- پاکستان اور ایران کا غزہ پر مؤقف یکساں ہے، دفتر خارجہ
- پاسپورٹ غیر قانونی بلاک کیا تو ایف آئی اے کیخلاف کارروائی ہوگی، پشاور ہائیکورٹ
- شرمناک شکست پر کپتان بابراعظم کا بیان سامنے آگیا
- پنجاب میں 30 اپریل تک گرج چمک کیساتھ طوفانی بارشوں کا امکان
- پنجاب: اسموگ کے خاتمے کیلیے انوائرمینٹل پروٹیکشن اتھارٹی بنانے کا فیصلہ
- وفاقی کابینہ اجلاس؛ آئی ایم ایف معاہدہ اور سیکیورٹی صورتحال ایجنڈے میں شامل
- کمزور کیویز سے شکست؛ گرین شرٹس نے ننھے فیز کو رُلا دیا
- پنجاب میں ایل پی جی سلنڈر پھٹنے کے واقعات بڑھ گئے، انتظامیہ کی چشم پوشی
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل پاکستان کی مڈل آرڈر کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی
- زنگ آلود ذہن، ڈگری مافیا اور بے روزگاری
- مودی کے تیسری بار اقتدار میں آنے کے خدشات، بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار
- نائیجیریا کی خاتون کا طویل انٹرویو میراتھون کا ریکارڈ
- دنیا کی نصف آبادی کو مچھروں سے پھیلنے والی وباء کا خطرہ
- واٹس ایپ کا اِن ایپ ڈائلر فیچر پر کام جاری
- عامر جمال کا ورکشائر کے ساتھ معاہدہ، ٹی20 بلاسٹ بھی کھیلیں گے
- پٹرولیم سیلرز ایسوسی ایشن نے پمپس بند کرنیکی دھمکی دیدی
- سیلز سسٹم تنصیب میں تاخیر پر ان پُٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ میں کمی
- نجی شعبہ زراعت تبدیل کرنے میں موثر کردار ادا کرسکتا ہے، وزیر خزانہ
- 2023 میں پاکستان کو 2.35 ارب ڈالر فراہم کیے، ایشیائی بینک
- بجلی مزید 2 روپے 94 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
کاربن نینوٹیوبز سے مکمل مائیکرو پروسیسر بنالیا گیا
میساچیوسٹس: ایم آئی ٹی (میساچیوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی) میں ماہرین کی ایک ٹیم نے ایسا مائیکر پروسیسر تیار کرلیا ہے جو سلیکان کے بجائے کاربن نینوٹیوبز سے بنا ہے۔
اس ’’کاربن نینوٹیوبز مائیکرو پروسیسر‘‘ کو کمپیوٹر ٹیکنالوجی کی دنیا میں ایک نیا انقلاب قرار دیا جارہا ہے کیونکہ یہ سلیکان سے بنائے گئے موجودہ مائیکرو پروسیسرز کے مقابلے میں بہت کم توانائی استعمال کرتا ہے۔ البتہ، اس پروٹو ٹائپ مائیکرو پروسیسر کی جسامت خاصی زیادہ جسے تجارتی مائیکرو پروسیسر جتنا مختصر بنانے میں کئی سال بھی لگ سکتے ہیں۔
اگرچہ کاربن ایٹموں پر مشتمل، نینو میٹر پیمانے جتنی مختصر نلکیاں (کاربن نینو ٹیوبز) استعمال کرتے ہوئے ٹرانسسٹرز تو بنائے جاچکے ہیں لیکن انہیں ایک پیچیدہ سرکٹ کی شکل میں مربوط کرکے مائیکرو پروسیسر تیار کرنے میں اب تک کچھ خاص کامیابی حاصل نہیں ہوسکی تھی۔ اس پروٹو ٹائپ میں یہ مسئلہ بھی حل کرلیا گیا ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اصولی طور پر سلیکان مائیکرو پروسیسر کے مقابلے میں کاربن نینوٹیوب مائیکرو پروسیسر صرف ایک تہائی توانائی استعمال کرتے ہوئے، تین گنا زیادہ رفتار پر کام کرسکتا ہے؛ لیکن عملی طور پر یہ کام انتہائی مشکل ہے کیونکہ جب بھی کاربن نینو ٹیوب ٹرانسسٹرز سے پیچیدہ سرکٹ بنانے کی کوشش کی جاتی، یہ تمام ٹرانسسٹرز بے ہنگم انداز سے ڈھیر بنا کر کسی کام کے نہیں رہتے تھے۔ نئے کاربن نینو ٹیوب مائیکرو پروسیسر میں یہ مسئلہ حل کرلیا گیا ہے۔
یہ پروٹو ٹائپ فی الحال صرف 14 ہزار ٹرانسسٹرز پر مشتمل ہے اور نہایت معمولی قسم کی پروسیسنگ کرسکتا ہے۔ البتہ، اگر ہم مائیکرو پروسیسر ٹیکنالوجی کی تاریخ کا جائزہ لیں تو معلوم ہوگا کہ سلیکان پر مشتمل پہلا مائیکرو ٹرانسسٹر 1947 میں بنایا گیا تھا جو بتدریج ترقی کرتے کرتے مائیکرو پروسیسر میں تبدیل ہوا اور پھر کئی سال بعد، 1980 کے عشرے میں، ابتدائی پرسنل کمپیوٹرز کا حصہ بننے کے قابل ہوا۔
اس تحقیق کی تفصیلات ہفت روزہ تحقیقی جریدے ’’نیچر‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔