نئے پاکستان میں بھی طبقاتی فرق برقرار
ٹریفک پولیس نے سابق وزیر کھیل اور مشیر وزیر اعلیٰ کی گاڑی پر لگی ہوئی ابوظہبی کی نمبر پلیٹ اتار کر صرف چالان کیا۔
بخش مہر کی گاڑی کے آگے کوئی نمبر پلیٹ نہیں تھی اور پیچھے لگی نمبر پلیٹ اتارنے کے بعد بغیر نمبر پلیٹ کی گاڑی روانہ ہوگئی۔ فوٹو: ایکسپریس
لاہور:
ٹریفک پولیس نے سابق وزیر کھیل اور مشیر وزیر اعلیٰ سندھ کی گاڑی پر لگی ہوئی فینسی نمبر پلیٹ اتار کر ان کا چالان کر دیا جس کے بعد سابق وزیر موقع سے بغیر نمبر پلیٹ کی گاڑی کے روانہ ہوگئے۔
ٹریفک پولیس کی جانب سے میٹرو پول ٹریفک سیکشن کے قریب فینسی نمبر پلیٹ اور بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل چلانے والوں کے خلاف جاری کارروائی کے دوران سابق وزیر کھیل سندھ اور مشیر وزیر اعلیٰ سندھ محمد بخش خان مہر کی لگڑری گاڑی کو روک لیا جس کے آگے سیکیورٹی کے لیے ایک پولیس موبائل بھی چل رہی تھی،گاڑی کے آگے کوئی نمبر پلیٹ نہیں تھی جبکہ گاڑی کے عقب میں ابوظہبی کی لگی نمبر پلیٹ پر ان کا چالان کر کے ٹریفک پولیس نے نمبر پلیٹ اتار لی۔
محمد بخش مہر کا کہنا تھا کہ ڈرائیور نے نمبر پلیٹ فینسی لگا دی تھی جبکہ آگے والی شاید کہیں گر گئی ہے جس کا مجھے علم نہیں تاہم وہ پولیس کے ساتھ ہر ممکن تعاون کر رہے ہیں ، ٹریفک پولیس کے افسران نے محمد بخش خان مہر کو اصل نمبر پلیٹ نہ ہونے کے باوجود موقع سے جانے دیا اور جب وہ روانہ ہوئے تو ان کی گاڑی پر کوئی نمبر پلیٹ نہیں تھی جبکہ ایک پولیس موبائل بغیر نمبر پلیٹ کی گاڑی کو سیکیورٹی فراہم کرتے ہوئے آگے چل رہی تھی۔
ٹریفک پولیس کے دہرے معیار پر شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ کراچی پولیس چیف کی ہدایت پر ٹریفک پولیس کی جانب سے خصوصاً ساؤتھ زون میں فینسی نمبر پلیٹ اور سیاہ شیشے والی گاڑیوں سمیت دیگر ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مہم یقیناً ایک بہت اچھا اقدام ہے اور قانون سب کے لیے برابر ہونا چاہیے تاہم محمد بخش خان مہر کی لگڑری گاڑی پر لگی دبئی نمبر پلیٹ اتار کر اور چالان کر کے پولیس نے بہت بڑا کارنامہ انجام دیا۔
لگژری گاڑی میں سوار سیاسی شخصیت بغیر نمبر پلیٹ کی گاڑی چلا کر وہاں سے گئے یہ انتہائی حیران کن امر ہے ، شہریوں نے اعلیٰ پولیس افسران سے استفسار کیا ہے کہ کیا بغیر نمبر پلیٹ کے سڑک پر گاڑی چلانا قانونی جائز ہے ؟
اگر یہی گاڑی کسی عام شہری کی ہوتی تو یقیناً اس گاڑی کا چالان تو ہوتا ہی اسے پولیس قبضے میں بھی ضرور لیتی لیکن ٹریفک پولیس کے دہرے معیار نے ان کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے جب کہ ٹریفک پولیس نے مہم کے دوران عام شہریوں کے ساتھ ساتھ فینسی نمبر پلیٹ اور بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل چلانے پر پولیس اہلکاروں کے بھی چالان کیے۔
ٹریفک پولیس نے سابق وزیر کھیل اور مشیر وزیر اعلیٰ سندھ کی گاڑی پر لگی ہوئی فینسی نمبر پلیٹ اتار کر ان کا چالان کر دیا جس کے بعد سابق وزیر موقع سے بغیر نمبر پلیٹ کی گاڑی کے روانہ ہوگئے۔
ٹریفک پولیس کی جانب سے میٹرو پول ٹریفک سیکشن کے قریب فینسی نمبر پلیٹ اور بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل چلانے والوں کے خلاف جاری کارروائی کے دوران سابق وزیر کھیل سندھ اور مشیر وزیر اعلیٰ سندھ محمد بخش خان مہر کی لگڑری گاڑی کو روک لیا جس کے آگے سیکیورٹی کے لیے ایک پولیس موبائل بھی چل رہی تھی،گاڑی کے آگے کوئی نمبر پلیٹ نہیں تھی جبکہ گاڑی کے عقب میں ابوظہبی کی لگی نمبر پلیٹ پر ان کا چالان کر کے ٹریفک پولیس نے نمبر پلیٹ اتار لی۔
محمد بخش مہر کا کہنا تھا کہ ڈرائیور نے نمبر پلیٹ فینسی لگا دی تھی جبکہ آگے والی شاید کہیں گر گئی ہے جس کا مجھے علم نہیں تاہم وہ پولیس کے ساتھ ہر ممکن تعاون کر رہے ہیں ، ٹریفک پولیس کے افسران نے محمد بخش خان مہر کو اصل نمبر پلیٹ نہ ہونے کے باوجود موقع سے جانے دیا اور جب وہ روانہ ہوئے تو ان کی گاڑی پر کوئی نمبر پلیٹ نہیں تھی جبکہ ایک پولیس موبائل بغیر نمبر پلیٹ کی گاڑی کو سیکیورٹی فراہم کرتے ہوئے آگے چل رہی تھی۔
ٹریفک پولیس کے دہرے معیار پر شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ کراچی پولیس چیف کی ہدایت پر ٹریفک پولیس کی جانب سے خصوصاً ساؤتھ زون میں فینسی نمبر پلیٹ اور سیاہ شیشے والی گاڑیوں سمیت دیگر ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مہم یقیناً ایک بہت اچھا اقدام ہے اور قانون سب کے لیے برابر ہونا چاہیے تاہم محمد بخش خان مہر کی لگڑری گاڑی پر لگی دبئی نمبر پلیٹ اتار کر اور چالان کر کے پولیس نے بہت بڑا کارنامہ انجام دیا۔
لگژری گاڑی میں سوار سیاسی شخصیت بغیر نمبر پلیٹ کی گاڑی چلا کر وہاں سے گئے یہ انتہائی حیران کن امر ہے ، شہریوں نے اعلیٰ پولیس افسران سے استفسار کیا ہے کہ کیا بغیر نمبر پلیٹ کے سڑک پر گاڑی چلانا قانونی جائز ہے ؟
اگر یہی گاڑی کسی عام شہری کی ہوتی تو یقیناً اس گاڑی کا چالان تو ہوتا ہی اسے پولیس قبضے میں بھی ضرور لیتی لیکن ٹریفک پولیس کے دہرے معیار نے ان کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے جب کہ ٹریفک پولیس نے مہم کے دوران عام شہریوں کے ساتھ ساتھ فینسی نمبر پلیٹ اور بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل چلانے پر پولیس اہلکاروں کے بھی چالان کیے۔