آسٹریا میں خاتون رکن پارلیمنٹ کا حجاب میں خطاب

اے پی پی  اتوار 19 مئ 2019
نفرت انگیز مہم کے باعث مسلمان خواتین کونشانہ بنایا جاتا ہے،مارتھا بیسمین۔ فوٹو: سوشل میڈیا

نفرت انگیز مہم کے باعث مسلمان خواتین کونشانہ بنایا جاتا ہے،مارتھا بیسمین۔ فوٹو: سوشل میڈیا

ویانا: آسٹریا میں پارلیمنٹ کی اکثریت کی عدم موافقت کے باوجود پرائمری اسکولوں میں حجاب پر پابندی کا فیصلہ جاری کر دیا گیا تاہم خاتون رکن پارلیمنٹ مارتھا بیسمین نے اپنے حالیہ خطاب میں اس نئے قانون کو مسترد کر دیا۔

پارلیمنٹ میں حجاب میں خطاب کے دوران خاتون رکن مارتھا بیسمین نے تمام ارکان سے سوال کیا کہ کیا اس طرح حجاب پہن لینے سے کچھ بدل گیا، کیا میں اب آسٹریا میں پیدا ہونے والی رکن پارلیمنٹ مارتھا بیسمین نہیں رہی۔

مارتھا نے اپنے خطاب کا آغاز مسلمانوں کو ماہ رمضان المبارک کی مبارک باد دیتے ہوئے کیا۔ انھوں نے باور کرایا کہ یہ نفرت انگیز مہم کا نتیجہ ہے کہ مسلمان خواتین کو صرف حجاب پہننے کی وجہ سے سڑکوں پر تنگ کیا جاتا ہے اور نشانہ بنایا جاتا ہے۔

مارتھا کے مطابق حجاب صرف مسلمان خواتین کی زندگی کا ایک حصہ ہے جو ان کی ثقافت اور تشخص کو ظاہر کرتا ہے مگر اب اس کو مسلمان مخالف پالیسی کی علامت بنا کر پیش کیا گیا ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔