کانگو میں رواں ماہ ایبولا وائرس سے 67 ہلاکتیں

ایبولا وائرس سے دنیا بھر میں 9 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے جن میں سے 4 ہزار مریض ہلاک ہو چکے ہیں، عالمی ادارہ صحت

اہبولا وائرس مچھر کے کاٹنے سے انسانی جسم میں منتقل ہوتے ہیں۔ فوٹو : فائل

کانگو میں ایبولا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 67 ہو گئی ہے۔


بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق مشرقی کانگو میں رواں ماہ ایبولا وائرس سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 67 ہو گئی ہے۔ یکم اگست سے مشرقی کانگو کے دو صوبوں میں ایبولا وائرس سے متاثرہ 105 مریضوں کو لایا گیا جن میں سے 77 کو لیبارٹری ٹیسٹ میں مثبت قرار دیا گیا۔ مریضوں کا علاج جاری تھا تاہم 67 افراد جانبر نہ ہو سکے۔


وزارت صحت کا کہنا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں کانگو وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے جس کے سدباب کے لیے ایمرجنسی کیمپ قائم کر دیئے گئے ہیں جب کہ عوام کو مرض کے بارے میں آگہی فراہم کرنے کے لیے اشتہارات شائع کیئے جا رہے ہیں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو خصوصی تربیت فراہم کی گئی ہے۔

ایبولا ایک خطرناک اور جان لیوا جرثومہ ہے جو ایک خاص قسم کے مچھر کے کاٹنے سے ہوتا ہے۔ اس وائرس کی زد میں آنے والوں کو شدید بخار ہو جاتا ہے۔ جن میں سے 90 فیصد مریض جان کی بازی ہار جاتے ہیں اور تاحال اس وائرس سے بچاؤ کی ویکسین بھی ایجاد نہیں ہوئی ہے۔ 2014 سے افریقی ممالک اس موزی بیماری کا شکار ہیں۔

واضح رہے کہ کانگو میں پہلی بار اس وائرس نے 1970 میں سر اُٹھایا چوں کہ یہ وائرس مشرقی کانگو کے دریا ایبولا کے نزدیک پایا گیا تھا اس کی وجہ سے اس کو ' ایبولا' کا نام دیا گیا۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا میں ایبولا کے مریضوں کی تعداد 9 ہزار سے زائد ہو چکی ہے جن میں سے 4 ہزار سے زائد مریض وفات پا چکے ہیں۔
Load Next Story