جہانگیر ترین اور حنیف عباسی کی نااہلی کیخلاف درخواستیں سماعت کے لئے مقرر
کیس کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کرے گا
جہانگیر ترین اور حنیف عباسی کی نظر ثانی درخواستوں کی سماعت کل ہو گی، فوٹو:فائل
سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کی نظر ثانی درخواستوں کی سماعت کل ہوگی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کی نظر ثانی کی درخواستیں کل سماعت کے لیے مقرر کردی ہیں، حنیف عباسی کے وکیل اکرم شیخ کی جانب سے نظر ثانی درخواستوں پر فل کورٹ تشکیل دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
درخواست میں مؤقف پیش کیا گیا ہے کہ آرٹیکل 10 اے ہر شخص کو شفاف ٹرائل کا حق دیتا ہے لیکن سپریم کورٹ نے نوازشریف کیس میں نااہلی کیلئے سخت معیار مقرر کیا، جب کہ عمران خان نے اپنے خلاف کیس میں غلط بیانی کی، حقائق چھپائے اور عدالت سے جھوٹ بولا اورپھر بھی منتخب ہوکر وزیراعظم بن چکے ہیں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: جہانگیر ترین کا بیرون ملک منتقلی کا فیصلہ
درخواست میں کہا گیا ہے کہ جہانگیر ترین کیس کے حقائق عمران خان کیس سے مختلف نہیں، نا اہلی کے تمام مقدمات کے لئے معیار یکساں ہونا چاہیے، الیکشن تنازعات کے حوالے سے سپریم کورٹ کی گائڈلائنز یکساں نہیں، آرٹیکل 184 تین میں کسی فریق کو اپیل کا حق نہیں ہوتا، کئی متضاد عدالتی فیصلوں پر سپریم کورٹ لارجر بنچ بنا چکی ہے، لارجر بنچ بنانے کا مقصد فیصلوں میں یکسانیت تھا۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ نظر ثانی درخواستوں پرفل کورٹ تشکیل دیا جائے۔ دوسری جانب عدالت نے درخواستیں سماعت کے لئے مقرر کردی ہے، جہانگیر ترین اور حنیف عباسی کی نظر ثانی درخواستوں کی سماعت کل ہو گی اورکیس کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کرے گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کی نظر ثانی کی درخواستیں کل سماعت کے لیے مقرر کردی ہیں، حنیف عباسی کے وکیل اکرم شیخ کی جانب سے نظر ثانی درخواستوں پر فل کورٹ تشکیل دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: حنیف عباسی اڈیالہ سے اٹک جیل منتقل
درخواست میں مؤقف پیش کیا گیا ہے کہ آرٹیکل 10 اے ہر شخص کو شفاف ٹرائل کا حق دیتا ہے لیکن سپریم کورٹ نے نوازشریف کیس میں نااہلی کیلئے سخت معیار مقرر کیا، جب کہ عمران خان نے اپنے خلاف کیس میں غلط بیانی کی، حقائق چھپائے اور عدالت سے جھوٹ بولا اورپھر بھی منتخب ہوکر وزیراعظم بن چکے ہیں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: جہانگیر ترین کا بیرون ملک منتقلی کا فیصلہ
درخواست میں کہا گیا ہے کہ جہانگیر ترین کیس کے حقائق عمران خان کیس سے مختلف نہیں، نا اہلی کے تمام مقدمات کے لئے معیار یکساں ہونا چاہیے، الیکشن تنازعات کے حوالے سے سپریم کورٹ کی گائڈلائنز یکساں نہیں، آرٹیکل 184 تین میں کسی فریق کو اپیل کا حق نہیں ہوتا، کئی متضاد عدالتی فیصلوں پر سپریم کورٹ لارجر بنچ بنا چکی ہے، لارجر بنچ بنانے کا مقصد فیصلوں میں یکسانیت تھا۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ نظر ثانی درخواستوں پرفل کورٹ تشکیل دیا جائے۔ دوسری جانب عدالت نے درخواستیں سماعت کے لئے مقرر کردی ہے، جہانگیر ترین اور حنیف عباسی کی نظر ثانی درخواستوں کی سماعت کل ہو گی اورکیس کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کرے گا۔