- سپریم کورٹ؛ جے ایس ایم یو کنٹریکٹ ملازمین کی ریگولرائزیشن کی درخواست مسترد
- ٹی20 ورلڈکپ؛ وقار یونس نے اپنے 15 رکنی اسکواڈ کا بتادیا
- پختونخوا میں 29 اپریل تک گرج چمک کیساتھ بارش اور آندھی کا امکان
- پی ٹی آئی جلسہ؛ سندھ ہائیکورٹ کی انتظامیہ کو اجازت نہ دینے کی معقول وجہ بتانے کی ہدایت
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں مزید اضافہ
- اداروں کیخلاف پروپیگنڈا؛ اعظم سواتی کو ایف آئی اے کے پاس شامل تفتیش ہونے کا حکم
- بلوچستان میں بارشوں نے تباہی مچادی، جھیل میں شگاف پڑ گیا، آبادیاں زیرِ آب
- پاکستان اور ایران کا غزہ پر مؤقف یکساں ہے، دفتر خارجہ
- پاسپورٹ غیر قانونی بلاک کیا تو ایف آئی اے کیخلاف کارروائی ہوگی، پشاور ہائیکورٹ
- شرمناک شکست پر کپتان بابراعظم کا بیان سامنے آگیا
- پنجاب میں 30 اپریل تک گرج چمک کیساتھ طوفانی بارشوں کا امکان
- پنجاب: اسموگ کے خاتمے کیلیے انوائرمینٹل پروٹیکشن اتھارٹی بنانے کا فیصلہ
- ملکی معاشی صورتحال اجتماعی کوششوں سے بہتر ہو رہی ہے، وزیراعظم
- کمزور کیویز سے شکست؛ گرین شرٹس نے ننھے فینز کو رُلا دیا
- پنجاب میں ایل پی جی سلنڈر پھٹنے کے واقعات بڑھ گئے، انتظامیہ کی چشم پوشی
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل پاکستان کی مڈل آرڈر کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی
- زنگ آلود ذہن، ڈگری مافیا اور بے روزگاری
- مودی کے تیسری بار اقتدار میں آنے کے خدشات، بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار
- نائیجیریا کی خاتون کا طویل انٹرویو میراتھون کا ریکارڈ
- دنیا کی نصف آبادی کو مچھروں سے پھیلنے والی وباء کا خطرہ
مصر میں اخوان المسلمون کے سربراہ سمیت 11 رہنماؤں کو عمرقید
قاہرہ: مصر کی عدالت نے کالعدم سیاسی و مذہبی جماعت اخوان المسلمون کے مرشد عام محمد بدیع سمیت 11 اعلیٰ رہنماؤں کو عمرقید کی سزا سنا دی۔
مصر کی عدالت میں محمد بدیع اور ان کے نائب خیرت الشاطر سمیت اخوان المسلمون کے 11 اعلیٰ رہنماؤں کے خلاف جاسوسی اور دہشت گردی کے مقدمات کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے تمام رہنماؤں کو عمر قید کی سزا سنادی۔ محمد بدیع کو گزشتہ ہفتے بھی ایک کیس میں عمر قید کی سزا سنائی جاچکی ہے۔
عدالت نے مقدمے میں دیگر 3 افراد کو 10 سال اور 2 ملزمان کو 7 سال قید کی سزا سنائی جب کہ 5 کو بری کردیا۔ ان تمام سیاسی رہنماؤں پر فلسطینی تنظیم حماس اور لبنانی تنظیم حزب اللہ کے ساتھ مل کر جاسوسی اور دہشت گردی کی حمایت کے الزامات عائد کیے گئے۔ اخوان المسلمون نے سزا کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے اسے اپنے خلاف سیاسی انتقامی کارروائی قرار دیا ہے۔
مصر میں 2012 میں اخوان المسلمون سے تعلق رکھنے والے صدر محمد مرسی اقتدار میں آئے تھے لیکن آرمی چیف عبدالفتاح السیسی نے 2013 میں فوجی بغاوت کرکے محمد مرسی کی حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کر لیا۔
فوجی حکومت نے نہ صرف اخوان المسلمون بلکہ اپنے دیگر ناقدین کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کیا جس میں ہزاروں افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے۔ پھر صدر محمد مرسی پر بھی متعدد مقدمات چلاکر قید کردیا گیا اور جیل میں ہی شدید بیماری کی حالت میں ان کا انتقال ہوگیا۔
انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی مصر میں ان مقدمات کو سیاسی انتقامی کارروائی قرار دے کر شفافیت اور انصاف یقینی بنانے پر زور دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔