منی بجٹ کیخلاف تجارتی ایوانوں کا سخت مزاحمت کا فیصلہ

احتشام مفتی  جمعـء 24 مئ 2013
ایک پری بجٹ سیمینار کی تقریب میں چیف کمشنر آئی آر ایس خواجہ تنویراحمدکراچی چیمبر کے سینئرنائب صدرشمیم فرپوکویادگاری شیلڈ پیش کررہے ہیں۔ فوٹو: فائل

ایک پری بجٹ سیمینار کی تقریب میں چیف کمشنر آئی آر ایس خواجہ تنویراحمدکراچی چیمبر کے سینئرنائب صدرشمیم فرپوکویادگاری شیلڈ پیش کررہے ہیں۔ فوٹو: فائل

کراچی: صدارتی آرڈیننس کے ذریعے منی بجٹ کے خلاف تجارتی ایوانوں نے سخت مزاحمت کا فیصلہ کرلیا ہے۔

کراچی چیمبر آف کامرس کے سینئرنائب صدرشمیم فرپو نے ’’ایکسپریس‘‘ کے استفسار پر واضح کیا کہ نگراں حکومت نے منی بجٹ کے ذریعے تاجربرادری پر اضافی ٹیکسوں کا بوجھ لادنے کی کوشش کی تو کراچی چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری ہر راست اقدام کرنے پر مجبور ہوجائے گا جس میں کراچی چیمبر سے منسلک تمام تجارت وصنعتی ایسوسی ایشنزبھی شامل ہوں گی، انہوں نے کہا کہ طویل دورانیے کے بعد تاجربرادری کومسلم لیگ ن کی حکومت سے مثبت توقعات وابستہ ہیں لیکن قبل ازبجٹ یکطرفہ اقدامات سے محسوس ہوتا ہے کہ بیوروکریسی کی ایما پرآنے والی نئی حکومت کو پہلے سے ہی ناکام کرنے کی پالیسی اختیار کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تاجربرادری کو بڑی مشکل سے وڈیرہ شاہی کی حکومت سے چھٹکارا حاصل ہوا ہے اور اب نئی حکومت کی باگ ڈورچونکہ صنعتکاروں کے ہاتھ میں ہے اس لیے ملک بھر کے تاجروصنعتکاروں، بینکاروں، درآمدوبرآمدکنندگان اور عوام کو اس نئی حکومت سے بے پناہ امیدیں وابستہ ہوچکی ہیں، شمیم فرپو نے واضح کیا کہ منی بجٹ کے ذریعے زیروریٹنگ سہولت ختم، سیلز ٹیکس کی شرح کوسنگل ڈیجٹ پر لانے کے بجائے مزید اضافہ کرتے ہوئے تجارت وصنعتی شعبے کو تباہی کی جانب دھکیلا جارہا ہے جسے کراچی کے تاجروصنعتکار کسی صورت برداشت نہیں کریں گے، انہوں نے بتایا کہ صرف سیلزٹیکس کی شرح ایک فیصد بڑھانے سے کاروباری لاگت میں یکدم5 فیصد کا اضافہ ہوجائے گا جس سے معاشی سرگرمیوں میں مزیدرکاوٹیں پیدا ہوجائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ نگراں حکومت عوام کی فلاح تاجروں کو بھتہ خوروں دہشت گردوں سے تحفظ دینے میں تو ناکام رہی ہے لیکن ایف بی آر کے ریونیو شارٹ فال کو پورا کرنے کی غرض سے تاجروں اور عوام کا گلاگھونٹنے کی کوششیں کررہی ہے جو انتہائی افسوسناک امر ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ نگراں حکومت میں شامل تاجروصنعتکاروں کے نمائندے مجوزہ منی بجٹ کی بھرپورانداز میں مخالفت ریکارڈ کرائیں۔

شمیم فرپو نے بتایا کہ اگر صدارتی آرڈیننس کے ذریعے مجوزہ منی بجٹ کا اعلان کیا گیا تو ملک میں نئی جمہوری حکومت کے قیام کے ساتھ ہی احتجاج، ہڑتالوں اور بدامنی کا نیاسلسلہ شروع ہوجائے گا جبکہ بیشتر تجارتی ایوان عدالت کا دروزاہ بھی کھٹکٹائیں گے، منی بجٹ کے حوالے جاری ہونے والی اطلاعات نے تاجربرادری کو زبردست اضطراب سے دوچار کردیا ہے اور ان منفی عوامل کے سبب مختلف شعبوں کے تجارتی مراکز میں کاروباری سرگرمیاں جمود کا شکار ہوگئی ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ نگراں وزیراعظم فی الفور مجوزہ منی بجٹ لانے کے فیصلے کو واپس لینے کا اعلان کریں تاکہ تجارت وصنعتی سرگرمیاں معمول پر آسکیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔