- وفاقی وزارت تعلیم کا اساتذہ کی جدید خطوط پر ٹریننگ کیلیے انقلابی اقدام
- رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں معاشی حالات بہترہوئے، اسٹیٹ بینک
- شاہین آفریدی پیدائشی کپتان ہے، عاطف رانا
- نسٹ کے طلبہ کی تیار کردہ پاکستان کی پہلی ہائی برڈ فارمولا کار کی رونمائی
- مخصوص طبقے کو کلین چٹ دینے کیلیے نیا پروپیگنڈا تیار کیا جارہا ہے، فیصل واوڈا
- عدالتی امور میں مداخلت مسترد، معاملہ قومی سلامتی کا ہے اسے بڑھایا نہ جائے، وفاقی وزرا
- راولپنڈی میں معصوم بچیوں کے ساتھ مبینہ زیادتی میں ملوث دو ملزمان گرفتار
- تیسرا ٹی ٹوئنٹی: آئرلینڈ کی پاکستان کیخلاف بیٹنگ جاری
- دکی میں کوئلے کی کان پر دہشت گردوں کے حملے میں چار افراد زخمی
- بنگلادیش نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کیلئے اسکواڈ کا اعلان کردیا
- 100 دنوں میں 200 فلائٹس کے مسافر بیگز سے سونا چوری کرنے والا ملزم گرفتار
- سنی اتحاد کونسل نے چیئرمین پی اے سی کیلئے شیخ وقاص اکرم کا نام اسپیکر کو بھیج دیا
- آزاد کشمیر میں احتجاج کے دوران انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے، وزیراعظم
- جنوبی وزیرستان کے گھر میں ہونے والا دھماکا ڈرون حملہ تھا، رکن اسمبلی کا دعویٰ
- دنیا کا گرم ہوتا موسم، مگرناشپاتی کے لیے سنگین خطرہ
- سائن بورڈ کے اندر سے 1 سال سے رہائش پذیر خاتون برآمد
- انٹرنیٹ اور انسانی صحت کے درمیان مثبت تعلق کا انکشاف
- ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافے کا سلسلہ جاری
- بنگلادیشی لڑاکا طیارہ فلمی کرتب دکھانے کی کوشش میں تباہ؛ ویڈیو وائرل
- پنجاب میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو مثالی بنائیں گے، مریم اورنگزیب
روس اور ایرانی فوجیں شام میں شہریوں کو نشانہ بنانے سے گریز کریں، امریکا
واشنگٹن: امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان مورگن آرٹاگس نے روس اور ایران کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام میں شہری علاقوں پر کارروائی سے گریز کریں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق عرب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان امریکی وزارت خارجہ مورگن آرٹاگس نے شام میں معصوم شہریوں کی ہلاکتوں اور املاک کے نقصان پر موجودہ صورت حال کو بدترین انسانی المیہ قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ روس اور ایران، شام میں شہری علاقوں کو نشانہ بنانے سے باز رہیں۔
ترجمان وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ شام میں برسوں سے جاری بحران کا حل فوج کشی نہیں بلکہ سیاسی ہونا چاہیئے اور اب یہ بحران سنگین تر ہوتا جا رہا ہے جبکہ ترکی بھی دوبارہ اس جنگ میں شامل ہوگیا ہے۔ ترکی میں امریکی ایلچی اس صورت حال سے نمٹنے کیلیے مستعد ہیں تاہم مثبت نتائج کے لیے روس اور ایران کو اپنی مہمات کم کرنا ہوں گی۔
واضح رہے کہ شام میں داعش کے آخری ٹھکانے ادلب میں روس کے فضائی اور شامی فوج کے زمینی حملوں میں اضافہ دیکھنا میں آیا ہے جب کہ ایران کے حمایت یافتہ جتھے بھی برسرپیکار ہیں تاہم اس دوران شامی اور ترکی فوج کے درمیان بھی جھڑپیں ہوئیں جس میں دونوں جانب سے جانی نقصان ہوا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔