راولپنڈی میں 3 گھنٹے نرمی کے بعد دوبارہ کرفیو نافذ موبائل فون سروس تا حکم ثانی بند

راجا بازار، کالج روڈ، گوالمنڈی، موہن پورہ، گنج منڈی، پرانا قلعہ اور دیگر علاقوں کے مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا

پولیس اور رینجرز کے دستے مسلسل گشت کررہے ہیں ۔ فوٹو: اے ایف پی

یوم عاشور کے موقع پر دو گروپوں کے درمیان تصادم میں 8 افراد کی ہلاکت کے بعد راولپنڈی میں لگایا گیا کرفیو 3 گھنٹے کی نرمی کے بعد دوبارہ نافذ کر دیا گیا جبکہ شہر میں موبائل فون سروس بھی تا حکم ثانی معطل رہے گی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق راولپنڈی میں گزشتہ روز یوم عاشور کے موقع پر فوارہ چوک کے قریب 2 گروپوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 8 افراد کے جاں بحق ہونے کے بعد راول ٹاؤن اور پوٹھوہار ریجن میں کرفیو نافذ کیا گیا جس میں کل رات 9 سے ایک بجے تک کی نرمی کی گئی تھی، کرفیو میں نرمی کو توسیع دینے کے حوالے سے باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا جس کے بعد شہر میں دوبارہ غیر معینہ مدت تک کے لئے کرفیو نافذ ہو گیا ہے، شہر کی اہم سڑکوں کو کنٹینرز کے ذریعے بند کردیا گیا ہےجبکہ شہر میں موبائل سروس بھی تا حکم ثانی معطل رہے گی۔ فوج کے دستے سڑکوں پر مسلسل گشت کررہے ہیں اور شہر کی فضائی نگرانی بھی کی جارہی ہے جبکہ بعض مقامات پر عوام کی جانب سے کرفیو کی خلاف ورزی کرنے والے 8 افراد کو حراست میں لے لیا گیاہے، کرفیو کے باعث گزشتہ روز اور آج ہونے والے امتحانات اور انٹری ٹیسٹ بھی بند ملتوی کردیئے گئے ہیں۔

کرفیو کی وجہ سے راجا بازار، کالج روڈ، گوالمنڈی، موہن پورہ، گنج منڈی، پرانا قلعہ، بنی سمیت دیگر علاقوں میں علاقہ مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ شہر کے تینوں سرکاری اسپتالوں اور ائیرپورٹ جانے والے راستے سیل ہونے سے مشکلات عوام کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے جبکہ فریضہ حج کی ادائیگی کے بعد وطن واپس آنے والے حجاج کرام بھی ایئر پورٹ پر محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔


خفیہ اداروں کی جانب سے وزارت داخلہ کو دی جا نے والی رپورٹ کے بعد راولپنڈی کے ساتھ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی رات ایک بجے سے آج دوپہر 2 بجے تک موبائل فون سروس بند رہے گی۔

اس سے قبل وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان کو راولپنڈی کی صورت حال کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، اس موقع پر چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ سانحہ راولپنڈی میں ملوث شر پشند عناصر کے لئے نرمی کی کوئی گنجائش نہیں اور ملزمان کو سلاخوں کے پیچھے دیکھناچاہتا ہوں۔ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ انہیں احساس ہے کہ شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے لیکن صورت حال جلد نارمل ہو جائے گی، جڑواں شہروں میں سیکیورٹی بھی ہائی الرٹ رہے گی اوراس حوالے سے انتظامیہ، پولیس اور رینجرز میں رابطے کا فقدان نہیں ہونا چاہیئے. ان کا کہنا تھا کہ سانحہ راولپنڈی کی رپورٹس جان کر بہت دکھ ہوا، واقعے کی شفاف تحقیقات کے لئے قابل اور بہادر افسران کو ملزمان کے تعاقب کی ذمہ داری دی جائے۔

وزیر داخلہ چوہدری نثار نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا فضل الرحمٰن سے بھی فون پر رابطہ کیا اورسانحہ راولپنڈی کے حوالے سے گفتگو کی جس میں مولانا فضل الرحمٰن کی جانب سے لوگوں کو پر امن رہنے کی اپیل کی گئی۔

Recommended Stories

Load Next Story