- مسلح ملزمان نے سابق ڈی آئی جی کے بیٹے کی گاڑی چھین لی
- رضوان اور فخر کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو ہرادیا
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
مصر سے 4 ہزار سال قدیم مقبرہ مکمل درست حالت میں دریافت
قاہرہ: قدیم تہذیب کے مرکز مصر سے ماہرین آثار قدیمہ نے 4 ہزار 4 سو سال پرانا مقبرہ دریافت کیا ہے جو انسانی ہاتھوں سے تاحال محفوظ رہا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق مصر کی وادیوں میں تحقیقات میں مصروف ماہرین آثارقدیمہ کو قدیم مقبرے کے آثار ملے جس پر بیرون ملک سے بھی ماہرین کو طلب کیا گیا۔ مشترکہ تحقیقات میں قدیم مقبرے کو محفوظ حالت میں دریافت کرلیا گیا۔
مصر کے آثار قدیمہ کے سیکرٹری جنرل مصطفیٰ وزیری نے مقبرے کی دریافت کو دہائیوں کے بعد ایک بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ مقبرہ قاہرہ میں سقارہ کے اہرام مصر سے دریافت ہوا۔ میڈیا کو مقبرے کا دورہ بھی کرایا گیا۔
مصطفیٰ وزیری نے بتایا کہ اس مقبرے سے مختلف رنگ کی مورتیاں اور فرعون کے مجسمے بالکل درست حالت میں ملے ہیں۔ یہ نوادرات 4 ہزار 4 سو سال سے انسانی ہاتھ سے محفوظ رہے تھے۔
یہ مقبرہ فرعون کے محل کے نزدیک واقع تھا اس شاہی محل میں فرعون وائٹے اپنی والدہ، اہلیہ اور دیگر رشتہ داروں کے ہمراہ مقیم تھا۔ مقبرے میں موجود مجسمے بھی فروعونِ زمانہ، اہلیہ اور اس کی والدہ کے ہیں۔
مقبرہ پہاڑوں میں گھری ایک گھاٹی میں غار کے اندر قائم تھا جس میں داخلے کے لیے ایک چھوٹا دروازہ بھی موجود تھا۔ مقبرے کے در و دیوار دلکش نقش و نگار سے مزین ہیں جس میں قدیم نشانات کندہ ہیں۔
مصطفیٰ وزیری کا کہنا ہے کہ مقبرے کی جگہ تمام تر حفاظتی اقدامات کے ساتھ کھدائی کا عمل جاری ہے اور یہاں سے مزید نوادرات ملنے کی بھی توقع ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔