امریکا سے مذاکرات وقت کا ضیاع ہے خامنہ ای
امریکا سے مذاکرات کو مسائل کا حل سمجھنے والے غلط فہمی کا شکار ہیں، سپریم لیڈر خامنہ ای
امریکا سے مذاکرات کے بعد بھی حالات میں بہتری کی امید نہیں، ایرانی سپریم لیڈر (فوٹو : فائل)
لاہو ر:
ایران کے سپریم لیڈر آيت اللہ علی خامنہ ای نے امریکا سے مذاکرات کو خارج از امکان قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ مذاکرات مسائل کا نہیں حل نہیں بلکہ وقت کا ضیاع ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر آيت اللہ علی خامنہ ای نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ جو لوگ امریکا کے ساتھ مذاکرات کو مسائل کا حل سمجھتے ہیں، انہیں حالات کا درست اداراک نہیں جس کی وجہ سے یہ لوگ ایک سنگین غلط فہمی کا شکار ہیں، امریکا سے مذاکراتی عمل کوئی بہتری نہیں لائے گا۔
یہ پڑھیں: ایران میں امریکی تھنک ٹینک پر پابندی عائد
آیت اللہ علی خامنہ ای نے مزید کہا کہ امریکا کے ساتھ مذاکرات کے خواہش مندوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ ان کی کاوشوں کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا، امریکا اس حد تک جا چکا ہے جہاں مذاکرات بے فیض اور بے مقصد رہ جاتے ہیں، ایسی صورت حال میں مذاکرات وقت کا ضیاع ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران دہشت گردوں کی مدد کرنے والے ممالک میں اول نمبر پر ہے، امریکی رپورٹ
ایران کے روحانی پیشوا کی جانب سے یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون نے امریکا اور ایران کے درمیان غلط فہمیوں کو دور کرنے مذاکرات کی ضرورت پر نہ صرف زور دیا تھا بلکہ خود دونوں ممالک کو مذاکراتی میز پر لانے کا بیڑہ بھی اُٹھایا تھا جو اب ناکام ہوتا دکھائی دیتا ہے۔
واضح رہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی میں اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے اور امریکا نے ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای اور صدر حسن روحانی سمیت اہم حکام پر سفری اور اقتصادی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔
ایران کے سپریم لیڈر آيت اللہ علی خامنہ ای نے امریکا سے مذاکرات کو خارج از امکان قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ مذاکرات مسائل کا نہیں حل نہیں بلکہ وقت کا ضیاع ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر آيت اللہ علی خامنہ ای نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ جو لوگ امریکا کے ساتھ مذاکرات کو مسائل کا حل سمجھتے ہیں، انہیں حالات کا درست اداراک نہیں جس کی وجہ سے یہ لوگ ایک سنگین غلط فہمی کا شکار ہیں، امریکا سے مذاکراتی عمل کوئی بہتری نہیں لائے گا۔
یہ پڑھیں: ایران میں امریکی تھنک ٹینک پر پابندی عائد
آیت اللہ علی خامنہ ای نے مزید کہا کہ امریکا کے ساتھ مذاکرات کے خواہش مندوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ ان کی کاوشوں کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا، امریکا اس حد تک جا چکا ہے جہاں مذاکرات بے فیض اور بے مقصد رہ جاتے ہیں، ایسی صورت حال میں مذاکرات وقت کا ضیاع ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران دہشت گردوں کی مدد کرنے والے ممالک میں اول نمبر پر ہے، امریکی رپورٹ
ایران کے روحانی پیشوا کی جانب سے یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون نے امریکا اور ایران کے درمیان غلط فہمیوں کو دور کرنے مذاکرات کی ضرورت پر نہ صرف زور دیا تھا بلکہ خود دونوں ممالک کو مذاکراتی میز پر لانے کا بیڑہ بھی اُٹھایا تھا جو اب ناکام ہوتا دکھائی دیتا ہے۔
واضح رہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی میں اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے اور امریکا نے ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای اور صدر حسن روحانی سمیت اہم حکام پر سفری اور اقتصادی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔