جدید روبوٹ مصوروں کی شاہکار تصویروں نے نقادوں کو حیران کردیا

ویب ڈیسک  پير 23 جولائی 2018
کلاؤڈ پینٹر روبوٹ کو پہلا انعام دیا گیا ہے اور نیچے کی پہلی تصویر اسی کی تخلیق ہے۔ (فوٹو: نیو اٹلس)

کلاؤڈ پینٹر روبوٹ کو پہلا انعام دیا گیا ہے اور نیچے کی پہلی تصویر اسی کی تخلیق ہے۔ (فوٹو: نیو اٹلس)

اسٹینفورڈ: دنیا بھر میں روبوٹس سے بہت سے کام لیے جارہے ہیں اور اب یہ باقاعدہ مصوری کے ماہر ہوگئے ہیں اور اس ضمن میں روبوٹ نے مصوری اور پینٹنگز کے شاہکار بناکر دنیا بھر سے داد اور انعام بھی وصول کیے ہیں۔

کئی برس قبل اسٹینفرڈ کے ایک انجینئر اینڈریو کونریو نے نے روبوٹ کو یہ فن مصنوعی ذہانت (آرٹی فیشل انٹیلی جنس)، نیورل نیٹ ورک اور فیٹ بیک لوپس کے ذریعے سکھایا اور اب یہ ایک بین الاقوامی مقابلہ بن چکا ہے۔

2018 کے روبوٹ مصوری کے مقابلے میں دنیا بھر سے 19 ٹیموں نے حصہ لیا اور اپنی جدت کے ذریعے روبوٹ سے حیرت انگیز تصاویر بنوائیں۔ بعض ماہرین نے ایسے روبوٹ بھی پیش کیے جو ماہر آرٹسٹ کی طرح کلائی اور ہاتھ گھما کر رنگ کا اسٹروک لگاتے ہیں جب کہ انہیں چلانے کےلیے جدید ترین الگورتھم اور سافٹ ویئر بھی پیش کیے گئے تھے۔

بعض ایسے روبوٹس بھی رکھے گئے جو ایک وقت میں ایک سے زائد برش سے پینٹنگ کرتے نظر آئے اور ماہرین یہ صلاحیت دیکھ کر دنگ رہ گئے۔

اس ضمن میں پہلا انعام ایک مصور روبوٹ، کلاؤڈ پینٹر کو دیا گیا جس نے ڈیپ نیورل نیٹ ورک اور جدید الگورتھم کے ذریعے ایک شاندار تصویر بنائی جس کے کئی حصے ہیں۔ اس مقابلے میں عوام اور ماہر مصور، دونوں نے ہی اپنی اپنی رائے پیش کی جس کی بنیاد پر اول نمبر پر آنے والے روبوٹ کی ٹیم کو چالیس لاکھ ڈالر انعام پیش کیا گیا جبکہ دس بہترین روبوٹس کو بھی اچھی خاصی رقم بطور انعام دی گئی۔

اول آنے والے کلاؤڈ پینٹر کو ایک امریکی انجینئر پندار وان ارمان نے بنایا تھا اور اس کا روبوٹ گزشتہ برس تیسرے نمبر پر آیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔