جلال آباد ایئرپورٹ کے نزدیک طالبان کے حملے میں 16 افراد ہلاک
طالبان جنگجو پیدل چلتے ہوئے ایئرپورٹ کے حساس علاقے میں داخل ہوئے اور 2 حملہ آوروں نے خود کو دھماکے سے اُڑالیا
طالبان حملہ آور پیدل چلتے ہوئے جلال آباد ایئرپورٹ کے علاقے میں داخل ہوئے۔ فوٹو : فائل
افغانستان میں جلال آباد ایئرپورٹ پر ایک نجی کمپنی کے دفتر پر طالبان جنگجوؤں کے خود کش حملے میں 16 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ جوابی کارروائی میں 4 حملہ آور بھی مارے گئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے صوبے ننگرہار کے جلال آباد ایئرپورٹ کے نزدیک واقع نجی تعمیراتی کمپنی کے دفتر پر طالبان جنگجوؤں نے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 16 افراد لقمہ اجل بن گئے جب کہ 6 شہری زخمی ہوئے۔ حملہ آور پیدل آئے تھے۔
سیکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی میں 2 حملہ آور ہلاک ہوگئے جب کہ دو حملہ آوروں نے خود کو بارودی مواد سے اُڑالیا۔ سیکورٹی فورسز کے درمیان جھڑپ کے باعث علاقہ میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگا تھا۔
ریسکیو اداروں نے ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا جہاں زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے جب کہ سیکیورٹی فورسز نے جائے وقوعہ کا محاصرہ کرکے گھر گھر تلاشی کا عمل شروع کردیا ہے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
جائے وقوعہ پر مزید نفری تعینات کردی گئی ہے، تاہم حملے کی نوعیت اور حملہ آوروں کی تعداد کے حوالے سے تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں جب کہ ہلاک ہونے والے حملہ آوروں کی شناخت بھی ظاہر نہیں کی گئی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے صوبے ننگرہار کے جلال آباد ایئرپورٹ کے نزدیک واقع نجی تعمیراتی کمپنی کے دفتر پر طالبان جنگجوؤں نے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 16 افراد لقمہ اجل بن گئے جب کہ 6 شہری زخمی ہوئے۔ حملہ آور پیدل آئے تھے۔
سیکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی میں 2 حملہ آور ہلاک ہوگئے جب کہ دو حملہ آوروں نے خود کو بارودی مواد سے اُڑالیا۔ سیکورٹی فورسز کے درمیان جھڑپ کے باعث علاقہ میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگا تھا۔
ریسکیو اداروں نے ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا جہاں زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے جب کہ سیکیورٹی فورسز نے جائے وقوعہ کا محاصرہ کرکے گھر گھر تلاشی کا عمل شروع کردیا ہے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
جائے وقوعہ پر مزید نفری تعینات کردی گئی ہے، تاہم حملے کی نوعیت اور حملہ آوروں کی تعداد کے حوالے سے تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں جب کہ ہلاک ہونے والے حملہ آوروں کی شناخت بھی ظاہر نہیں کی گئی ہے۔