- حکومت نے آئی ایم ایف کو بجلی مزید مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرادی
- نقل مافیا اور آپریشن راہ راست
- یونیورسٹیاں پاکستان کا مستقبل ہیں، منظم طریقے سے تباہ کیا جارہا ہے، چیف جسٹس
- پی ایس ایل سے آئی پی ایل کا ٹکراؤ؛ فرنچائزز نے مخالفت کردی
- حماس سے جھڑپوں، حزب اللہ کے راکٹ حملے میں اسرائیلی فوجی سمیت 2 ہلاک، 5 زخمی
- پی ایس ایل کا مذاق؛ بھارتیوں کے پیروں تلے زمین نکلنے لگی
- فلسطین کے حامی مظاہرین کا برطانیہ میں اسرائیلی ڈرون ساز فیکٹری کے باہر احتجاج
- تحریک انصاف کا 9 مئی مقدمات میں دہشت گردی کی دفعہ چیلنج کرنے کا فیصلہ
- اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ ساز تیزی، انڈیکس 75 ہزار کی سطح عبور کرگیا
- سیکورٹی خدشات؛ اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست منظور
- بابراعظم نے کوہلی کے ریکارڈ پر بھی قبضہ جمالیا
- کراچی میں نوجوان نے ڈاکو کو ماردیا، فائرنگ کے تبادلے میں خود بھی جاں بحق
- ایک اوور میں 25 رنز؛ بابراعظم کا ایک اور ریکارڈ
- 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن بنائیں یا ہمیں فوری سزائیں سنائیں، شیخ رشید
- وزن کم کرنے والے انجیکشن قلبی صحت کے لیے مفید، تحقیق
- ہوا سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کشید کرنے والا پلانٹ
- 83 سالہ خاتون ہاورڈ سے گریجویشن کرنے والی معمر ترین طالبہ بن گئیں
- پاکستان سے دہشتگردی کیخلاف کوششیں بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے، امریکا
- پراپرٹی لیکس نئی بوتل میں پرانی شراب، ہدف آرمی چیف: فیصل واوڈا
- کراچی کے سمندر میں پُراسرار نیلی روشنی کا معمہ کیا ہے؟
چلی میں مہنگائی کے خلاف مظاہروں کے دوران سپر اسٹور نذر آتش، 3 افراد ہلاک
سینٹیاگو: چلی میں کرائے میں اضافے اور ہوشربا مہنگائی کے خلاف ہونے والے پُر تشدد مظاہروں کے دوران ایک سپر اسٹور میں لوٹ مار کی گئی اور پھر اسے نذر آتش کردیا گیا جس کے باعث 3 افراد جھلس کر ہلاک ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق چلی کے دارالحکومت سینٹیاگو میں 14 اکتوبر سے مہنگائی اور کرایوں میں اضافے کے خلاف حکومت مخالف پُر تشدد مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے باعث شاہراہیں میدان جنگ کا منظر پیش کرہی ہیں جب کہ کاروباری مراکز بند اور ذرائع آمد و رفت معطل ہیں۔
احتجاجی مظاہرین میں موجود شرپسندوں نے دارالحکومت کے معروف سپر اسٹور میں لوٹ مار کی اور پھر اسٹور کو آگ لگادی جس کے نتیجے میں 3 افراد بری طرح جھلس گئے جنہیں قریبی اسپتال لے جایا گیا تاہم تینوں افراد جانبر نہ ہوسکے۔ اس واقعے کے بعد پولیس نے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا۔
ادھر چلی کے صدر سیباستیان پانیئيرا نے زير زمين ٹرين کے کرایوں میں اضافے کا فیصلہ واپس لینے کا اعلان کرتے ہوئے مشتعل مظاہرین سے پُر امن طور پر منشتر ہونے کی اپیل کی ہے تاہم اب تک چلی میں ایمرجنسی نافذ ہے۔ پر تشدد مظاہروں میں 156 پولیس اہلکار اور 11 شہری زخمی ہوئے جب کہ 300 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔