میٹرک و انٹر کے امتحانات کے التواء یا منسوخی پر غور کے لیے اجلاس طلب
امتحانات کے انعقاد یا کسی قسم کے التوا کے حوالے سے ایک یونیفارم پالیسی بنانے پر غور ہوگا
امتحانات کے انعقاد یا کسی قسم کے التوا کے حوالے سے ایک یونیفارم پالیسی بنانے پر غور ہوگا۔ فوٹو:فائل
اجلاس میں لاک ڈاؤن اور کورونا کیسز میں اضافے کے باعث امتحانات میں ایک ماہ کا التواء، پیپر پیٹرن کی تبدیلی، امتحانات کی منسوخی اور گریڈنگ کے طریقہ کار پر غور ہوگا۔
ملک بھر کے سرکاری و نجی تعلیمی بورڈز کی مشترکہ باڈی "آئی بی سی سی" (انٹر بورڈ کمیٹی آف چیئرمینز) نے کورونا وائرس کے سبب پاکستان میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات کے انعقاد یا اس کے کسی ممکنہ التواء پر غور کرنے کے لیے ایک جائزہ اجلاس پیر کو طلب کرلیا ہے، اجلاس آن لائن ہوگا جس میں ملک کے چاروں صوبوں اور آزاد جموں کشمیر و گلگت گلستان سے صوبائی کمیٹی آف چیئرمینز کے سربراہان شریک ہورہے ہیں جو اپنے اپنے صوبوں کی نمائندگی کریں گے، جب کہ آغاخان تعلیمی بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر شہزاد جیوا اجلاس کی سربراہی کریں گے۔
اجلاس میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات کے انعقاد یا کسی قسم کے التوا کے حوالے سے ایک یونیفارم پالیسی بنانے پر غور ہوگا اور ممکنہ طور پر مزید ایک سے ڈیڑھ ہفتے میں چاروں صوبائی حکومتوں کو امتحانات کے لیے کسی مشترکہ لائحہ عمل کی منظوری کے لیے آگاہ کردیا جائے گا۔
اجلاس کے ایجنڈے میں امتحانات جون کے بجائے جولائی میں لینے، صورتحال کے سبب امتحانی پرچوں کے پیٹرن کی تبدیلی، کسی ناخوشگوار صورتحال کے سبب امتحانات کی منسوخی اور منسوخی کی صورت میں تسلسل قائم رکھتے ہوئے گریڈنگ کے طریقہ کار پر غور ہوگا۔
ایکسپریس نیوز سے خصوصی بات کرتے ہوئے آئی بی سی سی کے موجودہ سربراہ اور آغاخان تعلیمی بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر شہزاد جیوا کا کہنا تھا کہ جون میں میٹرک کے سالانہ امتحانات کا انعقاد مشکل نظر آرہا ہے، کیونکہ امتحانات کے انعقاد کی تیاری میں 6 سے 8 ہفتے کا وقت درکار ہوتا ہے، جب کہ طلبہ کو سماجی فاصلوں کو ساتھ امتحانی مراکز میں بٹھا کر امتحانات لینا بھی ایک بڑا چیلنج ہے۔
ڈاکٹر شہزاد کا کہنا تھا کہ ایچ ای سی نے اکتوبر میں جامعات کو داخلوں کے لیے کہہ رکھا ہے، اس لئے کل ہونے والے اجلاس میں میٹرک اور انٹر کے سالانہ امتحانات جون میں ملتوی کرکے اسے جولائی میں منعقد کرنے کی تجویز پر بات ہوگی، اور اگر امتحانات مزید تاخیر سے جولائی میں ہوتے ہیں تو ایسی صورت میں امتحانی پیٹرن کیا ہوگا اس حوالے سے پالیسی طے کی جائے گی۔
ملک بھر کے سرکاری و نجی تعلیمی بورڈز کی مشترکہ باڈی "آئی بی سی سی" (انٹر بورڈ کمیٹی آف چیئرمینز) نے کورونا وائرس کے سبب پاکستان میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات کے انعقاد یا اس کے کسی ممکنہ التواء پر غور کرنے کے لیے ایک جائزہ اجلاس پیر کو طلب کرلیا ہے، اجلاس آن لائن ہوگا جس میں ملک کے چاروں صوبوں اور آزاد جموں کشمیر و گلگت گلستان سے صوبائی کمیٹی آف چیئرمینز کے سربراہان شریک ہورہے ہیں جو اپنے اپنے صوبوں کی نمائندگی کریں گے، جب کہ آغاخان تعلیمی بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر شہزاد جیوا اجلاس کی سربراہی کریں گے۔
اجلاس میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات کے انعقاد یا کسی قسم کے التوا کے حوالے سے ایک یونیفارم پالیسی بنانے پر غور ہوگا اور ممکنہ طور پر مزید ایک سے ڈیڑھ ہفتے میں چاروں صوبائی حکومتوں کو امتحانات کے لیے کسی مشترکہ لائحہ عمل کی منظوری کے لیے آگاہ کردیا جائے گا۔
اجلاس کے ایجنڈے میں امتحانات جون کے بجائے جولائی میں لینے، صورتحال کے سبب امتحانی پرچوں کے پیٹرن کی تبدیلی، کسی ناخوشگوار صورتحال کے سبب امتحانات کی منسوخی اور منسوخی کی صورت میں تسلسل قائم رکھتے ہوئے گریڈنگ کے طریقہ کار پر غور ہوگا۔
ایکسپریس نیوز سے خصوصی بات کرتے ہوئے آئی بی سی سی کے موجودہ سربراہ اور آغاخان تعلیمی بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر شہزاد جیوا کا کہنا تھا کہ جون میں میٹرک کے سالانہ امتحانات کا انعقاد مشکل نظر آرہا ہے، کیونکہ امتحانات کے انعقاد کی تیاری میں 6 سے 8 ہفتے کا وقت درکار ہوتا ہے، جب کہ طلبہ کو سماجی فاصلوں کو ساتھ امتحانی مراکز میں بٹھا کر امتحانات لینا بھی ایک بڑا چیلنج ہے۔
ڈاکٹر شہزاد کا کہنا تھا کہ ایچ ای سی نے اکتوبر میں جامعات کو داخلوں کے لیے کہہ رکھا ہے، اس لئے کل ہونے والے اجلاس میں میٹرک اور انٹر کے سالانہ امتحانات جون میں ملتوی کرکے اسے جولائی میں منعقد کرنے کی تجویز پر بات ہوگی، اور اگر امتحانات مزید تاخیر سے جولائی میں ہوتے ہیں تو ایسی صورت میں امتحانی پیٹرن کیا ہوگا اس حوالے سے پالیسی طے کی جائے گی۔