- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- پاکستان اور آئرلینڈ کا دوسرا ٹی ٹوئنٹی بارش کے باعث تاخیر کا شکار
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد جموں و کشمیر کی صوتحال پر گہری تشویش کا اظہار
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
- آئرلینڈ سے شکست کو کوئی بھی قبول نہیں کر رہا، چئیرمین پی سی بی
- یونان میں پاکستانی نے ہم وطن کو معمولی جھگڑے پر قتل کردیا
- لکی مروت میں جاری آپریشن 36 گھنٹوں بعد مکمل، دو دہشت گرد ہلاک
- صدر آصف زرداری کا آزاد کشمیر کی صورتحال کا نوٹس، اہم اجلاس طلب
- ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے سے کسی طور پیچھے نہیں ہٹیں گے، وزیر خزانہ
- انڈونیشیا میں سیلاب اور لاوے میں بچوں سمیت 14 افراد بہہ گئے
- دوسرا ٹی20؛ کیا عامر پلئینگ الیون کا حصہ ہوں گے؟
- کشمیر ایکشن کمیٹی قیادت کا پرتشدد واقعات سے اظہارِ لاتعلقی، بھارتی پروپیگنڈہ بے نقاب
- کراچی میں موٹرسائیکل چھیننے کے دوران فائرنگ سے شہری جاں بحق، ویڈیو سامنے آگئی
بنگلا دیش میں بارش اور لینڈ سلائیڈنگ سے 14 روہنگیا پناہ گزین جاں بحق
ڈھاکا: بنگلہ دیش میں مسلسل بارشوں کے باعث روہنگیا پناہ گزین کیمپوں کے قریب ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ کے واقعے میں 14 افراد جاں بحق ہوگئے۔
بنگلا دیشی میڈیا کے مطابق ایک روز قبل نانیار چار کے پہاڑی علاقے پر موسلا دھار بارش کے نتیجے میں مٹی کا تودہ مہاجرین کے کیمپ کے نزدیک آن گرا تھا جس کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد اب 14 تک پہنچ گئی ہے جب کہ تاحال 25 افراد لاپتہ ہیں جن کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
ریسکیو ادارے کے منتظم کے مطابق روہنگیا کیمپ کے علاوہ بنگلہ دیش کے دیگر علاقوں میں بھی موسلا دھار بارش اور طوفان باد و باراں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے اور گزشتہ ایک ہفتے کے دوران پورے ملک میں مختلف حادثات میں 13 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ زیادہ تر ہلاکتیں پہاڑی علاقے میں مٹی کا تودہ گرنے سے ہوئیں۔
واضح رہے کہ بین الاقوامی امدادی تنظیموں نے بنگلا دیش میں ہونے والے بارشوں سے دنیا کے سب سے بڑی مہاجرین کی بستی میں متوقع تباہی سے خبردار کرتے ہوئے پناہ گزین کیمپوں کو محفوظ بنانے کے لیے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس وقت متاثرہ علاقے میں قائم پناہ گزین کیمپ میں 2 لاکھ روہنگیا افراد مقیم ہیں جن میں سے 29 ہزار مہاجرین کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔