- دوسرا ٹی ٹوئنٹی: آئرلینڈ کا پاکستان کو جیت کیلئے 194 رنز کا ہدف
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد جموں و کشمیر کی صوتحال پر گہری تشویش کا اظہار
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
- آئرلینڈ سے شکست کو کوئی بھی قبول نہیں کر رہا، چئیرمین پی سی بی
- یونان میں پاکستانی نے ہم وطن کو معمولی جھگڑے پر قتل کردیا
- لکی مروت میں جاری آپریشن 36 گھنٹوں بعد مکمل، دو دہشت گرد ہلاک
نامور شاعر احمد راہی کی 11ویں برسی آج منائی جائے گی
لاہور: احمد راہی کی آٹھویں ویں آج منائی جائے گی۔ احمد راہی اعلی پائے کے مصنف ومکالمہ نویس اور نغمہ نگار تھے انھیں بیک وقت ارد و اور پنجابی پر دسترس حاصل تھی ۔
فلم ’’پاکیزہ‘‘ میں ملکہ ترنم نورجہاں کی مسحورکن آواز میں گایا ہوا یہ گیت ’’ تم تو کہتے تھے بہار آئے گی لوٹ آئونگا ‘‘ پھر فلم ’’باجی‘‘ کا یہ نغمہ ’’ بات چل نکلی ہے اب دیکھیں کہاں تک پہنچے‘‘ ہدایتکار مسعود پرویز کی فلم ’’ ہیر رانجھا‘‘ میں ان کا نغمہ ’’ سن ونجلی دی مٹھری تان وے‘‘ میں ’’ہو ہو‘‘ کی تکرار نے مصرعے کے وزن کو عمدہ ترین بنایا ۔ احمد راہی 12نومبر 1923ء میں امرتسر میں پیدا ہوئے۔
اصل نام غلام احمد تھا۔ ابتدائی امرتسر میں ہی حاصل کی ۔1940میں میٹرک کرنے کے بعد ایم اے او کالج میں داخلہ لیا مگر تعلیم مکمل نہ کرسکے۔ پاکستان بننے کے بعد ایڈیٹر کی حیثیت سے ناول ’’سویرا‘‘ کی ذمے داری سنبھال لی۔ ان کے پنجابی شاعری کلام پر مشتمل کتاب ’’ترنجن‘‘ کا انگریزی ترجمہ آکسفورڈ یونیورسٹی پبلشر نے شائع کیا۔ یہ شاعر، نغمہ نگار ، رائٹر دو ستمبر 2002ء میں لاہور میں وفات پا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔