توانائی بحران کے باعث ہنگامی حالت کا اعلان

وزیراعظم محمد نوازشریف کی زیرصدارت میںہونے والے اجلاس میں ملک میں توانائی کی مجموعی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔

بجلی چوری اور لائن لاسز روکنے کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں، وزیر اعظم۔ فوٹو : فائل

LARKANA:
وزیراعظم محمد نوازشریف کی زیرصدارت میںہونے والے اجلاس میں ملک میں توانائی کی مجموعی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم کو 696میگاواٹ کے نیلم جہلم پاور پراجیکٹ اور نندی پور پاور پراجیکٹ پرکام کی رفتارکے حوالے سے بھی رپورٹ پیش کی گئی۔ملک کو درپیش توانائی کے بحران سے صنعتی ترقی اور سماجی و معاشی تبدیلی اور عوام کے معیار زندگی میں انقلاب لانے کے جتنے وعدے حکومت نے کیے ہیں ان سب کا انحصار بجلی اور گیس کی مستقل فراہمی کے فول پروف نظام میں مضمر ہے ۔ توانائی کے مسئلے نے پوری قومی زندگی اور اس کے روزمرہ معمولات کو بری طرح اپنے ہولناک حصار میں لے رکھا ہے۔عوام کی زندگی اذیت سے دوچار ہے۔


بجلی جدید عہد کی بنیادی ضرورت ہے اور معاشی ترقی میں توانائی کے جملہ وسائل کی دستیابی کے لیے وزیراعظم اور ان کی ٹیم بلاشبہ جس جذبہ سے کام کررہی ہے اس کی تکمیل قومی زندگی میں تبدیلیوں کی نوید ضرور لاسکتی ہے مگر ضرورت اس بات کی ہے کہ بجلی کی پیداوار اور اس کی ملک گیر تقسیم کے کام کو جنگی بنیادوں پر حل کیا جائے جب کہ توانائی کے وسائل کی ملکی سطح پر یا غیر ملکی سرمایہ کاری کے ذریعہ حصول کی ہر ممکن کوشش کی جائے اور اس ضمن میں قومی مفادات اورملکی سالمیت پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے۔

بجلی کہیں سے بھی ملے اس کے حاصل کرنے کی منصوبہ بندی میں تساہل کے بجائے دو ٹوک انداز میں پیش رفت کی جائے، پاک ایران گیس اور بجلی کے منصوبہ پر موجود ابہام کا خاتمہ وقت کی ضرورت ہے ، کسی دھمکی کو خاطر میں نہ لایا جائے اور مقامی طور پر بجلی کی پیداوار کے لیے پنجاب سمیت دیگرصوبوں میںجاری منصوبے جلد مکمل ہونے چاہئیں۔ وزیراعظم کو نیلم جہلم پراجیکٹ کے بارے میں چین ،امریکا اورسعودی ڈویلپمنٹ فنڈ ز سے رقوم کی فراہمی کے حوالے سے مسلسل اپ ڈیٹ رکھاجائے جب کہ کوئلے سے بجلی پیداکرنیکا جو منصوبہ ایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے جامشورو میںشروع کیا جا رہا ہے اسے دوسال کی مدت میںمکمل کیاجائے ۔ بجلی حکام اور ماہرین کوتوانائی کے شعبے میں ہنگامی اقدامات کو ہر صورت یقینی بنانا چاہیے۔
Load Next Story