- مسلح ملزمان نے سابق ڈی آئی جی کے بیٹے کی گاڑی چھین لی
- رضوان اور فخر کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو ہرادیا
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، اعلیٰ سطح کا اجلاس طلب
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
کورونا وبا کے تناظر میں تیرتے ہوئے سینما کا آغاز
ہوسٹن: عالمی کورونا وبا نے ہماری زندگی کے معمولات کو تیزی سے تبدیل کیا ہے اور اب امریکا میں ایسے کئی سینما کا آغاز ہورہا ہے جو عین ڈرائیو ان جیسے ہوں گے لیکن وہاں ایک خاندان کسی کار کی بجائے کشتی میں سوار ہوکر فلم سے لطف اندوز ہوسکے گا۔
انہیں تیرتے یا ’فلوٹنگ سینما‘ کا نام دیا گیا ہے۔ اس طرح کی فلم بینی کا خیال ایک کمپنی بیونڈ سینما کو آیا اور اگلے چند ماہ میں امریکہ کے کئی شہروں میں پانی کے کنارے سینما اسکرین لگائی جائیں گی اور لوگ کشتیوں میں بیٹھ کر فلم دیکھیں گے۔ اس طرح سماجی فاصلہ برقرار رکھتے ہوئے تفریح مہیا کی جائیں گی۔
ہم نے پاکستان میں ڈرائیو ان یا کار والے سینما دیکھے ہیں لیکن اب اسٹریلیا کی ایک کمپنی سب سے پہلے 9 ستمبر کو ہوسٹن میں ایسا سینما بنارہی ہے جس میں لوگ زمین کی بجائے پانی میں تیرتی کشتیوں میں بیٹھ کر فلم دیکھیں گے۔ ہوسٹن میں تجرباتی طور پر ایک ہفتے تک فلم دکھائی جائے گی۔
تیراک سینما میں 12 سے 24 کشتیاں ہوں گی اور ہر کشتی میں 8 افراد بیٹھ سکیں گے۔ گاہکوں کو فلم اور کشتی دونوں کا کرایہ بذریعہ ٹکٹ ادا کرنا ہوگا۔ پاپ کارن اور دیگر ہلکی پھلکی اشیا مفت میں دی جائیں گی جبکہ ایک کشتی میں صرف دوستوں یا اہلِ خانہ کا گروپ ہی بیٹھ سکے گا۔
اگلے مرحلے میں آسٹن شہر میں دوسرا سینما 23 ستمبر کو کھولا جائے گا۔ فلم شائقین نئی اور کلاسیکی فلمیں دیکھ سکیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔