ہمارے مینڈیٹ پر حملے کی کوشش کی گئی تو ہرقانونی طریقہ استعمال کریں گے فیصل سبزواری

کراچی کی مصدقہ سیاسی قیادت ایم کیوایم ہے صرف ہمارے مینڈیٹ پر سوال اٹھائے گئے تو یہ صحیح نہیں ہوگا، فیصل سبزواری

ایم کیوایم پر ہونے والے حملوں کی وجہ سے ہمارے بہت سے ووٹ کم ہوئے جو آج بھی ہمارے دلوں میں نقش ہیں، فیصل سبزواری۔ فوٹو : ایکسپریس نیوز

سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور ایم کیو ایم کے رہنما فیصل سبزواری کہتے ہیں کہ عام انتخابات میں مخصوص قسم کی سیاہی اور اعلیٰ معیار کے بیلٹ پیپرز کی فراہمی ہماری ذمہ داری نہیں تھی، جیتنے والی صرف ایک جماعت پر دھاندلی کا الزام درست نہیں، وہ وثوق سے کہتے ہیں کہ فوج کی نگرانی میں ہونے والی ضمنی انتخابات کے ووٹوں کی تصدیق کی جائے تو وہاں بھی ہزاروں ووٹوں کی تصدیق نہیں کی جاسکے گی۔

کراچی میں وسیم اختر سمیت ایم کیوایم کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے فیصل سبزواری نے کہا کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 258 پر بھی انگوٹھوں کے نشانات کی جانچ کرائی گئی جہاں نادرا نے 28 ہزار سے زائد ووٹوں کو ناقابل تصدیق قرار دیا لیکن ہمارے آزاد میڈیا اور سیاسی جماعتوں نے اس بات پر اتنا واویلا نہیں کیا جتنا این اے 256 کے ووٹوں کی تصدیقی رپورٹ پر کیا گیا ہے، دونوں کیسز میں کافی یکسانیت ہے دونوں حلقے کراچی کے تھے اور دونوں ہی حلقوں میں نادرا نے ووٹوں کی تصدیق سے معذوری ظاہر کی لیکن این اے 258 پر مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کامیاب ہوئے تھے اس لئے ان پر نکتہ چینی زیادہ نہیں ہوئی لیکن این اے 256 پر چوں کہ ایم کیو ایم کے اقبال محمد علی کامیاب ہوئے تو اس پر زیادہ واویلا کیا گیا۔

ایم کیو ایم کے رہنما کا کہنا تھا کہ رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے ساتھ ہی یہ فتوی دے دیا گیا کہ وہاں جعلی ووٹ بھگتائے گئے، لیکن انگریزی سے واقف لوگوں کو یہ زحمت گوارا نہیں ہوئی کہ اس کا صحیح ترجمہ کرتے کہ ووٹوں کا قابل تصدیق نہ ہوسکنا اور جعلی ہونا دونوں مختلف چیزیں ہیں۔ انتخابات میں مخصوص قسم کی سیاہی اور اعلیٰ معیار کے بیلٹ پیپرز کی فراہمی ہماری ذمہ داری نہیں تھی، نہ ہی اس بات کی ذمہ دار تھی کہ انتخابی عمل کے تمام جزیات کو یقینی بناتی پھرے ، ہماری جماعت بھی 11 مئی کو دیگر سیاسی جماعتوں کی طرح انتخابی عمل کی امیدوار تھی لیکن تمام الزامات ہم پر ڈالنا انتہائی گمراہ کم اور افسوسناک ہے۔


فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ کراچی میں آئین کی 10اے کے تحت کراچی سمیت ملک بھر میں صرف ایک مرتبہ حلقہ بندیاں ہوئیں، پاکستان بھر میں کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈز کی بنیاد پر ووٹر لسٹیں بنیں اور یہ سارا عمل نادرا کے ذریعے کرایا گیا، سپریم کورٹ کے حکم پر صرف کراچی میں ان انتخابی فہرستوں کی فوج کی نگرانی میں تصدیق کرائی گئی پھر بھی دھاندلی کے الزامات ختم نہ ہوئے، 22 اگست کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں ہر پولنگ بوتھ پر پاک فوج کے جوان تعینات کئے گئے لیکن اس بار بھی ہارنے والے وہی تھے جنہوں نے واویلا مچانا تھا، وہ وثوق سے کہتے ہیں کہ اگر ضمنی انتخابات جنہیں تمام جماعتیں شاف ترین عمل کہتی ہیں ان میں ڈالے گئے ووٹوں کا نادرا سے تجزیہ کرایا گیا تو وہاں بھی یہ مسئلہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم انتخابی اصلاحات کے لئےہر سادہ کاغذ پر دستخط کرنے کے لئے تیار ہیں لیکن صرف ہمارے مینڈیٹ پر سوال اٹھائے گئے یہ صحیح نہیں ہوگا، کراچی کی مصدقہ سیاسی قیادت ایم کیوایم ہے اور ایم کیو ایم کا مینڈیٹ ہر آزمائش پر پورا اترا ہے۔

فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی کرپشن روکنے کا واحد حل ہے، ایم کیو ایم ، اے این پی اور پیپلز پارٹی نے قبل از انتخابات دھاندلی کے باوجود انتخابی عمل میں حصہ لیا، ایم کیوایم پر ہونے والے حملوں کی وجہ سے ہمارے بہت سے ووٹ کم ہوئے جو آج بھی ہمارے دلوں میں نقش ہیں لیکن یہ انتہائی اقدام ہے کہ صرف جیتنے والی جماعت پر ہی الزامات لگائے جائیں،ملک بھر میں کام کرنے والی الیکشن ٹریبونلز میں سیکڑوں اپیلیں زیر سماعت ہیں سیاسی جماعتوں کی شکایات پرملک میں انگوٹھوں کی تصدیق کرائی جائے، پاکستان بھر میں انتخابی عمل کو جانچنے کےلئے ایم کیو ایم تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ ہے صرف کراچی کو ہی نشانہ بنایا جائے گا تو اس زیادتی پر ہم آواز اٹھائیں گے۔

ایم کیو ایم کے رہنما کا کہنا تھا کہ عدالتی جنگ میں ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے، ایم کیو ایم کے کامیاب رکن اقبال علی محمد الیکشن ٹریبونل میں قانونی ماہرین کی ٹیم کے ساتھ پیش ہوں گے اور وہ تمام قانونی نکات اٹھائیں گے جو قابل غور ہیں لیکن اگر ہمارے مینڈیٹ پر حملے کی کوشش کی گئی تو ہر قانونی طریقہ کار استعمال کریں گے۔
Load Next Story