- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
- آئرلینڈ سے شکست کو کوئی بھی قبول نہیں کر رہا، چئیرمین پی سی بی
- یونان میں پاکستانی نے ہم وطن کو معمولی جھگڑے پر قتل کردیا
- لکی مروت میں جاری آپریشن 36 گھنٹوں بعد مکمل، دو دہشت گرد ہلاک
- صدر آصف زرداری کا آزاد کشمیر کی صورتحال کا نوٹس، اہم اجلاس طلب
- ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے سے کسی طور پیچھے نہیں ہٹیں گے، وزیر خزانہ
- انڈونیشیا میں سیلاب اور لاوے میں بچوں سمیت 14 افراد بہہ گئے
- دوسرا ٹی20؛ کیا عامر پلئینگ الیون کا حصہ ہوں گے؟
- کشمیر ایکشن کمیٹی قیادت کا پرتشدد واقعات سے اظہارِ لاتعلقی، بھارتی پروپیگنڈہ بے نقاب
- کراچی میں موٹرسائیکل چھیننے کے دوران فائرنگ سے شہری جاں بحق، ویڈیو سامنے آگئی
- کراچی میں 180 سال پرانی عمارت کا زینہ زمین بوس، پھنسے رہائشیوں کو بچالیا گیا
- پاک آئرلینڈ سیریز؛ دوسرا میچ آج کھیلا جائے گا! ٹیم میں 2 تبدیلیاں متوقع
- اگلے ماہ پیرس کیلیے پروازیں چلانے کیلیے تیار، ترجمان پی آئی اے
- پاکستان، چین کا سی پیک کے تحت دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق
- گندم اور استعمال شدہ کاروں کی درآمد پرڈیوٹی میں اضافے کی تجاویز
- آئی کیوب قمرکی کامیابی، ایک اور سیٹلائٹ لانچ کرنے کا فیصلہ
- امریکا نے غزہ جنگ بندی کیلئے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کی شرط رکھ دی
- ماؤں کو اپنی زندگی بھی جینے دیجیے!
- جنت نظیر ہے میری ماں ۔۔۔
نائیجیریا میں مسلح گروہ نے 833 جنگجو بچوں کو رہا کردیا
ابوجہ: یونیسیف نے کہا ہے کہ نائیجیریا کے مسلح گروہ نے بھرتی کیے گئے 833 کم سن جنگجوؤں کو رہا کردیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق یونیسیف نے نائیجیریا کے شدت پسند گروپ کی جانب سے 833 بچوں کو رہا کرنے کی تصدیق کی ہے۔ بچوں کی رہائی ایک معاہدے کے تحت عمل میں لائی گئی جس پر مکمل عمل درآمد کے لیے 60 فیصد بچوں کی رہائی باقی ہے۔
یونیسیف کے ترجمان کرسٹوفر بولیئریک کا کہنا ہے کہ نائیجیریا کے مسلح گروہ سویلین جوائنٹ ٹاسک فورس نے اپنی ملیشیا میں بچوں کو بھرتی نہ کرنے کی ہامی بھری تھی اور بھرتی کیے گئے کم سن بچوں کو آزاد کرنے کے لیے رضامندی کا اظہار کرتے ہوئے 2017ء میں ایک ایکشن پلان پر دستخط کیے تھے۔
سویلین ٹاسک فورس نے اپنے وعدے پر عمل کرتے ہوئے 2 ہزار 69 بچوں میں سے 833 کو رہا کردیا ہے۔ رہا ہونے والے بچوں کی عمریں 15 سال سے کم ہیں۔ اب بھی 1236 بچے مسلح گروہ میں شامل ہیں جنہیں رواں برس کے آخر تک رہا کرکے عام بچوں جیسی زندگی گزارنے کی اجازت دے دی جائے گی۔
یونیسیف مسلح گروہ سے آزاد ہونے والے باغی بچوں کی تعلیم ، خوراک اور رہائش کا بندوبست کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں نفسیاتی طور پر بھی مضبوط کرے گی تاکہ ان بچوں کو معاشرے کا مفید شہری بنایا جاسکے۔ بعد ازاں بچوں کو والدین کے حوالے کردیا جائے گا۔
واضح رہے کہ 2013ء میں شدت پسند گروہ بوکو حرام کا مقابلہ کرنے کے لیے مقامی سطح پر مسلح گروپ سویلین جوائنٹ ٹاسک فورس بنائی گئی تھی جس کے لیے 2 ہزار سے زائد کم سن بچوں کو بھی بھرتی کیا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔