- وفاقی بجٹ 7 جون کو پیش کیے جانے کا امکان
- آزاد کشمیر میں آٹے و بجلی کی قیمت میں بڑی کمی، وزیراعظم نے 23 ارب روپے کی منظوری دیدی
- شہباز شریف مسلم لیگ ن کی صدارت سے مستعفی ہوگئے
- خالد عراقی نے آئی سی سی بی ایس کی خاتون سربراہ کو ہٹادیا، اقبال چوہدری دوبارہ مقرر
- اسٹاک ایکسچنیج : ہنڈرڈ انڈیکس پہلی بار 74 ہزار پوائنٹس سے تجاوز کرگیا
- اضافی مخصوص نشستوں والے اراکین کی رکنیت معطل
- امریکا؛ ڈانس پارٹی میں فائرنگ سے 3 افراد ہلاک اور 15 زخمی
- ہم کچھ کہتے نہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ پتھر پھینکے جاؤ، چیف جسٹس
- عمران خان کا ملکی حالات پر آرمی چیف کو خط لکھنے کا فیصلہ
- سونے کی عالمی اور مقامی قیمت میں کمی
- لاہور سفاری زو میں پہلی بار نائٹ سفاری کیمپنگ کا انعقاد
- زمینداروں کے مسائل، وزیراعلیٰ آج وزیراعظم سے ملاقات کریں گے
- خیبر پختونخوا میں دو ماہ کے دوران صحت کارڈ پر ایک لاکھ افراد کا مفت علاج
- لاہور میں پرانی دشمنی پر ماں اور 17 سالہ بیٹا قتل
- بھارت میں انتخابات کے چوتھے مرحلے کا آغاز؛ 10 ریاستوں میں ووٹنگ
- غزہ جنگ کے خوفناک نفسیاتی اثرات، 10 اسرائیلی فوجیوں کی خودکشی
- گندم اسکینڈل؛ وزیراعظم کا ایم ڈی اور جی ایم پاسکو کی معطلی کا حکم
- نان فائلرز کے موبائل بیلنس پر 100 میں سے 90 روپے ٹیکس کٹوتی کا فیصلہ
- خفیہ معلومات کی تشہیر اورپھیلانے والوں کو سزا دینے کا اعلان
- کراچی میں گرمی میں مزید اضافے کا امکان
پاکستان میں سالانہ پونے 2 لاکھ کینسر کے مریض سامنے آنے لگے
لاہور: پاکستان میں سالانہ پونے دو لاکھ کینسر کے مریض سامنے آنے لگے۔
ملک بھر کے سرکاری اسپتالوں سے رجوع کرنے والے ہر تیسرے مریض کو کینسر تشخیص ہورہا ہے، اونکالوجی سوسائٹی آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق ہر ساتویں موت کی وجہ کینسر ہے۔
کسی ایک اسپتال میں تشخیص سے علاج تک کی سہولیات میسر نہیں، مریض کو تمام ٹیسٹ کرانے میں تین ماہ لگ جاتے ہیں حالانکہ اسی عرصہ میں اسے بچایا جاسکتا ہے، اگر تشخیص سات دن کے انددر ہوجائے تو 14 دن میں آپریشن کرکے کینسر ختم کیا جاسکتا ہے۔
تحقیق کے مطابق اگر ون ونڈو پروگرام یعنی ایک چھت تلے تشخیص سے علاج کی سہولیات دستیاب ہوں تو 90 فیصد مریضوں کی جان بچائی اورآئندہ زندگی صحت مند بنائی جاسکتی ہے۔
واضح رہے کہ سالانہ پونے دو لاکھ کینسر کے مریض سامنے آرہے ہیں جن میں سے ایک لاکھ بروقت تشخیص اور علاج نہ ہونے پرلقمہ اجل بن جاتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق انسانی زندگی محفوظ بنانے کے لیےجدید طریقہ علاج کا نظام بنایا جارہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔