- انٹرنیٹ اور انسانی صحت کے درمیان مثبت تعلق کا انکشاف
- ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافے کا سلسلہ جاری
- بنگلادیشی لڑاکا طیارہ فلمی کرتب دکھانے کی کوشش میں تباہ؛ ویڈیو وائرل
- پنجاب میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو مثالی بنائیں گے، مریم اورنگزیب
- آڈیو لیکس کیس میں مجھے پیغام دیا گیا پیچھے ہٹ جاؤ، جسٹس بابر ستار
- 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں عمران خان کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ
- غزہ میں اسرائیل کا اقوام متحدہ کی گاڑی پر حملہ؛ 2 غیر ملکی اہلکار ہلاک
- معروف سائنسدان سلیم الزماں صدیقی کے قائم کردہ ریسرچ سینٹر میں تحقیقی امور متاثر
- ورلڈ کپ میں شاہین، بابر کا ہی نہیں سب کا کردار اہم ہوگا، سی ای او لاہور قلندرز
- نادرا کی نئی سہولت؛ شہری ڈاک خانوں سے بھی شناختی کارڈ بنوا سکیں گے
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت مسلسل دوسرے روز کم
- کراچی سے پشاور جانے والی عوام ایکسپریس حادثے کا شکار
- بھارتی فوج کی گاڑی نے مسافر بس اور کار کو کچل دیا؛ 2 ہلاک اور 15 زخمی
- کراچی میں 7سالہ معصوم بچی سے جنسی زیادتی
- نیب ترامیم کیس؛ عمران خان کو بذریعہ ویڈیو لنک سپریم کورٹ میں پیشی کی اجازت
- کوئٹہ؛ لوڈشیڈنگ کیخلاف بلوچستان اسمبلی کے باہر احتجاج 6 روز سے جاری
- حکومت کو نان فائلرز کی فون سمز بلاک کرنے سے روکنے کا حکم
- آئی ایم ایف کا پاکستان کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم میں خرابیوں پر اظہارتشویش
- کراچی یونیورسٹی میں فلسطین سے اظہار یکجہتی؛ وائس چانسلر نے مہم کا آغاز کردیا
- کراچی میں شدید گرمی کے دوران 12، 12 گھنٹے لوڈشیڈنگ، شہری بلبلا اٹھے
ورلڈ کپ، کوچ نے عامر کی انٹری کیلیے کھڑکی کھلی چھوڑ دی
لاہور: مکی آرتھر نے ورلڈکپ میں محمد عامر کی انٹری کیلیے کھڑکی کھلی چھوڑ دی پاکستان ٹیم کے ہیڈ کوچ کا کہنا ہے کہ پیسر بہترین ردھم میں ہیں انگلینڈ کیخلاف سیریز خود کو اسکواڈ کا اہل ثابت کرنے کا موقع ہوگی۔
ہیڈ کوچ نے کہا کہ یاسر شاہ گگلی کا بہتر استعمال سیکھ جائیں تو مہلک ہتھیار کے طور پر سامنے آسکتے ہیں، میزبان عالمی نمبر ون کیخلاف سیریز میں بہتر کارکردگی کے بعد ہم زیادہ پُراعتماد انداز میں ٹائٹل کی جانب سفر شروع کریں گے۔ میگا ایونٹ کیلیے بھرپور تیاریاں اور سخت محنت کی ہے، ماضی میں ہونے والی غلطیوں کو دہرانے سے گریز کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق محمد عامر کو15 رکنی ورلڈ کپ اسکواڈ سے ڈراپ کرکے بطور اضافی کھلاڑی انگلینڈ بھجوایا گیا ہے، کچھ اسی طرح کی صورتحال آصف علی کی بھی ہے،محمد حفیظ کی مشکوک فٹنس کی وجہ سے انھیں متبادل کھلاڑی سمجھا جا رہا ہے، شاداب خان کے میڈیکل ٹیسٹ میں وائرس کی تصدیق ہو گئی تھی، ان کا خلا پُرکرنے کیلیے فی الحال یاسر شاہ کو اسکواڈ کے ساتھ روانہ کیا گیا ہے۔
ورلڈکپ میں شریک تمام ٹیموں کو 23 مئی تک تبدیلیوں کی اجازت ہے، پاکستان کے پاس 3 آپشنز موجود ہیں، انگلینڈ سے سیریز میں محمد حسنین سمیت کسی پیسر کی کارکردگی اچھی نہ ہوئی تو محمد عامر کو موقع مل سکتا ہے، محمد حفیظ کے مکمل طور پر فٹ نہ ہونے کی صورت میں آصف علی کی شمولیت متوقع ہوگی، شاداب خان صحتیاب نہ ہوسکے تو یاسر شاہ کو توقعات کا بوجھ اٹھانا پڑے گا۔ انگلینڈ میں ایک انٹرویو کے دوران ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے انہی امکانات کے حوالے سے بات کی، چیمپئنز ٹرافی کے بعد 101 اوورز میں صرف 5 وکٹیں حاصل کرنے والے محمد عامر کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ پیسر اچھے ردھم میں نظر آرہے ہیں۔
گزشتہ 2 ہفتوں میں انھوں نے نیٹ اور پریکٹس میچز میں بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا، انگلینڈ سے سیریز ان کیلیے موقع ہوگی کہ خود کو ورلڈکپ اسکواڈ میں شمولیت کا اہل ثابت کرسکیں، یاد رہے کہ اس سے قبل کپتان سرفراز احمد نے بھی ایسے ہی خیالات کا اظہار کیا تھا۔ یاسر شاہ کے حوالے سے مکی آرتھر نے کہا کہ آج کل کی کرکٹ میں رسٹ اسپنرز کا کردار اہم ہو چکا، یاسر ہمارے بہت کام آ سکتے ہیں لیکن اہم بات یہ ہے کہ وہ ایسی گیندیں کریں جو بیٹ کے دائیں یا بائیں کنارے کو چھوتی ہوئی گزریں اور بیٹسمینوں کا اعتماد متزلزل ہو، اس کا مطلب یہ ہوا کہ انھیں گگلی کا موثر استعمال کرنا ہوگا۔
اگر وکٹ تھوڑی سی بھی سازگار ہو تو یاسرشاہ ہمارا مہلک ہتھیار ثابت ہو سکتے ہیں لیکن یہ وقت ثابت کرے گا کہ ہم انھیں ورلڈ کپ اسکواڈ کا حصہ بنا سکتے ہیں یا نہیں، کوچ نے کہا کہ ورلڈ نمبرون انگلینڈ سے سیریز پاکستان ٹیم کیلیے تیاریاں جانچنے اور کمبی نیشن آزمانے کا بہترین موقع ہوگی، ان میچز میں بہتر کارکردگی کے بعد ہم زیادہ پُراعتماد ہوکر میگا ایونٹ میں مہم شروع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پلیئرز اپنی صلاحیتوں کے مطابق کھیلتے ہوئے ٹائٹل کی جانب سفر جاری رکھیں گے، ماضی میں کچھ غلطیاں ہوئیں لیکن ان کو دہرانے سے گریز کیا جائے گا، میگا ایونٹ کیلیے ٹیم نے سخت محنت اور بھرپور تیاری کی،اب اس کا عملی اظہار کرنے کا وقت آگیا،ہم توقعات پر پورا اترنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔