- تیسرا ٹی ٹوئنٹی: ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی آئرلینڈ کیخلاف بیٹنگ جاری
- اسلام آباد میں شہریوں کو ان دہلیز پر ڈرائیونگ لائسنس بنانے سہولت
- ماؤں کے عالمی دن پر نا خلف بیٹے کا ماں پر تشدد
- پنجاب میں چائلڈ لیبر کے سدباب کے لیےکونسل کے قیام پرغور
- بھارتی وزیراعظم، وزرا کے غیرذمہ دارانہ بیانات یکسر مسترد کرتے ہیں، دفترخارجہ
- وفاقی وزارت تعلیم کا اساتذہ کی جدید خطوط پر ٹریننگ کیلیے انقلابی اقدام
- رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں معاشی حالات بہترہوئے، اسٹیٹ بینک
- شاہین آفریدی پیدائشی کپتان ہے، عاطف رانا
- نسٹ کے طلبہ کی تیار کردہ پاکستان کی پہلی ہائی برڈ فارمولا کار کی رونمائی
- مخصوص طبقے کو کلین چٹ دینے کیلیے نیا پروپیگنڈا تیار کیا جارہا ہے، فیصل واوڈا
- عدالتی امور میں مداخلت مسترد، معاملہ قومی سلامتی کا ہے اسے بڑھایا نہ جائے، وفاقی وزرا
- راولپنڈی میں معصوم بچیوں کے ساتھ مبینہ زیادتی میں ملوث دو ملزمان گرفتار
- دکی میں کوئلے کی کان پر دہشت گردوں کے حملے میں چار افراد زخمی
- بنگلادیش نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کیلئے اسکواڈ کا اعلان کردیا
- 100 دنوں میں 200 فلائٹس کے مسافر بیگز سے سونا چوری کرنے والا ملزم گرفتار
- سنی اتحاد کونسل نے چیئرمین پی اے سی کیلئے شیخ وقاص اکرم کا نام اسپیکر کو بھیج دیا
- آزاد کشمیر میں احتجاج کے دوران انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے، وزیراعظم
- جنوبی وزیرستان کے گھر میں ہونے والا دھماکا ڈرون حملہ تھا، رکن اسمبلی کا دعویٰ
- دنیا کا گرم ہوتا موسم، مگرناشپاتی کے لیے سنگین خطرہ
- سائن بورڈ کے اندر سے 1 سال سے رہائش پذیر خاتون برآمد
کراچی میں بم دھماکا
شہر قائد کے علاقے قائد آباد چوک پر بم دھماکے ہوا، جس کے باعث دو افراد جاں بحق اور 10 زخمی ہوگئے۔ علاقے کے عوام اور کاروباری حلقوں کا کہنا ہے کہ دہشتگردی کی واردات کا خطرہ ایک بار پھر شہری علاقوں پر سایہ فگن ہے، میڈیا کراچی میں دہشتگردی کے ذریعہ تباہی پھیلانے کی کوشش کو ناکام بنانے کی خبر دے چکا ہے، تاہم رینجرز اور پولیس کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے، لوگوں کا کہنا ہے کہ شر پسند عناصر تجاوزات ہٹائے جانے کی آڑ میں اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنے کی سازش کر سکتے ہیں۔
ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر کے مطابق دھماکا خیز مواد قائد آباد چوک پر نجی اسپتال کے سامنے فلائی اوور کے نیچے ہوا تھا تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہو سکا کہ دھماکا سلنڈر کا تھا یا بارودی مواد کا، تعین کے لیے بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کر لیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ دھماکا اس قدر شدید تھا کہ قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور علاقے میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔ دھماکے کی آواز دور دور تک سنائی دی۔ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے جب کہ زخمیوں کو جناح اسپتال منتقل کر دیاگیا۔
ضرورت اس بات کی ہے کہ سانحہ ہونے سے قبل تمام حفاظتی تدابیر بروئے لائی جائیں، شہر قائد کی حساسیت اور سپریم کورٹ کی ہدایت کے تحت شہر کی خوبصورتی اور ایمپریس مارکیٹ کی زیب و زینت کی کارروائی کے سبو تاژ کیے جانے کے خطرہ پر کڑی نظر رکھی جائے اور مجرم گینگز کے خلاف مکمل کارروائی کو یقینی بنایا جائے، شہر کے مختلف مارکیٹوں میں تجاوزات کی کارروائی کے پیش نظر مافیائیں شہر میں کسی بھی وقت کچھ کرسکتی ہیں۔
قائد آباد واقعہ کے بعد قانون نافذ کرنے والے امن وامان اور دہشتگردی کے ہر امکان کو ناکام بنانے کے لیے اپنی چابکدستی کا یہی معیار برقرار رکھیں تو شہر قائد کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔