- وزیراعظم کا یوم انسانی حقوق پر کشمیر میں بھارتی مظالم کے خاتمے کا مطالبہ
- ہاتھ کا انگوٹھا کٹنے پر پیر کا انگوٹھا جوڑ دیا گیا
- فضائی آلودگی میں کمی سے صحت میں فوری بہتری آئے گی، رپورٹ
- کافی کی باقیات سے کاروں کےلیے پلاسٹک بنانے کا منصوبہ
- عابد علی کے سر پر سبز کیپ سجنے کا وقت قریب
- سرفراز احمد غیرمنظور شدہ قطر ٹی 10 لیگ میں شرکت نہیں کر سکیں گے
- نہ نہ کرنے کے بعد ناصر جمشید کا بھی اعترافِ جرم
- روہانسے شرجیل خان نے سر جھکا کر ٹیم سے معافی مانگ لی
- سابق اسٹارز ملک میں ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی کے بے تابی سے منتظر
- سری لنکن ٹیم میں پاکستان کو ہرانے کی صلاحیت موجود ہے، مکی آرتھر
- کیسرک ولیمز نے ویرات کوہلی کو ’چپ‘ کراکے حساب چکتا کردیا
- ہارٹ آف ایشیا کانفرنس، پاکستان کا کشمیر میں جاری مظالم پر احتجاج، بھارتی سفیر کی تقریر کا بائیکاٹ
- پاکستان اور اے ڈی بی میں ایک ارب 30 کروڑ ڈالر قرض معاہدے پر دستخط
- مصنوعی ماربل کی آڑ میں کوریان شیٹ کی کلیئرنس کا انکشاف
- 16 برس بیت گئے، تیسر ٹاؤن کے مکین سہولتوں سے محروم
- پاکستان کسٹمز نے ایدھی فاؤنڈیشن کے 11 کروڑ 35 لاکھ کے پے آرڈرز ریلیز کردیے
- چیف الیکشن کمشنر؛ فضل عباس میکن پر اتفاق کا امکان
- جاپان پاکستان کو مختلف منصوبوں کیلیے 35 لاکھ ڈالر دے گا
- بینظیرقتل کیس: پرویز مشرف کے مزید 4 پلاٹ ضبط کرنے کا حکم
- تجارتی اور سرمایہ کاری اصلاحات کیلیے غیرملکی قرض لینے کی منظوری
بھارت میں 101 سالہ وکیل کو ’بڑھاپا‘ چھو کر بھی نہیں گزرا

نارائن سنگھ اپنی 101 ویں سالگرہ کے موقع پر اہلیہ کے ہمراہ ۔ فوٹو : بھارتی میڈیا
پٹنہ: بھارت میں 101 سالہ وکیل نارائن سنگھ اب بھی روزانہ کی بنیاد پر عدالت جاتے ہیں اور نوجوانی کی گھن گرج کے ساتھ مقدمات کی پیروی کرتے ہیں، دلائل ٹھوکتے ہیں اور ازبر آئین کی شقوں کے باؤنسر سے مخالف وکیل کو چت کردیتے ہیں۔
عمر رفتہ کے ساتھ ساتھ اعضا اپنے اول دن کے رفیق انسان کا آہستہ آہستہ ساتھ چھوڑتے جاتے ہیں، بصارت دھندلا جاتی ہے، سماعت کوسوں دور ہو جاتی ہے، بصیرت اور حافظے کا چولی دامن کا ساتھ کمزورپڑ جاتا ہے، آواز مدھم اور چلنا پھرنا دوبھر ہوجاتا ہے۔ 60 سے 70 سال کی عمر کے افراد کیلیے یہ تمام رکاوٹیں پہاڑ کی مانند کھڑی ہوتی ہیں۔
بھارت میں پٹنہ کے شہری نارائن سنگھ نے عمر رسیدگی کے فطرت کے اس کھیل کو شکست دیکر وقت کے بے لگام گھوڑے کو اپنے قابو میں کرلیا ہے۔ 101 سال کی عمر میں چاق و چوبند وکیل ٹھوک بجاکر وکالت کررہے ہیں اور معمولات زندگی کو نوجوانوں سے بہتر انداز سے ادا کر کے سب کو حیران کردیا ہے۔
1948 میں کلکتہ سے قانون کی ڈگری حاصل کرنے والے نارائن سنگھ نے کیریر کا آغاز بطور لیکچرار کیا تاہم والد کی خواہش پر اپنے آبائی علاقے میں واپس لوٹے اور 1952 میں وکالت کا آغاز کیا۔ وہ 67 سال سے مسلسل وکالت کرنے والے بھارت کے واحد وکیل ہیں۔
نارائن سنگھ 101 سال کی کامیاب اننگ کھیلنے کے بعد بھی فٹ رہنے کو سادہ طرز زندگی، خوش مزاجی اور سبزیوں کے استعمال کو قرار دیتے ہیں۔ اگر آپ بھی ڈھلتی عمر میں ڈھل جانے سے بچنا چاہتے ہیں تو ان زریں اصولوں کو اپنالیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔