عالمی مسیحا کورونا پر توجہ دیں

ایڈیٹوریل  منگل 31 مارچ 2020

کورونا وائرس کے تیز ترین پھیلاؤ کے خطرات نے پاکستان سمیت دنیا کے تمام ممالک کو الرٹ کردیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے قوم کے سامنے جامع روڈ میپ رکھ دیا ہے جس کے تحت شاہراہیں کھولی جارہی ہیں، گڈز ٹرنیوں کی تعدد بڑھانے، صوبائی حکومتوں کو ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت ایکشن لینے اور دیہاڑی دار مزدور طبقے کو پہلی ترجیع کے طور سہولتیں فراہم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

البتہ مسافر ٹرینیں فی الحال بند رہیں گی، اتوار کو بنی گالہ میں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت حکمراں جماعت کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں کورونا وائرس کی مجموعی صورتحال اور ملک میں اشیائے ضروریہ کی بلاتعطل فراہمی کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے مطابق کورونا پر حکمت عملی تیار کی گئی، پارٹی عہدیداروں کو ٹائیگر پروگرام شامل کرنے اور ارکان اسمبلی کو خصوصی ٹاسک دینے کے فیصلے کیے گئے۔ وزیراعظم نے واضح ہدایت دی کہ تعمیراتی انڈسٹری فوری آپریشنل کرنے کی تجویز پر عملدرآمد کیا جائے اور فوڈ چین میں کسی قسم کی رکاوٹ نہیں آنی چاہیے، وفاقی مواصلات مراد سعید کو اس ضمن میں ٹاسک بھی تفویض کیے جانے کی ہدایت کی گئی۔

حکومت در حقیقت ٹوٹل لاک ڈاؤن یا کرفیو کے نفاذ کی افواہوں سے گریز کی صائب حکمت عملی پر قائم ہے، وفاقی حکومت اس طرح کا کوئی خطرہ مول لینا نہیں چاہتی کہ عام آدمی کو اشیائے خورونوش کی دستیابی میں مشکلات پیش آئیں، اس کی زندگی دشوار اور اس کے لیے کورونا وائرس کا خوف زندگی کا ڈراؤنا خواب نہ بن جائے۔ بلاشبہ اس صورتحال کی ایک تصویر سندھ و پنجاب بارڈر پر نظر آنے لگی ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں، نظام زندگی مفلوج ہے۔ پولیس نے پنجاب بھر میں فلیگ مارچ کیا، جب کہ سندھ کے مختلف شہروں میں کام کرنے والے پنجاب کے ہزاروں رہائشیوں کا اپنے گھروں کو لوٹنا محال ہوگیا۔

ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ہر شے ساکت ہوچکی ہے، آٹے کی قلت کے تین بڑے اسباب منظر عام پر آچکے ہیں، جن کے مطابق مارکیٹ میں گندم کی بڑھتی ہوئی قیمت کے سبب فلور ملز نے صرف سرکاری گندم پر مکمل انحصار کیا ہے جب کہ لاہور، گوجرانوالہ اور راولپنڈی کی 50 سے زائد ملیں زائد منافع کے لیے مقامی مارکیٹ کی بجائے آٹا پشاور بھیج رہی ہیں، لاہور میں ضلعی انتظامیہ کی غفلت نے بھی صورتحال کو بگاڑا جب کہ مخیر حضرات کی جانب سے غربا میں راشن کی تقسیم کیے سبب بھی آٹے کی طلب غیر معمولی طور پر بڑھ گئی۔ کورونا کی وجہ سے عام اشیا کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا ہے، سبزیوں ، دالوں، پھلوں اور مصالحوں کے نرخ بڑھا دیئے گئے ہیں۔ کوئی چیک کرنے والا نہیں، کراچی کے جزائر اور ساحلی علاقوں میں اشیائے ضرورت کی شدید قلت پیدا ہوئی ہے۔

تاہم ایک خوش آئند خبر چین سے6 ٹن سامان کی پانچویں امدادی کھیپ کا پاکستان پہنچنا ہے، امدادی سامان میں پورٹیل، وینٹی لیٹرز، کا میکنزم بنانا چاہتے ہیں، سندھ ریلیف انیشیٹیو کا مقصد مستحق افراد کو گھروں کی دہلیز پر راشن مہیا کرنا ہے، انھوں نے کہا کہ سندھ کی سرحدیں سیل کردی گئی ہیں۔ مسافروں کو پنجاب میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت سندھ کی ذمے داری ہے کہ کوئی مستحق بھوکا نہ رہے، مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ قوم کو کورونا سے متعلق اصل صورتحال بتائی جائے۔ انھوں نے کہا کہ بروقت لاک ڈاؤن موثر ثابت ہوا۔

ملک کے ممتاز سائنسدان ڈاکٹر عطاالرحمان نے انکشاف کیا ہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس پر پاکستان میں ہونے والی تحقیق میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، انھوں نے کہا کہ پاکستان میں کورونا وائرس میں پائے جانے والے کروموسومز چین سے مختلف پائے گئے ہیں۔ ان کے مطابق ان کروموسومز کی شدت اتنی خطرناک نہیں ہے۔ واضح رہے چیئرمین سائنس و ٹیکنالوجی ڈاکٹر عطا الرحمان نے کہا تھا کہ کورونا کے اصل مریضوں کی تعداد زیادہ ہے، اور وہ کورونا کے حالات بگڑتے دیکھ رہے ہیں، مریضوں کا جو ڈیٹا آرہا ہے وہ صحیح عکاسی نہیں کررہا، انھوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے کے زیادہ سے زیادہ ٹیسٹ ہونے چاہئیں۔

عالمی میڈیا کے مطابق کورونا وائرس سے عالمی متاثرین کی تعداد 685, 492 اموات32,167 ہیں جب کہ 146,400 صحت یاب ہو چکے ہیں، اسپین میں 24گھنٹوں کے دوران مزید 838 افراد ہلاک ہو گئے ہیں، جو اس ملک کے لیے ایک نیا یومیہ ریکارڈ ہے، ہفتہ کے روز بھی آٹھ سو سے زائد ہسپانوی شہری ہلاک ہوئے تھے، اتوار کے روز تک اسپین میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 6,528 ہو گئی ہے۔ کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی اہلیہ محض 15 دن میں کورونا وائرس سے صحت یاب ہوگئیں۔ ان میں رواں ماہ 13 مارچ کو کورونا کی تشخیص ہوئی تھی، کورونا وائرس کا شکار ہونے والے سابق فرانسیسی وزیر 75 سالہ پیٹرک دیوجن ہلاک ہوگئے۔

یورو نیوز کے مطابق پیٹرک دیوجن چند روز قبل ہی کورونا وائرس کا شکار ہوئے تھے، انھوں نے خود میں کورونا کی علامات کے حوالے سے سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے لوگوں کو آگاہ کیا تھا۔ فرانس میں 29 مارچ کی شام تک کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 38 ہزار سے زائد اور وہاں ہلاکتوں کی تعداد بھی 2300 سے زائد ہو چکی ہے۔ امریکا میں کووِڈ 19 کے باعث مزید 15 افراد کے دم توڑ جانے سے ہلاکتوں کی تعداد 2236 ہو چکی ہے جب کہ 124,763 افراد اس مرض میں مبتلا ہوئے ہیں۔ کورونا وائرس کے باعث نیویارک پولیس کے 3افسران ہلاک،11فیصد بیماری کے باعث چھٹی پر چلے گئے۔ اٹلی میں مرنے والوں کی تعداد10,023تک پہنچ گئی ہے جب کہ متاثرین92,472 ہیں۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ کورونا وائرس نے پوری دنیا کو بحران میں ڈال دیا ہے۔ جرمنی میں 455  اموات اور 58,247 متاثر ہیں۔ فرانس میں مرنے والوں کی تعداد 2,314 اور متاثرین کی 37,575 ہو گئی ہے۔ ایران میں مزید 123افراد دم توڑ چکے ہیں جب کہ مزید 3,076 کو اس بیماری نے جکڑلیا ہے جس سے اب تک38,300 متاثر ہیں۔ ایران کے صدر حسن روحانی کی زیر صدارت نیشنل ہیڈکوارٹر ز میں ہونے والے ایک اجلاس میں کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے پیکیج کی منظوری دی گئی۔ برطانیہ کے محکمہ صحت نیشنل ہیلتھ سروسز کے سربراہ سٹیفن پووِس نے ڈاؤننگ اسٹریٹ میں نیوز کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ اگرچہ کورونا وائرس سے ہونے والی ہر موت ایک سانحہ ہے لیکن اگر اموات کی مجموعی تعداد 20 ہزار سے کم رہی تو یہ برطانیہ کے لیے ایک ’اچھا نتیجہ‘ ہو گا۔ تازہ اعداد وشمار کے مطابق برطانیہ میں مزید 260  افراد ہلاک اور 2,546 متاثر ہوئے ہیں۔

اموات اور متاثرین کی کل تعداد بالترتیب 1,228اور19,522 ہے۔سویڈن میں کورونا وائرس سے ایک فلسطینی پناہ گزین جاں بحق اور تین کورونا کا شکار ہونے کے بعد اسپتال منتقل کیے گئے، اردن میں کورونا وائرس کے سبب 80 سالہ مریضہ اور نیوزی لینڈ میں بھی ایک بزرگ خاتون کی موت کے ساتھ پہلی اموات ہوئی ہیں، ہالینڈ میں مزید132مریضوں کے مرنے سے مجموعی ہلاکتیں 771 اور مریضوں کی تعداد 1,104ہے۔ بیلجیئم میں مرنے والوں کی تعداد 431 اور مریضوں کی تعداد 10,836، سوئٹزر لینڈ میں300 اور14,829جب کہ بھارت میں اموات 25اور مریضوں کی تعداد 987 ہے۔ ترکی میں کورونا وائرس کووِڈ۔19 کی وجہ سے مزید 16 اموات کے بعد ہلاکتوں کی کل تعداد 108 ہو گئی ہے۔

وزیر صحت فخر الدین کھوجا نے ٹویٹر سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ 1704 نئے مریضوں میں کورونا کی تشخیص ہوئی ہے۔ 16 مریضوں کی اموات کے بعد جانی نقصان کی تعداد 108 اور مریضوں کی تعداد 7 ہزار 402 ہو گئی ہے، ترکی کے مقبول گول کیپر رشٹو میں بھی کووڈ 19 کی تشخیص ہوئی ہے۔

ویتنام نے کووڈ 19 کے مریضوں کا علاج کرنے والے بڑے اسپتالوں میں سے ایک کو قرنطینہ کر دیا ہے۔ جرمن پوسٹ نے کووِڈ انیس کی وبا کے پیش نظر ہنگامی منصوبہ تیار کر لیا، جرمن میڈیا کے مطابق ہنگامی صورت میں صرف خاص افراد اور حکومتی ادارے ہی پوسٹ کی سہولت سے مستفید ہو پائیں گے۔ کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسوں کے سبب سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے ملک بھر میں پابندیاں مزید سخت کردی ہیں۔ اتوار کو سعودی وزارت خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے غیرملکی مسافروں کی پروازوں پر غیر معینہ مدت تک کی پابندی عائد کردی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ نجی و سرکاری شعبے میں کام کی جگہوں پر غیر ملکیوں کی حاضری پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ مقامی سطح پر فلائٹس، ترین اور بس سمیت ٹرانسپورٹ کے تمام وسائل پر پابندی ہو گی۔ متحدہ عرب امارات نے بھی وائرس سے بچاؤ کے لیے رات میں لگائے جانے والے کرفیو میں 5اپریل تک توسیع کردی ہے۔

اب ضرورت اس بات کی ہے کہ کورونا کے نام سے اعصابی عالمی جنگ بند کی جائے، برطانیہ کے معتبر جریدہ ’’اکنامسٹ‘‘ نے ایک رپورٹ اور کارٹون میں یہ کہا ہے کہ کورونا کی وبا سے ریاستی طاقت مزید مستحکم ہوسکتی ہے، دنیا کا کنٹرول ایک بڑی ریاست کے پاس آگیا ہے، وائٹ ہاؤس کی ٹاسک فورس کے رکن اور الرجی و متعدی امراض کے ماہر ڈاکٹر انتھونی فوسی نے کہا کہ امریکا میں کورونا سے ایک یا دو لاکھ افراد کی ہلاکتوں کی قیاس آرائی ناممکن تو نہیں مگر ایسی بات بھی نہیں۔ بہر کیف اس وقت دنیا سازشی تھیوریز کی زد میں ہے، مسیحاؤں کو کورونا سے دنیا کو بچانے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔