- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- دوسرا ٹی ٹوئنٹی: آئرلینڈ کی پاکستان کیخلاف بیٹنگ جاری
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد جموں و کشمیر کی صوتحال پر گہری تشویش کا اظہار
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
- آئرلینڈ سے شکست کو کوئی بھی قبول نہیں کر رہا، چئیرمین پی سی بی
- یونان میں پاکستانی نے ہم وطن کو معمولی جھگڑے پر قتل کردیا
- لکی مروت میں جاری آپریشن 36 گھنٹوں بعد مکمل، دو دہشت گرد ہلاک
گیارہ نومبر کو سیارہ عطارد عین سورج کے سامنے سے گزرے گا
کراچی: اس ماہ فلکیات کا ایک دلچسپ اور انوکھا نظارہ رونما ہوگا جس میں سیارہ عطارد (مرکری) سورج کے سامنے سے گزرے گا جسے عطارد کا عبور (مرکری ٹرانزیشن) کہا جاتا ہے۔
اس میں ہم ایک سیارے کو سورج کے چہرے پر کسی تِل کی مانند دیکھ سکیں گے یہ واقعہ اگلی مرتبہ 13 برس بعد سال 2032ء میں رونما ہوگا کیونکہ ایک صدی میں ایسا 13 مرتبہ ہی ہوتا ہے۔ نظامِ شمسی میں دو ہی ایسے سیارے ہیں جو سورج کے سامنے تیرتے ہوئے گزرتے ہیں جن میں زہرہ (وینس) اور عطارد (مرکری) شامل ہیں۔
اس سے قبل جون 2012ء میں زہرہ سیارہ سورج کے سامنے سے گزرا تھا اور وینس ٹرانزیشن کو دیکھنے کے لیے جامعہ کراچی سمیت کئی اداروں نے خصوصی انتظامات کیےتھے۔
اگرچہ عطارد سورج کے گرد بہت تیزی سے گزرتا ہے لیکن اکثر اوقات اس کے مدار کی سطح زمین کی سیدھ میں نہیں ہوتی یا تو وہ سورج کے پس منظر میں اوپر ہوتا ہے یا پھر نیچے سے گزر جاتا ہے۔ اسی بنا پر نومبر ایک خاص لمحہ ہے جب ہماری زمین، عطارد اور سورج ایک ہی سیدھ میں ہیں اور ہم عطارد کے عبور کا بغور مشاہدہ کرسکتے ہیں۔
اس عمل میں عطارد سورج کی سطح پر ایک سیاہ نقطے کی مانند دکھائی دے گا جو سورج کی ٹکیہ کی جسامت کے صرف نصف فیصد رقبے کے برابر ہوگا۔ اس موقع پر ناسا نے فلکیاتی کے شائقین سے کہا ہے کہ وہ اس آسمانی مظاہرے کے لیے تیار رہیں کیونکہ یہ ایک بہت نایاب اور دلچسپ واقعہ ہوگا۔
تاہم تمام ماہرینِ فلکیات اور ناسا کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس ضمن میں سورج کو براہِ راست دیکھنے سے آنکھوں اور بصارت کو ناقابلِ تلافی نقصان ہوسکتا ہے۔ اسی لیے یہ عمل یہ تو پانی بھرے پیالے میں سورج کے عکس میں دیکھا جائے یا پھر گھر میں رکھے پرانے ایکس رے کی دو تہیں استعمال کرکے سورج کو دیکھا جائے۔ اس طرح وہ سورج کی سطح پر عطارد کو دھیرے دھیرے ایک مقام سے دوسرے مقام تک جاتے ہوئے دیکھ سکیں گے۔
پاکستان اور عطارد کا عبور
افسوس ناک خبر یہ ہے کہ پاکستان کے غالب حصے میں یہ عبور نظر نہیں آئے گا اور اس کی ایک جھلک کراچی اور اطراف میں دیکھی جاسکے گی۔ شام 5 بج کر 34 منٹ پر سورج کی تھالی کے اوپری بائیں حصے پر ایک نقطہ عطارد کی صورت میں نمودار ہوگا۔ اگلے دو منٹ میں یہ مزید واضح ہوگا اور دھیرے دھیرے سورج کے درمیانی حصے میں آگے بڑھے گا اور 5 بج کر 44 منٹ پر سورج ڈوبنا شروع ہوجائے گا۔
لیکن خواہش مند افراد کے لیے دوبارہ سخت ہدایت ہے کہ وہ سورج کو کسی بھی طرح براہِ راست نہیں دیکھیں اور ایکسرے سے ہی اس کا نظارہ کیا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔