اسرائیلی فوج نے شہید فلسطینی نوجوان  کا گھر مسمار کردیا

فلسطینی نوجوان کو گزشتہ ماہ فائرنگ کر کے شہید کر دیا گیا تھا

شہید نوجوان فلسطینی کے اہل خانہ کو دربدر کردیا گیا۔ فوٹو : فائل

فلسطین میں اسرائیلی فوج نے شہید نوجوان کے گھر کو بلڈوزر سے مسمار کر کے اہل خانہ کو دربدر کر دیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے ظلم کی انتہا کرتے ہوئے رملہ کے شمالی گاؤں میں ایک شہید فلسطینی کے گھر کو مسمار کر کے اہل خانہ کو دربدر ہونے پر مجبور کر دیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے اس گھر کے ایک رہائشی 17 سالہ نوجوان محمد طارق ابراہیم کو رواں برس جولائی میں شہید کردیا تھا۔


اسرائیل کے حکام کی جانب سے ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسرائیلی فوج بلڈوزر کے ذریعے ایک منزلہ عمارت کو مکمل طور پر مسمار کر رہی ہے۔ اسرائیلی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ نوجوان نے اسرائیلی حدود میں داخل ہو کر ایک شخص کو چھریوں کے وار کر کے ہلاک اور دو کو زخمی کر دیا تھا جس پر اسرائیلی فوج نے نوجوان کو موقع پر ہی ہلاک کر دیا تھا۔

علاقہ مکینوں نے اسرائیلی موقف کو گھڑی ہوئی کہانی قرار دیتے ہوئے گھر کو مسمار کرنے کے موقع پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف شدید احتجاج کیا، اسرائیلی فوجی اہلکاروں پر پتھراؤ کیا گیا اور عملے کو کارروائی سے روکنے کی کوشش کی گئی جس پر اسرائیلی فوج نے آنسو گیس شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کر کے مظاہرین کو منتشر کر دیا تاہم اس دوران 6 فلسطینی زخمی ہو گئے۔
Load Next Story