ڈیجیٹل پاکستان

ایڈیٹوریل  ہفتہ 7 دسمبر 2019
اقتصادیات اور حکومتی پالیسی ساز اس بات پر متفق ہیں کہ ڈیجیٹل نظام اپنانے سے معیشت بڑی تیز رفتاری سے ترقی کر سکتی ہے۔ فوٹو: فائل

اقتصادیات اور حکومتی پالیسی ساز اس بات پر متفق ہیں کہ ڈیجیٹل نظام اپنانے سے معیشت بڑی تیز رفتاری سے ترقی کر سکتی ہے۔ فوٹو: فائل

ڈیجیٹل ٹیکنالوجی نہایت تیز رفتاری سے دنیا کی ہیت اور شکل تبدیل کر رہی ہے۔ یہ ہر چیز کو تبدیل کر رہی ہے بلکہ انقلابی تبدیلیاں پیدا کر رہی ہے یعنی ڈیجیٹل ٹیکنالوجی حکومتوں سے لے کر شہریوں تک سب کچھ تبدیل کر رہی ہے۔ مارکیٹوں کا انداز ،کاروبار کیسا ہے، صارفین کیسے خریداری کرتے ہیں اور اپنے بل کی ادائیگی کس انداز سے کرتے ہیں۔

ڈیجیٹل نظام اپنانے سے صنعتی، زرعی اور تعلیمی میدان میں انقلابی تبدیلیاں پیدا ہو رہی ہیں۔ صحت عامہ میں انقلاب انگیز تبدیلیاں لائی جا رہی ہیں اور ڈیجیٹل نظام کو سمجھ بوجھ کر اپنانے سے نوجوان مرد اور عورتیں جیب میں برائے نام نقدی ہونے کے باوجود اربوں کھربوں ڈالر کی کمپنیاں بنا رہے ہیں۔ نئی ٹیکنالوجی میں اپنے اندر بھی نہایت تیز رفتاری سے تبدیلیاں پیدا ہو رہی ہیں جس کے نتیجے میں اقتصادیات اور کاروبار میں مداخلت بے جا بھی ہو رہی ہے۔

اقتصادیات اور حکومتی پالیسی ساز اس بات پر متفق ہیں کہ ڈیجیٹل نظام اپنانے سے معیشت بڑی تیز رفتاری سے ترقی کر سکتی ہے۔ اس سے کاروباری ماحول میں بھی مزید بہتری آئے گی۔ ملازمتوں کے امکانات میں اضافہ ہو گا نیز اس ٹیکنالوجی سے غربت کی شرح میں بھی تیز رفتاری سے کمی آئے گی۔ جس میں پرانے طریق کار سے اتنا اضافہ نہیں ہو سکا۔ تاہم یہاں افسوس کا مقام ہے کہ پاکستان ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے استعمال میں ابھی تک اتنا کامیاب نہیں ہو سکا جتنا ہونا چاہیے تھا۔

بنگلادیش جیسا ملک اس ٹیکنالوجی کے استعمال سے اقتصادی طور پر کافی ترقی کر گیا ہے۔ اس کی معاشیات میں تیز رفتاری سے اضافہ ہو رہا ہے اور وہاں ملازمتوں کے چانس بہت بڑھ گئے ہیں۔ آمدنی میں بھی اضافہ ہو گیا ہے اور وہ لوگ نئی نئی اختراعات بھی کر رہے ہیں جب کہ ہماری ترقی کی رفتار خاصی سست ہے۔ ہمارے انٹرنیٹ کے روابط بھی کمزور ہیں اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر بھی اتنا مضبوط نہیں جتنا ہونا چاہیے۔

ہمارے نوجوان جو اس میدان میں آگے بڑھنے کا جذبہ رکھتے ہیں وہ فنڈز کی کمی سے مار کھا جاتے ہیں۔ جس قدر رقم کاروبار شروع کرنے کے لیے ضروری ہوتی ہے اور جو رقم کاروبار بڑھانے میں درکار ہے وہ بھی ان بے چاروں کو نہیں مل سکتی۔ اس لیے وہ دنیا کا مقابلہ کرنے سے قاصر رہ جاتے ہیں۔ مختلف حکومتیں اس حوالے سے آگے بڑھنے کی کوششیں کر رہی ہیں مگر کامیابی نصیب نہیں ہوئی۔

اول تو آگے بڑھنے کے لیے پوری رقم نہیں ملتی اور دوسرا ان کی سمت بھی واضح نہیں ہوتی۔ یہ دونوں عوامل ہمارے پیچھے رہ جانے کا باعث ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے اس موضوع پر بات کرتے ہوئے قوم کی امید کو جگانے کی کوشش کی ہے اور کہا ہے کہ پاکستان بھی ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے میدان میں آگے بڑھے گا۔ جہاں تک اس راستے پر چلنے کا تعلق ہے تو ہمیں سرکاری کے ساتھ نجی شعبے کو بھی ہم آہنگ کرنا ہو گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔