اسمتھ اور ڈی ویلیئرز نے صحرا میں رنز کے دریا بہا دیے

اسپورٹس ڈیسک / اے ایف پی  جمعـء 25 اکتوبر 2013
فٹنس کے بارے میں شبہات بھی دفن، پہلی گیند پر عدنان کی مہربانی سے موقع پانے والے ساتھی پلیئر157 پر ناٹ آؤٹ۔فوٹو: اے ایف پی/فائل

فٹنس کے بارے میں شبہات بھی دفن، پہلی گیند پر عدنان کی مہربانی سے موقع پانے والے ساتھی پلیئر157 پر ناٹ آؤٹ۔فوٹو: اے ایف پی/فائل

دبئی: گریم اسمتھ اور ابراہم ڈی ویلیئرز نے صحرا میں رنز کے دریا بہا دیے، دبئی ٹیسٹ میں دوسرے روز کے اختتام تک جنوبی افریقہ نے 4 وکٹ پر 460 کا مجموعہ حاصل کرلیا۔

361کی برتری بھی ہاتھ آگئی، کپتان نے سخت گرمی اور مشکل کنڈیشنز میں ناقابل شکست227 رنز جڑ کر فٹنس کے بارے میں شبہات کو دفن کردیا، پہلی گیند پر عدنان اکمل کی مہربانی سے موقع پانے والے ابراہم ڈی ویلیئرز 157 پر ناٹ آئوٹ رہے، وہ 25 رنز پر یقینی ایل بی ڈبلیو سے بھی بچے، پورے دن میں پاکستان کے ہاتھ صرف ایک وکٹ آئی،اسکور بورڈ پر بڑھتے ہوئے ٹوٹل نے میزبان سائیڈ کی فرسٹریشن میں اضافہ کردیا، کلین سوئپ کا خواب پوری طرح خاک میں مل چکا، اب تو میچ بچانے کے لالے پڑچکے، اننگز کی شکست ٹالنا بھی چیلنج سے کم نہ ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق دبئی ٹیسٹ میں پاکستان نے خراب بیٹنگ کے بعد بولنگ اور فیلڈنگ میں بھی مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی پوزیشن انتہائی کمزور بنا دی،میزبان کی فتح کا امکان تقریباً ختم ہوچکا، میچ بچانے کیلیے بھی مسلسل بیٹنگ کا دشوار ترین چیلنج درپیش ہوگا۔

دوسرے روز جنوبی افریقی کپتان گریم اسمتھ اور ڈی ویلیئرز پاکستانی بولرز کیلیے ڈرائونا خواب بنے رہے، دونوںکے درمیان 326 رنز کی ناقابل شکست شراکت قائم ہوئی، پہلے ہی روز جنوبی افریقہ پاکستانی اننگز 99 کے جواب میں تین وکٹ پر 128 رنز اسکور کرچکا تھا، جمعرات کوآغازمیں عرفان نے نائٹ واچ مین ڈیل اسٹین کو7 رنز پر بولڈ کردیا، اگلی گیند پر پاکستان کو ایک اور اہم ترین وکٹ بھی تقریباً مل چکی تھی مگر عدنان نے اپنے بڑے بھائی کامران اکمل کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پاکستانی ٹیم کو مشکلات سے دوچار کردیا، عرفان کی گیندکو ڈی ویلیئرز نے پش کرنے کی کوشش کی، مگر عقب میں موجود وکٹ کیپر عدنان اکمل گیند کو اپنے قبضے میں ہی نہیں کرپائے، بعد میں مایوسی ظاہر کرنے کیلیے وہ کچھ دیر نیچے ہی لیٹے رہے۔

یہ وکٹ ہاتھ آجاتی تو حریف سائیڈ پر دبائوبڑھانے میں مدد ملتی مگر اہم ترین موقع ضائع ہونے سے خود دبائو پاکستان پر بڑھنے لگا، آغاز میں گریم اسمتھ اور ڈی ویلیئرز نے کافی احتیاط کا مظاہرہ کیا، پہلے سیشن میں صرف 70 رنز بنے مگر پھر پاکستان نے اگلے2سیشنز میں ان دونوں کو مزید262 رنز بنانے کا موقع فراہم کیا، ڈی ویلیئرز نے پہلے گیئر تبدیل کیا، انھوں نے  ذوالفقار بابر کو اسٹریٹ بائونڈریز جڑ کر ففٹی مکمل کی، اگلے اوور میں انھوں نے عرفان کو مزید 2 چوکے جڑے،نئی گیند کے صرف تین اوورز ہونے کے بعد ہی مصباح کو اپنے بہترین بولر سے گیند واپس لینا پڑگئی،اس دوران ڈی ویلیئرز جب 25 رنز پر تھے تو انھیں ایک اور چانس ملا، 71 ویں اوور میں سعید نے ایل بی ڈبلیو کی زوردار اپیل کی جسے مسترد کردیا گیا ، پاکستان چونکہ اپنے پہلے2 ریویو اننگز کے ابتدائی پانچ اوورز میں بدھ کو ہی ضائع کرچکا تھا اس لیے فیصلے کو چیلنج نہیں کرپایا، ری پلیز سے گیند صاف طور پر وکٹ کو ہٹ کرتی ہوئی دکھائی دے رہی تھی۔

میزبان کو مزید 2 ریویو 80 اوورز بعد ملے مگر اس بار بھی جلد بازی میں ضائع کردیے گئے۔ ڈی ویلیئرز کو تیسرے سیشن کے دوسرے اوور میں ایل بی ڈبلیو قرار دیا گیا مگر فیصلے کو چیلنج کرکے وہ بال ٹریکنگ کی وجہ سے بچ گئے۔ دوسری جانب اسمتھ نے صرف ایک چانس دیا جب اظہر علی کی گیند پر ان کیخلاف کیچ کی زوردار اپیل کی گئی جسے فیلڈ امپائر نے مسترد کیا، اس پر پاکستان نے دوسرا بچا ہوا ریویو بھی استعمال کرڈالا مگر فیصلہ اپنے حق میں نہیں کرا سکے۔ ٹرننگ وکٹ پر سعید اجمل اور ذوالفقار بابر نے اب تک اننگز میں 75 اوورز کیے مگر زیادہ مہلک ثابت نہیں ہو پائے۔ جب دوسرے دن کے کھیل کا اختتام ہوا تو اسمتھ 227 اور ڈی ویلیئرز 157 رنز پر کھیل رہے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔