نواز شریف نے اوباما کی طرف سے امداد کی پیشکش ٹھکرا دی اسحاق ڈار
کچھ لوگ پاکستان کی معیشت کے ساتھ سٹے بازی کر رہے ہیں ان کو ایسا نہیں کر نا چاہیے
آئی ایم ایف کے پاس نہ جاتے تو ملک معاشی طور پر ختم ہو جا تاہے،وزیرخزانہ۔ فوٹو: اے ایف پی/ فائل
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ آئندہ سال سسٹم میں 8500 میگاواٹ بجلی شامل کر نے کیلیے منصوبہ بندی کرلی گئی ہے' دیا میربھاشا ڈیم پاکستان کیلیے زندگی اور موت کا معاملہ ہے اس منصوبے کیلیے ورلڈ بینک نے7ارب ڈالر دینے کی یقین دہانی کروادی ہے۔
کچھ لوگ پاکستان کی معیشت کے ساتھ سٹے بازی کر رہے ہیں ان کو ایسا نہیں کر نا چاہیے، دعوے سے کہتاہوں کہ پا کستان میں ڈالر کی قیمت نیچے آئیگی۔ ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا آئی ایم ایف کے پاس نہ جاتے تو ملک معاشی طور پر ختم ہو جا تاہے۔ امر یکی صدر اوباما اور وزیر خارجہ جان کیری نے پاکستان کو امداد دینے کی بار بار پیشکش کی مگر نوازشر یف نے ٹھکرا دی کیونکہ ہم ایڈ نہیں ٹر یڈ چاہتے ہیں۔ مہنگائی پر قابو پانے کیلیے قانون سازی اور انتظامیہ کو مجسٹریٹ کے اختیارارت دینے پر غور کیا جا رہا ہے۔
علاوہ ازیں اسحاق ڈار نے یہاں امورمذہبیہ کمیٹی دربار حضرت داتا گنج بخش کے اجلاس کی صدارت کی ۔ اجلاس میں مزار شریف کے غسل مبارک اور سالانہ عرس مبارک کے انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔ اسحاق ڈار نے کہا انھوں نے تمام محکموں کے سربراہان کو ہدایت کی کہ وہ عرس کے انتظامات کو ڈیوٹی سمجھ کر نہیں بلکہ عقیدت کے ساتھ ان انتظامات کی نگرانی کریں خصوصی طور پر سیکیورٹی سے متعلقہ ادارے اس سال گزشتہ سالوں کی نسبت فول پروف انتظامات یقینی بنائیں۔ کسی قسم کی غفلت یا بدانتظامی برداشت نہیں کی جائے گی۔
کچھ لوگ پاکستان کی معیشت کے ساتھ سٹے بازی کر رہے ہیں ان کو ایسا نہیں کر نا چاہیے، دعوے سے کہتاہوں کہ پا کستان میں ڈالر کی قیمت نیچے آئیگی۔ ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا آئی ایم ایف کے پاس نہ جاتے تو ملک معاشی طور پر ختم ہو جا تاہے۔ امر یکی صدر اوباما اور وزیر خارجہ جان کیری نے پاکستان کو امداد دینے کی بار بار پیشکش کی مگر نوازشر یف نے ٹھکرا دی کیونکہ ہم ایڈ نہیں ٹر یڈ چاہتے ہیں۔ مہنگائی پر قابو پانے کیلیے قانون سازی اور انتظامیہ کو مجسٹریٹ کے اختیارارت دینے پر غور کیا جا رہا ہے۔
علاوہ ازیں اسحاق ڈار نے یہاں امورمذہبیہ کمیٹی دربار حضرت داتا گنج بخش کے اجلاس کی صدارت کی ۔ اجلاس میں مزار شریف کے غسل مبارک اور سالانہ عرس مبارک کے انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔ اسحاق ڈار نے کہا انھوں نے تمام محکموں کے سربراہان کو ہدایت کی کہ وہ عرس کے انتظامات کو ڈیوٹی سمجھ کر نہیں بلکہ عقیدت کے ساتھ ان انتظامات کی نگرانی کریں خصوصی طور پر سیکیورٹی سے متعلقہ ادارے اس سال گزشتہ سالوں کی نسبت فول پروف انتظامات یقینی بنائیں۔ کسی قسم کی غفلت یا بدانتظامی برداشت نہیں کی جائے گی۔