ساس بہو والے ڈراموں میں اداکاری نہیں کروں گی

محمد عمران  پير 20 مئ 2013
تھیئٹر نے اکنکشا کی صلاحتیوں کو نکھارنے میں کلیدی کردار ادا کیا اور بہ تدریج اسے ایک منجھی ہوئی اداکارہ میں بدل دیا۔ فوٹو : فائل

تھیئٹر نے اکنکشا کی صلاحتیوں کو نکھارنے میں کلیدی کردار ادا کیا اور بہ تدریج اسے ایک منجھی ہوئی اداکارہ میں بدل دیا۔ فوٹو : فائل

ٹیلی نگری کے ناظرین ان دنوں انڈین ٹیلی ویژن چینل ’’ کلرز ٹی وی ‘‘ سے نشر ہونے والی سوپ سیریل ’’ نہ بولے تم۔۔۔ نہ میں نے کچھ کہا‘‘ سے لطف اندوز ہورہے ہیں۔

یہ سیریل ایکسپریس میڈیا گروپ کے تفریحی چینل ’’ ایکسپریس اینٹرٹینمنٹ‘‘ سے بھی دکھائی جارہی ہے۔ موہن کی بیوی میگھا اس سیریل کی ہیروئن ہے۔ میگھا کا کردار نوجوان اداکارہ اکنکشا سنگھ ادا کررہی ہے جس کی یہ پہلی ڈراما سیریل ہے۔ تاہم اس کی پختہ اداکاری دیکھ کر یہ اندازہ بالکل نہیں ہوتا کہ وہ جہان اداکاری میں نووارد ہے۔ اکنکشا کی اداکاری میں اس پختگی کا راز اس کی تھیئٹر سے وابستگی ہے۔

چھوٹے پردے کا رُخ کرنے سے پہلے وہ برسوں تک تھیئٹر سے وابستہ رہی ہے۔ اس نے اپنی کیریئر کی ابتدا اسٹیج ڈراموں سے کی تھی۔ تھیئٹر نے اکنکشا کی صلاحتیوں کو نکھارنے میں کلیدی کردار ادا کیا اور بہ تدریج اسے ایک منجھی ہوئی اداکارہ میں بدل دیا۔ اس سیریل کے پہلے سیزن میں ناظرین نوجوان میگھا کے کردار میں اکنکشا کی اداکاری سے محظوظ ہوئے تھے، اور اب اس کے سیزن ٹو میں مسائل کے بھنور میں گھری ادھیڑ عورت کے روپ میں بھی اکنکشا ان کے دلوں پر راج کررہی ہے۔

اس باصلاحیت اداکارہ کا تعلق بھارت کے ’ پنک سٹی ‘ جے پور سے ہے۔ 23 سالہ اداکارہ چھوٹے پردے پر کام یابیاں سمیٹنے کے ساتھ ساتھ تعلیمی سلسلہ بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔ وہ فزیوتھراپی کی ڈگری کے فائنل ایئر میں ہے۔ تعلیمی میدان میں اس کی کارکردگی شان دار رہی ہے۔ اس نے یونی ورسٹی میں پہلے سال میں ٹاپ کیا تھا اور ہیلتھ سائنس کورسز میں پورے راجستھان میں تیسری پوزیشن حاصل کی تھی۔ اداکاری کے علاوہ اسے رقص و موسیقی کا بھی شوق ہے۔ ٹیلی نگری کی مقبول اداکارہ سے کی گئی تازہ بات چیت قارئین کے لیے پیش ہے۔

٭ ’’ نہ بولے تم۔۔۔ نہ میں نے کچھ کہا‘‘میں آپ نے رقص میں مہارت کا بھی مظاہرہ کیا ہے۔ رقص کی تربیت کب سے لینی شروع کردی تھی؟
میں نے رقص کی باقاعدہ کوئی تربیت نہیں لی۔ میری والدہ ماہر رقاصہ ہیں، بس انھیں دیکھ دیکھ کر ہی میں نے یہ فن سیکھ لیا۔

٭ اس ڈرامے کے سیزن ٹو میں آپ اپنی ہم عمر لڑکی کی ماں بنی ہوئی ہیں۔ میگھا کے اس رُوپ میں اداکاری کرنا کیسا لگ رہا ہے؟
بہت سے لوگ مجھ سے یہ سوال پوچھتے ہیں۔ میں انھیں یہی جواب دیتی ہوں کہ ایک اداکار کو ہر طرح کے کردار ادا کرنے چاہییں۔ میں نے میگھا کے اس نئے رُوپ کے لیے بہت محنت کی ہے، اورخوشی ہے کہ میری محنت رنگ لارہی ہے۔

٭ میگھا اپنے گُم شدہ بیٹے کی واپسی کی منتظر ہے۔ ان والدین کے لیے آپ کا پیغام کیا ہے جو برسوں سے اپنے پیاروں کی راہ تک رہے ہیں؟
میں ان سے کہوں گی کہ امید کا دامن کبھی نہ چھوڑیں۔ مجھے احساس ہے کہ ایسا کرنا ان کے لیے آسان نہیں ہوگا مگر انھیں قدرت پر یقین رکھنا چاہیے کہ ایک نہ ایک دن بچھڑے ہوئے رشتے ان سے ضرور آن ملیں گے۔

٭ آپ اس سیریل میں اکثر روتی ہوئی نظر آتی ہیں۔ یہ آنسو حقیقی ہوتے ہیں یا گلیسرین استعمال کرتی ہیں؟
بیشتر اوقات یہ آنسو حقیقی ہوتے ہیں جب کہ کبھی کبھی گلیسرین کا استعمال بھی کرنا پڑتا ہے، کیوں کہ ہر بار اپنے اندر جذبات اُبھارنا ممکن نہیں ہوتا۔

٭ آپ کی شخصیت کے کمزور اور مضبوط پہلو کون سے ہیں؟
میں نہیں جانتی کہ میری شخصیت کا مضبوط پہلو کون سا ہے۔ بس اتنا کہہ سکتی ہوں کہ میگھا کے کردار کی ادائیگی کے دوران اپنی والدہ کی شخصیت کو مدنظر رکھتی ہوں۔ وہ بہت باہمت عورت ہیں اور انھوں نے بھی میگھا کی طرح مشکل حالات کا سامنا کیا ہے۔ جہاں تک کمزوریوں کی بات ہے تو بس یہ کہوں گی کہ مجھے ابھی بہت کچھ سیکھنے کی ضرورت ہے۔

٭ آپ کس طرح کے رول نہیں کرنا چاہیں گی؟
( سوچتے ہوئے ) فی الوقت اس سوال کا میرے پاس جواب نہیں۔ ابھی تو میں نے کیریئر کا آغاز کیا ہے۔ اس کے بعد اگر مجھے کوئی رول آفر ہوا تو پھر سوچوں گی۔ بہرحال ایک بات طے ہے کہ میں ساس بہو والے ڈراموں میں کام نہیں کروں گی۔

٭ کوئی ایسا کردار جو آپ ادا کرنے کی خواہش رکھتی ہیں؟
میرے خیال میں ہر کردار چیلنجنگ ہوتا ہے۔ میں محنت کرنا چاہتی ہوں اور بہتر کرداروں میں اپنی صلاحیتوں کے اظہار کی خواہش مند ہوں۔ فلم ’’ کہانی‘‘ میں ودیا بالن کے کردار نے مجھے بہت متاثر کیا تھا۔ میں بھی اسی قسم کا رول کرنا چاہتی ہوں۔

٭ ٹیلی نگری میں آپ کس تبدیلی کی خواہش مند ہیں؟
آپ ٹیلی ویژن پر خواتین کو روتے ہوئے اور کھانا پکاتے ہوئے دیکھتے ہیں؛ میرے خیال میں یہ رجحان تبدیل ہونا چاہیے۔

٭ آپ کے مشاغل کیا ہیں؟
اسکول میں تھی تو باسکٹ بال کھیلا کرتی تھی۔ اب لکھنا، گائیکی اور رقص کرنا میرے مشاغل ہیں۔

٭ ’’ بگ باس‘‘ جیسے ریئلٹی شو میں شرکت کرنے کی پیش کش پر آپ کا ردعمل کیا ہوگا؟
میں ایسے کسی شو میں حصہ نہیں لوں گی، کیوں کہ میں اپنی نجی زندگی کو لوگوں پر عیاں نہیں کرنا چاہتی۔ دوسرے یہ کہ میرے لیے تین ماہ تک ایک ہی گھر میں قید رہنا بھی ممکن نہیں ہوگا۔

٭ اپنے مداحوں سے کچھ کہنا چاہیں گی؟
جی ہاں، انھوں نے مجھے جو محبت دی ہے، اس کے لیے میں ان کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں۔ ان کی اسی محبت کی وجہ سے میں آج اس مقام پر کھڑی ہوں۔ میں ان سے کہوں گی کہ وہ اسی طرح مجھ سے محبت کرتے اور میرا سیریل دیکھتے رہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔