- مسلح ملزمان نے سابق ڈی آئی جی کے بیٹے کی گاڑی چھین لی
- رضوان اور فخر کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو ہرادیا
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
آئی سی سی کا درست فیصلوں کے تناسب پر اعتماد
دبئی: آئی سی سی نے ٹرینٹ برج ٹیسٹ میں غلطیوں کے باوجود درست فیصلوں کے تناسب اور ٹیکنالوجی دونوں پر اعتماد ظاہر کردیا۔
کونسل کا کہنا ہے کہ 5 دن میں کیے گئے 72 امپائرنگ فیصلوں میں صرف 7 غلط تھے، 4 کی ڈی آر ایس پر تصحیح بھی ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان پہلے ایشز ٹیسٹ میں امپائرنگ اور ٹیکنالوجی پر ہونے والے اعتراضات کے جواب میں امپائرز پرفارمنس اور ڈی آر ایس کے بارے میں تجزیاتی رپورٹ پیش کردی، آئی سی سی کا کہنا ہے کہ اس میچ میں مجموعی طور پر امپائرز نے 72 فیصلے کیے، ان کے تجزیے سے معلوم ہوا کہ 7غلط تھے، ڈی آر ایس کی وجہ سے 4 کی تصحیح ہوگئی صرف تین غلط فیصلے برقرار رہے۔
ریویو سے پہلے درست فیصلوں کا تناسب 90.3 تھا جو استعمال کے بعد 95.8 ہوگیا، تین غلط فیصلوں میں سے ایک جوناتھن ٹروٹ سے متعلق تھا جنھیں فیلڈ امپائر نے درست طور پر ایل بی ڈبلیو قرار دیا مگر ٹی وی امپائر نے صحیح فیصلے کو غلط کردیا، دو فیصلے اسٹورٹ براڈ کے بارے میں تھے جس میں ایک سلپ میں کیچ اور دوسرا ایل بی ڈبلیو تھا، دونوں بار انھیں فیلڈ امپائرز نے ناٹ آؤٹ قرار دیا مگر ان فیصلوں کو چیلنج کرنے کیلیے آسٹریلیا کے پاس کوئی ریویو باقی نہیں تھا۔
اس مقابلے میں انگلینڈ نے 4 فیصلے چیلنج کیے اور تین میں وہ کامیاب رہا، آسٹریلیا نے9 فیصلے چیلنج کیے جن میں سے دو درست قرار پائے، ان میں سے بھی ایک جوناتھن سے متعلق ریفرل پر درست فیصلہ غلط ہوگیا تھا۔ آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ رچرڈسن کا کہنا ہے کہ مشکل ترین کنڈیشنز میں امپائرز نے اپنی ذمہ داری احسن طریقے سے انجام دی، پلیئرز کی طرح امپائرز کا بھی اچھا اور بُرا دن ہوتا ہے مگر ہم سب کو یہ بات اچھی طرح معلوم ہے کہ امپائرز کے فیصلے درست ہوں یا غلط انھیں ہر حال میں تسلیم کرنا ہوتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔