اورنگی میں 6 سالہ بچی سے زیادتی کرنیوالا ملزم گرفتار محمود آباد میں 15 سالہ لڑکی درندگی کا شکار
ثریا کو 17 ستمبر کو اغوا کرکے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تاہم اسے پولیس نے 19 ستمبر کو بازیاب کرالیا تھا۔
ملزم بچی کواس کےگھر سے 2 کلو میٹر دور ایک ڈسپنسری میں لے گیا جہاں اسے اپنی دردندگی کا نشانہ بنانےکےبعد فرارہوگیا، پولیس فوٹو: فائل
اورنگی ٹاؤن میں 6 سالہ بچی کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزم کو پولیس نے گرفتار کرلیا جبکہ محمود آباد میں بھی 15 سالہ لڑکی کو سفاک درندوں نے مبینہ طور پر اپنی ہوس کا نشانہ بنا ڈالا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کشمیر کالونی کی رہائشی 15 سالہ ثریا 17 ستمبر کو اپنے گھر سے غائب ہوئی جس کی گمشدگی کی رپورٹ والدین کی جانب سے درج کرائی گئی، پولیس نے 2 روز کی محنت کے بعد ثریا کو کلفٹن میں واقع عبد اللہ شاہ غازی کے مزار کے قریب سے بازیاب کرالیا، 22 ستمبر کو محمود آباد پولیس نے لڑکی کے والدین کی مدعیت میں 4 ملزمان کے خلاف اغوا اور زیادتی کا مقدمہ درج کیا تھا جن میں سے پولیس نے 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا جنہوں نے ابتدائی تفتیش کے دوران اعتراف کیا کہ انہوں لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا جبکہ دیگر 2 ملزمان کی تلاش جاری ہے۔
اس سے قبل پولیس نے اورنگی ٹاؤن کے علاقے صابری چوک سے بچی کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزم اشرف کو حراست میں لے لیا، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم بچی کو اس کے گھر سے 2 کلو میٹر دور ایک ڈسپنسری میں لے گیا جہاں پر اسے وہ اپنی دردندگی کا نشانہ بنانے کے بعد فرار ہوگیا، بچی کی نشاندہی پر اس درندہ صفت ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے ملک کے مختلف شہروں میں کمسن بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، جمعرات کو کراچی کے علاقے سی ویو سے 13 سالہ لڑکی کی لاش ملی تھی جسے زیادتی کے بعد قتل کیا گیا جس کا معمہ پولیس نے حل کرلیا اور لڑکی کے قتل میں ملوث ملزمان کو حراست میں لے لیا، دوسری جانب لاہور میں 5 سالہ بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعے کو 2 ہفتے ہونے کے باوجود پنجاب پولیس درندوں کو گرفتار کرنے میں ناکام ہے جب کہ گوجرانوالہ میں بھی 14 سے 16 سال کے درمیان 2 بہنوں کو بھی درندہ صفت ملزمان نے اپنی ہوس کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کشمیر کالونی کی رہائشی 15 سالہ ثریا 17 ستمبر کو اپنے گھر سے غائب ہوئی جس کی گمشدگی کی رپورٹ والدین کی جانب سے درج کرائی گئی، پولیس نے 2 روز کی محنت کے بعد ثریا کو کلفٹن میں واقع عبد اللہ شاہ غازی کے مزار کے قریب سے بازیاب کرالیا، 22 ستمبر کو محمود آباد پولیس نے لڑکی کے والدین کی مدعیت میں 4 ملزمان کے خلاف اغوا اور زیادتی کا مقدمہ درج کیا تھا جن میں سے پولیس نے 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا جنہوں نے ابتدائی تفتیش کے دوران اعتراف کیا کہ انہوں لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا جبکہ دیگر 2 ملزمان کی تلاش جاری ہے۔
اس سے قبل پولیس نے اورنگی ٹاؤن کے علاقے صابری چوک سے بچی کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزم اشرف کو حراست میں لے لیا، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم بچی کو اس کے گھر سے 2 کلو میٹر دور ایک ڈسپنسری میں لے گیا جہاں پر اسے وہ اپنی دردندگی کا نشانہ بنانے کے بعد فرار ہوگیا، بچی کی نشاندہی پر اس درندہ صفت ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے ملک کے مختلف شہروں میں کمسن بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، جمعرات کو کراچی کے علاقے سی ویو سے 13 سالہ لڑکی کی لاش ملی تھی جسے زیادتی کے بعد قتل کیا گیا جس کا معمہ پولیس نے حل کرلیا اور لڑکی کے قتل میں ملوث ملزمان کو حراست میں لے لیا، دوسری جانب لاہور میں 5 سالہ بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعے کو 2 ہفتے ہونے کے باوجود پنجاب پولیس درندوں کو گرفتار کرنے میں ناکام ہے جب کہ گوجرانوالہ میں بھی 14 سے 16 سال کے درمیان 2 بہنوں کو بھی درندہ صفت ملزمان نے اپنی ہوس کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا تھا۔