملک بھارت میں بسنے والے کروڑوں مسلمانوں کی خوشیوں کومدنظر رکھتے ہوئے وہاں پربھی بالی وڈ کے متعدد فلم میکرزعید کی مناسبت سے فلمیں پروڈیوس کرتے ہیں۔ جن میں سے کچھ کوپاکستان میں بھی ریلیز کرنے کیلئے امپورٹرز نے ’’تیاریاں‘‘ کررکھی تھیں، لیکن حکومتی فیصلے نے انہیں مایوس کیا۔حالانکہ بھارتی فلموں کے حق میں بات کرنے والے حلقے مختلف دلائل دے کراس بات کوواضح کرنا چاہتے تھے کہ عید جیسے تہوارپرمنافع بخش کاروبار کرنے کیلئے ایسی فلموں کی اشد ضرورت ہے، جس کی کاسٹ میں سپرسٹارز، میوزک جانداراورلوکیشنز میں ایسے مقامات ہوں، جن کودیکھ کر عید کا مزہ دوبالا ہوسکے لیکن یہ لوگ اس بات کوبھول گئے کہ اس وقت ہمیں غیرملکی فلموں سے زیادہ منافع بنانے کی نہیں بلکہ اپنی فلموں کو پروموٹ کرنے کی ضرورت ہے۔

اس وقت پاکستانی فلم میکرز بہت سے مسائل کے باوجود جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے کثیرسرمائے سے فلمیں بنا رہے ہیں۔ لاہوراورکراچی کے ساتھ ساتھ پشاور، اسلام آباداوربیرون ممالک میں بھی فلمسازی کا سلسلہ جاری ہے۔ اس دوران بہت سے منفی سوچ رکھنے والے افراد پاکستانی فلم اور سینما انڈسٹری کی بہتری کی بجائے اس کونقصان پہنچانے کیلئے اپنے داؤ پیچ آزمانے میں مصروف ہیں۔ جس کی وجہ سے کچھ مشکلات بھی سامنے آرہی ہیں لیکن اس سب کے باوجود سب سے خوش آئندبات ایک ہی ہے کہ عیدالفطرکے موقع پراب صرف پاکستانی فلمیں سینماگھروں کی زینت بنیں گی۔

اس حوالے سے شوبزکے سنجیدہ حلقوں کا کہنا ہے کہ پاکستان اورہندوستان دوالگ ملک ہیں۔ ان کے درمیان کھیل سمیت دیگرشعبوں میں جاری مقابلے اس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ یہاں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے۔ خاص طورپرشوبز کی بات کریں تواس شعبے میں بھی پاکستانی فنکاروں، گلوکاروں، رائٹروں اورتکنیکاروں نے یہ بات ثابت کی ہے کہ وہ کس قدرباصلاحیت ہیں ، بس ان کے پاس بہتر پلیٹ فارم نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بھارتی فلموں کے گزشتہ پندرہ برس کے دوران ہونے والے بزنس کا جائزہ لیں توپاکستانی گلوکاروں اورفنکاروں کی عمدہ کارکردگی نے اس کوبڑھانے میں اہم کردارادا کیا۔

پاکستانی گلوکاروں کے گائے گیتوں کوکامیابی کی ضمانت سمجھا جانے لگا بلکہ آج بھی یہ بات درست ہے۔ مگربڑی سوچی سمجھی سازش کے تحت پاکستانی فنکاروںپرپابندی عائد کی گئی اورعجیب ومن گھڑت افواہیں پھیلا کرانہیں بدنام کرنے کی سازش رچائی گئی۔ لیکن اب سب کچھ دنیا کے سامنے آچکاہے۔ بھارت کی جانب سے جاری اینٹی پاکستان پالیسی اب کھیل اورفنون لطیفہ کے میدان میں سب کے سامنے آچکی ہے۔ سازش کرکے پاکستان کوناکام کرنے کی چال توبھارت کی بہت پرانی ہے۔ لیکن اس مرتبہ حکومت پاکستان کی جانب سے عیدالفطرکے موقع پراپنی فلموں کونمائش کی اجازت اوربھارتی فلموں پرپابندی کے فیصلے کوناصرف پاکستانیوں کی اکثریت نے بے حد سراہا ہے، بلکہ اس کا خیرمقدم کیا ہے۔

موجودہ صورتحال میں اب پاکستان کی عوام کی یہ اولین ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ عیدالفطرکے موقع پرپاکستانی فلموںکودیکھے اوران کی مکمل سپورٹ کرے۔ کیونکہ جس طرح سے بھارتی حکومت، فوج اوران کی خفیہ ایجنسی پاکستان کوبرباد کرنے کیلئے کام کررہی ہیں، اگراس کی روک تھام کیلئے ہم نے فلم کے شعبے سے پہلا قدم بڑھایا اوران کوٹھکرایا تویقینناً یہ بھارت کی پہلی شکست ہوگی۔

اس وقت بھارتی فوج اپنی فلموں کے ذریعے پاکستان کوبدنام کرنے کا جوپراپیگنڈہ کررہی ہے، اس کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے عیدالفطرسے بہترکوئی دوسرا موقع نہیں ہوگا۔ اس کیلئے پوری قوم کویکجا ہونے کی ضرورت ہے۔ ہمارے فنکاروں کے پاس ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے۔ یہی وہ فنکار ہیں، جن کواکثربالی وڈ والے وہاں کام کرنے کیلئے منہ مانگے معاوضے ادا کرتے ہیں، لیکن اس کا کھلم کھلا اعتراف نہیں کرتے۔ مگراب ہمیں بتانا ہے کہ ہم کسی سے کم نہیں۔ اگریہ سلسلہ اسی طرح زورپکڑتا رہا توانٹرنیشنل مارکیٹ میں بھارت کی بنتی سلطنت کوگرانا مشکل ہی نہیں ناممکن ہوجائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔