کراچی میں پی ایس ایل 4 کا میلہ نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے کھل گئے
نیشنل اسٹیڈیم میں پہلا میچ لاہور قلندرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے درمیان کھیلا گیا
شہر قائد میں کرکٹ کا جنون سر چڑھ کر بول رہا ہے فوٹو: فائل
شہر قائد میں پی ایس ایل 4 کا میلہ سج گیا اور شائقین کے لیے نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے کھل چکے ہیں۔
پی ایس ایل 4 آج باضابطہ طور پر وطن واپس آگئی، اس حوالے سے کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں پہلا میچ لاہور قلندرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے درمیان کھیلا گیا ۔ میچ شام 7 بجے شروع ہوا۔
اسٹیڈیم میں لاہور قلندرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کا براہ راست ٹاکرا اور اپنے پسندیدہ ملکی و غیر ملکی کھلاڑیوں کو ایکشن میں دیکھنے کے لیے اسٹیڈیم میں آنے والوں کے لیے خصوصی ہدایت نامہ جاری کیا گیا۔
شائقین کی گاڑیوں کی پارکنگ کے لیے 5 مقامات بنائے گئے، یونیورسٹی روڈ پر حکیم سعید پارک، اردو یونیورسٹی، اتوار بازار اور ایکسپو سینٹر میں پارکنگ بنائی گئی جب کہ ڈالمیا روڈ پر غریب نواز فُٹبال گراؤنڈ میں بھی شائقین نے گاڑیاں پارک کیں، میچ دیکھنے والوں کو پارکنگ سے شٹل سروس کے ذریعے اسٹیڈیم تک پہنچایا گیا۔
اسٹیڈیم میں آنے والے شائقین کے لیے اصلی شناختی کارڈ اور ٹکٹ لازمی تھا، اسٹیڈیم میں کھانے پینے کی اشیا اور خواتین کے ہینڈ بیگز لانے کی اجازت نہیں تھی، شائقین صرف اپنے ساتھ موبائل فون لاسکتے تھے جس میں پاور بینک شامل نہیں۔
سیکیورٹی انتظامات
سندھ حکومت نے اس موقع پر سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے۔ اسٹیڈیم کے باہر کی سیکیورٹی پولیس جب کہ اندر کی سیکیورٹی رینجرز کے حوالے کی گئی۔ اسٹیڈیم کے اندر 90 سے زائد جب کہ اسٹیڈیم کے باہر مختلف مقامات پر 300 سے زائد سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے جن کی مدد سے اسٹیڈیم اور اندر اور باہر کی صورت حال کو مانیٹر کیا گیا۔
اسٹیڈیم کے اطراف سندھ پولیس کے 13 ہزار سے زائد اہلکار اور افسران نے فرائض انجام دیے۔ علاوہ ازیں ایس ایس یو کے 565 کمانڈوز بھی ڈیوٹی پر مامور رہے جنہیں سراغ رساں کتوں کی مدد بھی حاصل تھی۔ اسٹیڈیم کے اندر رینجرز کی بھاری نفری تعینات تھی جب کہ اسٹیڈیم کے اطراف تمام عمارتوں کی چھتوں پر رینجرز کے ماہر ترین نشانے باز اہلکار پوزیشن سنبھالے رہے، اس کے علاوہ علاقے کی فضائی نگرانی بھی جاری رہی۔
روڈ پلان
پی ایس ایل 4 آج باضابطہ طور پر وطن واپس آگئی، اس حوالے سے کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں پہلا میچ لاہور قلندرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے درمیان کھیلا گیا ۔ میچ شام 7 بجے شروع ہوا۔
اسٹیڈیم میں لاہور قلندرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کا براہ راست ٹاکرا اور اپنے پسندیدہ ملکی و غیر ملکی کھلاڑیوں کو ایکشن میں دیکھنے کے لیے اسٹیڈیم میں آنے والوں کے لیے خصوصی ہدایت نامہ جاری کیا گیا۔
شائقین کی گاڑیوں کی پارکنگ کے لیے 5 مقامات بنائے گئے، یونیورسٹی روڈ پر حکیم سعید پارک، اردو یونیورسٹی، اتوار بازار اور ایکسپو سینٹر میں پارکنگ بنائی گئی جب کہ ڈالمیا روڈ پر غریب نواز فُٹبال گراؤنڈ میں بھی شائقین نے گاڑیاں پارک کیں، میچ دیکھنے والوں کو پارکنگ سے شٹل سروس کے ذریعے اسٹیڈیم تک پہنچایا گیا۔
اسٹیڈیم میں آنے والے شائقین کے لیے اصلی شناختی کارڈ اور ٹکٹ لازمی تھا، اسٹیڈیم میں کھانے پینے کی اشیا اور خواتین کے ہینڈ بیگز لانے کی اجازت نہیں تھی، شائقین صرف اپنے ساتھ موبائل فون لاسکتے تھے جس میں پاور بینک شامل نہیں۔
سیکیورٹی انتظامات
سندھ حکومت نے اس موقع پر سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے۔ اسٹیڈیم کے باہر کی سیکیورٹی پولیس جب کہ اندر کی سیکیورٹی رینجرز کے حوالے کی گئی۔ اسٹیڈیم کے اندر 90 سے زائد جب کہ اسٹیڈیم کے باہر مختلف مقامات پر 300 سے زائد سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے جن کی مدد سے اسٹیڈیم اور اندر اور باہر کی صورت حال کو مانیٹر کیا گیا۔
اسٹیڈیم کے اطراف سندھ پولیس کے 13 ہزار سے زائد اہلکار اور افسران نے فرائض انجام دیے۔ علاوہ ازیں ایس ایس یو کے 565 کمانڈوز بھی ڈیوٹی پر مامور رہے جنہیں سراغ رساں کتوں کی مدد بھی حاصل تھی۔ اسٹیڈیم کے اندر رینجرز کی بھاری نفری تعینات تھی جب کہ اسٹیڈیم کے اطراف تمام عمارتوں کی چھتوں پر رینجرز کے ماہر ترین نشانے باز اہلکار پوزیشن سنبھالے رہے، اس کے علاوہ علاقے کی فضائی نگرانی بھی جاری رہی۔
روڈ پلان