پاک آرمی سینٹر پشاور میں تھری ڈی تیراک کا مجسمہ تیار

مجسمے کو فولاد، فائبر اور کلے کی مدد سے تیار کردہ ہے

مجسمے کی خالق خاتون مجسمہ ساز رفعت شاہین ہیں فوٹو: فائل

خاتون فنکارہ رفعت شاہین کا تخلیق کردہ تیراک کا شاندار مجسمہ پاک آرمی سینٹر کی زینت بن گیا۔

پشاور کینٹ میں پاک آرمی کے نئے سینٹر میں جدید سہولیات سے آراستہ سوئمنگ پول میں تیراک کا مجسمہ نصب کیا گیا ہے۔ پاکستان میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا مجسمہ ہے جو فولاد، فائبر اور کلے کی مدد سے تیار کردہ ہے، اس مجسمے کی خالق خاتون مجسمہ ساز رفعت شاہین ہیں۔ جنہوں نے صرف 13 روز میں اسے پایا تکمیل تک پہنچایا۔



رفعت شاہین نے پاک فوج کے لئے کئی فن پارے تخلیق کئے ہیں جو کہ مری ، ڈیرہ بگٹی، کھاریاں، چکلالہ، راولپنڈی، کامرہ، سوات، اٹک، پشاور ،کاکول ،منگلہ، جہلم، اوکاڑہ، ملتان، بہاولپور، پنوں عاقل، کوئٹہ، لاہور اور کراچی کے معروف مقامات پر دیکھے جا سکتے ہیں۔




روالپنڈی سے تعلق رکھنے والی خاتون مجسمہ ساز رفعت شاہین نے ایف جی کالج راولپنڈی سے فائن آرٹس میں گریجویشن کی ڈگری حاصل کی اور مزید تعلیم کے لئے شکاگو چلی گئیں جہاں سے انہوں نے فائن آرٹس میں ہی ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی ہے۔



ایکسپریس سے خصوصی بات کرتے ہوئے رفعت شاہین نے کہا کہ مجھے پچپن سے پینٹنگ اور مجسمہ سازی کا شوق تھا، 17 سال کی عمر سے مصوری شروع کی اور 2006 میں نے نیب کے زیرِ اہتمام منعقدہ مقابلے میں پہلی پوزیشن لی، 2011 میں مجھے سندھ حکومت کی جانب سے امن ایورڈ جب کہ 2012 میں ملکی سطح پر بڑے ایوارڈ صارقین ایوارڈ سے نوازا گیا۔ 2006 اور2007 میں دبئی اور سری لنکا جب کہ 2008 میں شکاگو امریکا میں میری پینٹنگز کی نمائش ہوچکی ہے۔

 
Load Next Story