پاکستانی نژاد شخص پر بچیوں سے زیادتی کے جھوٹے الزام پر برطانوی اخبار کو بھاری جرمانہ
برطانوی اخبار ’ دی میل آن سنڈے‘ نے پاکستانی شخص کو ایک لاکھ 80 ہزار یورو جرمانہ ادا کرنے کی ہامی بھر لی
اس الزام سے میری زندگی تباہ ہوگئی اور جان خطرے میں پڑگئی تھی، پاکستانی نژاد اقبال (فوٹو: دی گارجیئن)
پاکستانی نژاد شخص اقبال کو بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے معاملے میں شریک ملزم ظاہر کرنے پر برطانوی اخبار 'دی میل آن سنڈے' پر ایک لاکھ 80 ہزار یورو جرمانہ عائد کردیا گیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے 'دی گارجیئن' کے مطابق برطانوی اخبار نے اپنے ایک آرٹیکل میں ٹیکسی لائسنس فراہم کرنے والے سابق پاکستانی نژاد برطانوی افسر اقبال پر جنسی زیادتی کرنے والے گروہ کو کم عمر بچیاں فراہم کرنے کا الزام عائد کیا تھا جس پر پاکستانی شخص نے عدالت سے رجوع کیا تھا اور آج تین سال بعد انہیں انصاف مل گیا۔
پاکستانی نژاد اقبال نے موقف اختیار کیا تھا کہ مجھے صرف رنگ اور زبان کی بنیاد پر نشانہ بنایا گیا، جھوٹی رپورٹ نے میری زندگی تباہ کردی اور میری جان کو خطرے میں ڈال دیا گیا۔ میرے اہل خانہ بھی پریشان ہوئے اور ہم سب ڈپریشن کا شکار ہوگئے تھے۔
عدالتی حکم پر اخبار 'دی میل آن سنڈے' نے ساکھ کو نقصان پہنچانے پر پاکستانی شخص کو ایک لاکھ 80 ہزار یورو ہرجانہ ادا کرنے پر رضامندی کا اظہار کر دیا ہے۔ اخبار نے 2017 میں ایک آرٹیکل شائع کیا تھا جس میں اقبال کو ٹیکسی ڈرائیورز کو کم عمر لڑکیاں فراہم کرنے والا 'فکسر' ظاہر کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ 2016 میں برطانیہ کی عدالت نے روچ ڈیل میں کم عمر لڑکی کے ساتھ جنسی جرائم کرنے کے جرم میں 10 افراد کو سزا سنائی تھی، ان افراد کا تعلق پاکستان، بنگلا دیش اور افغانستان تھا جنہوں نے درجنوں کم عمر لڑکیوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔
برطانوی خبر رساں ادارے 'دی گارجیئن' کے مطابق برطانوی اخبار نے اپنے ایک آرٹیکل میں ٹیکسی لائسنس فراہم کرنے والے سابق پاکستانی نژاد برطانوی افسر اقبال پر جنسی زیادتی کرنے والے گروہ کو کم عمر بچیاں فراہم کرنے کا الزام عائد کیا تھا جس پر پاکستانی شخص نے عدالت سے رجوع کیا تھا اور آج تین سال بعد انہیں انصاف مل گیا۔
پاکستانی نژاد اقبال نے موقف اختیار کیا تھا کہ مجھے صرف رنگ اور زبان کی بنیاد پر نشانہ بنایا گیا، جھوٹی رپورٹ نے میری زندگی تباہ کردی اور میری جان کو خطرے میں ڈال دیا گیا۔ میرے اہل خانہ بھی پریشان ہوئے اور ہم سب ڈپریشن کا شکار ہوگئے تھے۔
عدالتی حکم پر اخبار 'دی میل آن سنڈے' نے ساکھ کو نقصان پہنچانے پر پاکستانی شخص کو ایک لاکھ 80 ہزار یورو ہرجانہ ادا کرنے پر رضامندی کا اظہار کر دیا ہے۔ اخبار نے 2017 میں ایک آرٹیکل شائع کیا تھا جس میں اقبال کو ٹیکسی ڈرائیورز کو کم عمر لڑکیاں فراہم کرنے والا 'فکسر' ظاہر کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ 2016 میں برطانیہ کی عدالت نے روچ ڈیل میں کم عمر لڑکی کے ساتھ جنسی جرائم کرنے کے جرم میں 10 افراد کو سزا سنائی تھی، ان افراد کا تعلق پاکستان، بنگلا دیش اور افغانستان تھا جنہوں نے درجنوں کم عمر لڑکیوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔