ایشیائی ترقیاتی بینک خیبر پختونخوا کے ترقیاتی منصوبوں کی مالی معاونت پر تیار
وسطی و مغربی ایشیاء میں پی آرایف کے تحت یہ پہلا منصوبہ ہے، اے ڈی بی
اے ڈی بی کی جانب سے یہ منظوری پراجیکٹ ریڈینیس فنانسنگ کیلئے دی گئی ہے: فوٹو: فائل
ایشیائی ترقیاتی بینک نے خیبرپختونخوا میں اربن سیکٹرپراجیکٹس کی تیاری وڈیزائننگ میں معاونت کیلئے 90 لاکھ ڈالر فراہم کرنے کی منظوری دے دی۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک نے خیبرپختونخوا میں اربن سیکٹرپراجیکٹس کی تیاری وڈیزائننگ میں معاونت کیلئے 90 لاکھ ڈالرفراہم کرنے کی منظوری دے دی۔ اے ڈی بی کی جانب سے یہ منظوری پراجیکٹ ریڈینیس فنانسنگ کیلئے دی گئی ہے۔ اس منصوبے کیلئے ایشیئن انفرااسٹرکچرانویسٹمنٹ بینک کی جانب سے مشترکہ فنانسنگ متوقع ہے جب کہ یہ فنانسنگ اربن کلائمٹ چینج ریسائلنس ٹرسٹ فنڈ سے کی جارہی ہے۔
اے ڈی بی کا کہنا ہے کہ وسطی و مغربی ایشیاء میں پی آرایف کے تحت یہ پہلا منصوبہ ہے، یہ اے ڈی بی بورڈ کی جانب سے منظور کردہ فنانسنگ کے نئے انسٹرومنٹس کا حصہ ہے جس سے صوبے میں بڑھتی ہوئی شہری آبادی میں اہم انفراسٹرکچر ڈلیوری کی رفتار تیزہوگی۔
اے ڈی بی کا کہنا ہے کہ آرایف پی صوبہ کے پی کے کیلئے تجویزکردہ شہروں کی بہتری کے منصوبے کے پہلے دوفیزکی تیاری میں معاون ثابت ہوگا، اس منصوبے سے کے پی کے شہروں میں 35 لاکھ لوگوں کیلئے میونسپل انفراسٹرکچر، پبلک اربن اسپیس اور ٹرانسپورٹ کی سہولیات میں بہتری آئے گی۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک نے خیبرپختونخوا میں اربن سیکٹرپراجیکٹس کی تیاری وڈیزائننگ میں معاونت کیلئے 90 لاکھ ڈالرفراہم کرنے کی منظوری دے دی۔ اے ڈی بی کی جانب سے یہ منظوری پراجیکٹ ریڈینیس فنانسنگ کیلئے دی گئی ہے۔ اس منصوبے کیلئے ایشیئن انفرااسٹرکچرانویسٹمنٹ بینک کی جانب سے مشترکہ فنانسنگ متوقع ہے جب کہ یہ فنانسنگ اربن کلائمٹ چینج ریسائلنس ٹرسٹ فنڈ سے کی جارہی ہے۔
اے ڈی بی کا کہنا ہے کہ وسطی و مغربی ایشیاء میں پی آرایف کے تحت یہ پہلا منصوبہ ہے، یہ اے ڈی بی بورڈ کی جانب سے منظور کردہ فنانسنگ کے نئے انسٹرومنٹس کا حصہ ہے جس سے صوبے میں بڑھتی ہوئی شہری آبادی میں اہم انفراسٹرکچر ڈلیوری کی رفتار تیزہوگی۔
اے ڈی بی کا کہنا ہے کہ آرایف پی صوبہ کے پی کے کیلئے تجویزکردہ شہروں کی بہتری کے منصوبے کے پہلے دوفیزکی تیاری میں معاون ثابت ہوگا، اس منصوبے سے کے پی کے شہروں میں 35 لاکھ لوگوں کیلئے میونسپل انفراسٹرکچر، پبلک اربن اسپیس اور ٹرانسپورٹ کی سہولیات میں بہتری آئے گی۔