- ممبئی میں مٹی کا طوفان، 100 فٹ لمبا بل بورڈ گرنے سے 14 افراد ہلاک
- غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی نہیں ہو رہی ، امریکا
- بولرز کی خراب فارم نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
- محمد رضوان نے اپنی ’سادہ‘ فلاسفی بیان کردی
- شاہین سے بدتمیزی، افغان شائق کو اسٹیڈیم سے باہر نکال دیا گیا
- کامیاب کپتان بننے پر بابراعظم کو چیئرمین کی جانب سے شرٹ کا تحفہ
- بجٹ، بزنس فورم کی لسٹڈ کمپنیوں کیلیے کم ازکم ٹیکس ختم کرنے سمیت مختلف تجاویز
- پاکستان سے توانائی، ڈیجیٹل ٹرانسفرمیشن دیگرشعبوں میں تعاون کرینگے، عالمی بینک
- غیرملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد بڑھنے لگا
- 5 سال میں صرف 65 ارب روپے مختص، اعلیٰ تعلیم کا شعبہ شدید مشکلات کا شکار
- 4 سال میں مہنگائی کم، ترقی، سرکاری ذخائربڑھیں گے، آئی ایم ایف
- نااہل حکومتیں پہلے بھی تھیں، آج بھی ہے:فیصل واوڈا
- ایران نے چابہار بندرگاہ کے ایک حصے کا انتظام 10 سال کیلئے بھارت کے حوالے کردیا
- مظفرآباد صورت حال بدستور کشیدہ، فائرنگ سے دو مظاہرین جاں بحق اور متعدد زخمی
- پاکستان اور امریکا کا ٹی ٹی پی اور داعش خراسان سے مشترکہ طور پر نمٹنے کا عزم
- سینٹرل ایشین والی بال لیگ میں پاکستان کی مسلسل تیسری کامیابی
- نئے قرض پروگرام کیلیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات شروع
- آئین معطل یا ختم کرنے والا کوئی بھی شخص سنگین غداری کا مرتکب ہے، عمر ایوب
- آئی سی سی نے پلیئر آف دی منتھ کا اعلان کردیا
- آزاد کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کا نوٹیفکیشن دیکھنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان
ڈونلڈ ٹرمپ کا ایران سے امریکی ایجنٹ کی واپسی کا مطالبہ
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے 22 سال سے لاپتہ ایف بی آئی ایجنٹ کی ایران سے حوالگی کا مطالبہ کیا ہے۔
امريکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ایک ٹویٹ میں ايران پر فيڈرل بيورو آف انويسٹي گيشن (FBI) کے ايجنٹ رابرٹ ليونسن کی امریکا واپسی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ 12 سال سے ايران ميں لاپتہ سابق ايجنٹ کو اگر رہا کر ديا جاتا ہے تو يہ ايران کی جانب سے ايک مثبت قدم ہوگا۔
If Iran is able to turn over to the U.S. kidnapped former FBI Agent Robert A. Levinson, who has been missing in Iran for 12 years, it would be a very positive step. At the same time, upon information & belief, Iran is, & has been, enriching uranium. THAT WOULD BE A VERY BAD STEP!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) November 11, 2019
ایرانی حکام نے حال ہی میں مارچ 2007 سے لاپتہ قرار ديئے جانے والے ايجنٹ رابرٹ لیونسن کا کيس جاری ہونے کا عندیہ دیا تھا تاہم اس حوالے سے مزيد کوئی تفصيلات نہيں بتائی گئی ہیں۔ امریکی صدر نے ایرانی حکام کے بیان کے بعد اپنے ایجنٹ کی واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔
امریکی صدر نے اپنی ٹویٹ میں جہاں ایجنٹ کی ممکنہ واپسی کو ایران کا مثبت عمل قرار دیا وہیں ایران کی جانب سے یورینیئم افزودگی میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس عمل کو منفی قدم قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ رابرٹ لیونسن سی آئی اے کے جاسوس کی حیثیت سے ایران گئے تھے جہاں 2007 سے ان کا رابطہ اپنے افسران سے منقطع ہوگیا تھا، امریکا کا موقف تھا کہ رابرٹ کو اغوا کرلیا گیا ہے۔ سی آئی اے کو بیرون ملک جاسوس بھیجنے کی اجازت نہیں اس لیے سی آئی اے نے رابرٹ کی فیملی کو خاموش رہنے کے لیے ڈھائی ملین ڈالر بھی دیئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔